سید حسن نصر اللہ ظالم اور لٹیرے شیاطین کے مقابلے میں مزاحمت کا بلند پرچم تھے، مظلوموں کی بولتی زبان اور بہادر محافظ تھے، مجاہدین اور حق پرستوں کی جرئت و ڈھارس کا موجب تھے۔
آپریشن طوفان الاقصی کی سالگرہ پر، Khamenei.ir کی جانب سے صیہونی حکومت پر گہری ضرب لگانے والے اس آپریشن سے متعلق رہبر انقلاب اسلامی کے بیانوں پر مبنی ایک ڈاکیومنٹری پبلش کی جا رہی ہے۔
ہمارے اس علاقے میں اُس مشکل کی جڑ، جو ٹکراؤ، جنگوں، تشویشوں، عداوتوں وغیرہ کو وجود میں لاتی ہے، ان لوگوں کی موجودگي ہے جو خطے کے امن و امان کا دم بھرتے ہیں۔
اس جنگ میں بھی کافر اور خبیث دشمن سب سے زیادہ اسلحوں سے لیس ہے۔ امریکا اس کی پشت پر ہے۔ امریکی کہتے ہیں کہ ہمارا کوئي دخل نہیں ہے، ہمیں خبر نہیں ہے، وہ جھوٹ بولتے ہیں۔
دشمن کے پاس پیسے ہیں، ہتھیار ہیں، وسائل ہیں، عالمی پروپیگنڈہ ہے، لیکن اس کے باوجود جو فاتح ہے وہ اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والا مجاہد ہے۔ فلسطینی مزاحمت فاتح ہے۔ حزب اللہ فاتح ہے۔
اگر پوری دنیا کے دو ارب مسلمان متحد ہو جائیں، متحد رہیں تو صیہونی حکومت کا انجام کیا ہوگا؟ صیہونی حکومت کا نام و نشان نہیں رہے گا۔ یقیناً وہ صفحۂ ہستی سے مٹ جائے گي۔
ہمارے لیے پیغمبر کی حیات طیبہ کے سب سے بڑے دروس میں سے ایک، امت کی تشکیل ہے۔ امت مسلمہ کا، جس کی بنیاد ایک امت کی حیثیت سے پیغمبر اکرم نے مدینے میں رکھی تھی، آج فقدان ہے۔