اگر آپ فریق مقابل سے مذاکرات کریں اور جو کچھ وہ چاہے اسے مان لیں تو یہ جھک جانا، ملک کی کمزوری اور ایک قوم کے وقار کو پامال کرنا ہے۔ اس فریق سے مذاکرات نہیں کیے جا سکتے، اطمینان اور اعتماد کے ساتھ بیٹھ کر بات نہیں کی جا سکتی۔
عالمی یوم امن (21 ستمبر) کی مناسبت سے، 'انصاف' سے 'امن' کے باہمی رابطے اور اقوام کے لیے اس عملی جامہ پہنانے کے طریقۂ کار کے بارے میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای کا نظریہ۔
فلسطینی قوم کی ہمہ گیر جدوجہد تب تک جاری رہنی چاہیے جب تک وہ لوگ، جنھوں نے فلسطین پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے، فلسطینی قوم کی رائے کے سامنے جھک نہ جائيں۔
اسلامی اور غیر اسلامی ممالک دونوں ہی کو صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات پوری طرح سے منقطع کر لینے چاہیے، یہاں تک کہ سیاسی تعلقات بھی منقطع کر لینے چاہیے۔ انھیں اسے الگ تھلگ کر دینا چاہیے۔
اگر یہ اتحاد، جس حد تک بھی ہو، وجود میں آ جائے تو عالم اسلام کے مسائل کے حل کی نوید نمایاں ہو جائے گی اور عالم اسلام کی مشکلات کو حل کرنا ہمارے لیے ممکن ہو جائے گا۔
اعتراض کرنے والے ممالک کو، خاص طور پر اسلامی ممالک کو، صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات پوری طرح سے منقطع کر لینے چاہیے، یہاں تک کہ سیاسی تعلقات بھی منقطع کر لینے چاہیے۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای کے قدم پورے یقین و اطمینان کے ساتھ ہیں اور یہ بات ان رہنماؤں کی خصوصیات میں سے ہے جو الہی راہ پر چلتے ہیں اور ہدف پر نظر رکھتے ہیں۔