انسان دعا کر کے، اللہ کے حضور گڑگڑا کر، روزہ رکھ کر، خواہشوں پر قابو کے ذریعے جو روزے کی حالت میں پیدا ہوتا ہے یہ ذکر اور یہ توجہ وجود میں لا سکتا ہے اور خود کو اس خود فراموشی سے نجات دلا سکتا ہے۔
رمضان کا مہینہ، ذکر کا مہینہ ہے، قرآن کا مہینہ ہے اور قرآن ذکر کی کتاب ہے: قرآن ذکر ہے، ذکر کا باعث ہے، ذکر کی کتاب ہے۔ "ذکر" کا کیا مطلب ہے؟ ذکر، غفلت اور فراموشی کی ضد ہے۔
آپ کہتے ہیں کہ ایران نے ایٹمی معاہدے کے تحت اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا، ٹھیک ہے، آپ نے ایٹمی معاہدے کے تحت اپنے وعدوں پر عمل کیا؟ آپ نے اپنا وعدہ توڑا، پھر ایک دوسرا وعدہ کیا، دوسرے وعدے کو بھی توڑ دیا۔ آخر ڈھٹائی کی بھی ایک حد ہوتی ہے!
اگر قرآن کی تلاوت صحیح طریقے سے کی جائے اور سنی جائے تو تمام بیماریاں دور ہو جائيں گي۔ قرآن ہمیں علاج بھی بتاتا ہے، اگر ہم صحیح طریقے سے توجہ دیں تو وہ ہمیں علاج بھی بتاتا ہے اور راستہ بھی دکھاتا ہے اور ہمارے اندر جذبہ بھی پیدا کرتا ہے۔
ابھی ایک مہینہ -کچھ کم یا کچھ زیادہ- کی مدت میرے ایران کے سفر اور رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کو نہیں گزری تھی کہ فلسطین کی تحریک انتفاضہ شعلہ ور ہو گئی۔
ہم جب بھی رہبر انقلاب اسلامی کی خدمت میں پہنچتے اور خطے کے حالات کے بارے میں ان سے بات کرتے تھے، تو وہ مسکراتے تھے اور کہتے تھے کہ ہمیں مزاحمت کی راہ کو جاری رکھنا ہوگا اور ان شاء اللہ سمجھوتے کی سازش کامیاب نہیں ہوگی۔