سورج گرہن، چاند گرہن اور زلزلے کے علاوہ دیگر حوادث ایسے ہوں جن سے بیشتر افراد ہراساں ہو جائیں۔ جو حادثہ خوفناک نہ ہو یا بہت تھوڑے سے افراد اس سے خوفزدہ ہوں اس کا اعتبار نہیں۔

***

سوال: نماز آیات کس طرح پڑھی جانی چاہئے؟

جواب: نماز آیات پڑھنے کے چند طریقے ہیں۔

پہلا طریقہ: نیت اور تکبیرۃ الاحرام کے بعد سورہ حمد اور ایک سورہ پڑھا جائے پھر رکوع میں جائیں، اس کے بعد رکوع سے سر اٹھائیں اور دوبارہ سورہ حمد اور ایک سورہ پڑھیں اور رکوع میں جائیں اور رکوع سے سر اٹھائیں۔ اسی طرح یہ سلسلہ جاری رکھیں، یہاں تک کہ ایک رکعت میں پانچ رکوع ہو جائیں اور ہر رکوع سے پہلے سورہ حمد اور ایک سورہ پڑھا گیا ہو۔ اس کے بعد سجدے میں جائیں اور دو سجدے بجا لائیں اور دوسری رکعت کے لئے کھڑے ہو جائیں اور پہلی رکعت کی مانند دوسری رکعت بھی بجا لائیں اور دو سجدے کریں اور اس کے بعد تشہد اور سلام پڑھیں۔

دوسرا طریقہ: نیت اور تکبیرۃ الاحرام کے بعد سورہ حمد اور ایک سورے کی ایک آیت پڑھیں۔ (البتہ بسم اللہ کو ایک آیت حساب کرنا صحیح نہیں ہے۔) اس کے بعد رکوع میں جائیں اور پھر رکوع سے سر اٹھائیں اور پھر اسی سورے کی دوسری آیت پڑھیں اور رکوع میں چلے جائیں، پھر رکوع سے سر اٹھائیں اور اسی سورے کی اگلی آیت پڑھیں، اسی طرح پانچویں رکوع تک یہی عمل دہرائیں، اس طرح کہ وہ سورہ جس کی ایک آیت ہر رکوع سے پہلے پڑھی ہے، آخری رکوع سے پہلے مکمل ہو جائے۔ پانچواں رکوع کرنے کے بعد سجدے میں جائیں اور دو سجدے بجا لانے کے بعد دوسری رکعت کے لئے قیام کریں اور سورہ حمد کے بعد کسی سورے کی ایک آیت پڑھیں اور رکوع میں جائیں۔ اسی طرح پہلی رکعت کی مانند انجام دیں اور تشہد و سلام پڑھیں۔ اگر ہر رکوع سے پہلے صرف ایک آیت پر اکتفا کر رہے ہیں تو اس رکعت کے شروع میں ایک ہی دفعہ سورہ حمد پڑھنا چاہئے۔

تیسرا طریقہ: کسی ایک رکعت کو مذکورہ بالا دو طریقوں میں سے کسی ایک طریقے سے اور دوسری رکعت کو دوسری روش سے بجا لائيں۔

چوتھا طریقہ: جس سورے کی ایک آیت پہلے رکوع سے قبل پڑھی ہے اس کی بقیہ آیتوں کو دوسرے یا تیسرے یا چوتھے رکوع سے پہلے مکمل کر لیں۔ ایسی صورت میں واجب ہے کہ رکوع سے سر اٹھانے کے بعد قیام کی حالت میں سورہ حمد اور ایک سورہ یا سورے کی ایک آیت پڑھیں اگر وہ تیسرے یا چوتھے رکوع سے پہلے ہو۔ ایسی صورت میں واجب ہے کہ پانچویں رکوع سے پہلے اس سورے کو مکمل کر لیں۔