قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج دسویں صدارتی انتخابات اسی طرح ماہرین کی کونسل کے وسط مدتی انتخابات کے لئے پولنگ کا صبح آٹھ بجے آغاز ہوتے ہی اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ آپ نے حسینیہ امام خمینی میں موبائل بیلٹ باکس نمبر ایک سو دس میں اپنا ووٹ ڈالا۔
آپ نے اس موقع پر فرمایا کہ انتخابات ملک کے سیاسی میدان میں عوام کی پر جوش اور فعال موجودگی و شراکت اور اہم قومی آزمائش کا مظہر ہے۔ آپ نے ملک میں وسیع پیمانے پر موجود انتخابی جوش و خروش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ہمیں توقع ہے کہ اللہ تعالی کی عنایتوں اور رائے دہندگان کی انتخابات میں بھرپور انداز میں شرکت کے نتیجے میں عظیم ملت ایران ایک اہم امتحان میں ایک بار پھر سرخرو ہوگی۔
قائد انقلاب اسلامی نے ملک کے اعلی ترین انتظامی عہدہ دار کے تعین کو عقلی اور شرعی لحاظ سے ایک فریضہ اور استحقاق قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ میری عوام سے گزارش ہے کہ پولنگ کے آغاز سے ہی پولنگ مراکز پر پہنچیں اور ملک کے نظم و نسق کے سلسلے میں اپنا فریضہ ادا کریں اور اپنی تشخیص کے مطابق بہترین اور مناسب ترین فرد کو چار سال کی مدت کے لئے ملک کی مجریہ کی سربراہی کے لئے منتخب کریں۔
قائد انقلاب اسلامی نے گزشتہ چند دنوں کے دوران انتخاباتی تشہیرات میں عوام کی پر جوش شرکت کی قدردانی کی اور فرمایا کہ عوام نے دانشمندی اور فکری پختگی کا ثبوت دیتے ہوئے اس بات کا موقع نہیں دیا کہ جوش و خروش کی اس فضا میں کوئی ناگوار واقعہ رونما ہو۔ آپ نے انتخابات کی سکیورٹی کو بہت اہم اور نعمت عظمی قرار دیا اور گزشتہ انتخابات پر امن فضا کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ امن و امان، فضل الہی اور عوام کے شعور و قوت ادراک کا نتیجہ ہے اور میں امید کرتا ہوں کہ عوام ہمیشہ کی طرح، پر سکون اور با وقار انداز میں صبر و تحمل اور طمانیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمنوں کی کشیدگی پیدا کرنے کی سازش کو ایک بار پھر ناکام بنائیں گے۔ کیونکہ یہ کشیدگی ملک اور عوام کے ووٹوں کے لئے ضرر رساں ثابت ہوگی۔
قائد انقلاب اسلامی نے کچھ افواہوں اور آپ کے حوالے سے بیان کی جانے والے کچھ غلط باتوں کی جانب اشارہ کیا اور فرمایا: عوام ان افواہوں اور انتخابات کے دیگر شعبوں سے متعلق غلط بیانیوں پر توجہ نہ دیں۔ آپ نے امید ظاہر کی کہ اللہ تعالی کے لطف و کرم اور عوام کی آگاہی و ہوشیاری اور فکری بلوغ کے نتیجے میں شاندار انتخابات منعقد ہوں گے۔