پیر 8 ستمبر 2014 کی صبح قائد انقلاب اسلامی کا کامیاب آپریشن ہو جانے کے بعد معالج ٹیم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مرندی نے بتایا کہ قائد انقلاب اسلامی کے پروسٹیٹ کا آپریشن کامیاب رہا اور وہ نتیجے سے بالکل مطمئن ہیں۔ ڈاکٹر مرندی نے کہا کہ آپریشن بے ہوش کرکے نہیں بلکہ آپریشن کی جگہ کو بے حس کرکے انجام دیا گیا اور قائد انقلاب اسلامی کی حالت اس وقت بالکل نارمل ہے۔
ڈاکٹر مرندی نے مزید بتایا کہ سن رسیدہ افراد میں پروسٹیٹ کا آپریشن عام ہے بلکہ درمیانی عمر کے لوگوں کو بھی اس کی ضرورت پڑنے لگی ہے۔
ڈاکٹر مرندی نے بتایا کہ قائد انقلاب اسلامی کو کچھ عرصے سے پروسٹیٹ کے عارضے کی شکایت تھی، ڈاکٹروں نے موجودہ وقت کو آپریشن کے لئے مناسب قرار دیا اور ڈاکٹروں کی رائے پر قائد انقلاب اسلامی نے عمل کیا۔
سرجری ٹیم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مرندی نے بتایا کہ آپریشن آج صبح انجام دیا گیا اور اس میں کل آدھا گھنٹا لگا۔ داکٹر مرندی کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران قائد انقلاب اسلامی ہوش میں تھے اور بات چیت کر رہے تھے، صرف آپریشن کی جگہ کو بے حس کیا گیا تھا۔ قائد انقلاب اسلامی نے مجھ سے کہا کہ میں عوام کو ان کی صحت و سلامتی سے باخبر کر دوں۔
ڈاکٹر مرندی نے بتایا کہ قائد انقلاب اسلامی کی تاکید تھی کہ آپریشن سرکاری اسپتال میں ہو اور اس دوران دیگر بیماروں کو کسی قسم کی تکلیف نہ ہونے پائے لہذا آپریشن بالکل صبح سویرے انجام دیا گیا۔
اسپتال سے قائد انقلاب اسلامی کے ڈسچارج ہونے کے بارے میں ڈاکٹر مرندی کا کہنا تھا کہ عام طور پر جن بیماروں کا یہ آپریشن ہوتا ہے انہیں اسپتال میں تین سے پانچ دن تک ڈاکٹروں کی نگرانی میں رکھا جاتا ہے، چنانچہ قائد انقلاب اسلامی بھی اتنا ہی وقت اسپتال میں گزاریں گے۔
ڈاکٹر مرندی نے کہا کہ اسپتال سے ڈسچارج ہو جانے کے بعد دیگر بیماروں کی طرح قائد انقلاب اسلامی کو بھی آرام کرنا ہوگا، قائد انقلاب اسلامی بہت زیادہ مصروف رہنے والے انسان ہیں مگر انہیں بھی کام کا بوجھ کم کرنا ہوگا اور چند ہفتوں تک اپنے بعض امور انہیں ترک کرنے ہوں گے۔

ڈاکٹر مرندی نے آپریشن کے دوران معالج ٹیم کے افراد کی محنت و لگن کی قدردانی کی اور قائد انقلاب اسلامی کی صحت و سلامتی کے لئے ملت ایران کی دعاؤں کو انتہائی گراں قدر قرار دیا۔