قرآن کی روشنی میں

 

يَا اَيُّھَا الَّذِينَ آمَنُوا اذْكُرُوا اللَّہَ ذِكْرًا كَثِيرًا وَسَبِّحُوہُ بُكْرَۃً وَاَصِيلًا ھُوَ الَّذِي يُصَلِّي عَلَيْكُمْ وَمَلَائِكَتُہُ لِيُخْرِجَكُم مِّنَ الظُّلُمَاتِ اِلَى النُّورِ وَكَانَ بِالْمُؤْمِنِينَ رَحِيمًا. (سورۂ احزاب، آيات 41، 42 اور 43) اے ایمان والو! اللہ کو کثرت سے یاد کرو اور صبح و شام اس کی تسبیح کرتے رہو۔ وہی ہے جو تم پر رحمت نازل فرماتا ہے اور اس کے ملائکہ تمھارے لیے دعائے رحمت کرتے ہیں تاکہ وہ تمھیں تاریکیوں سے روشنی میں نکال لائے اور وہ مومنوں پر بہت مہربان ہے۔) قرآن کہتا ہے، تم ذکر خدا کرو، خداوند متعال بھی تم پر صلوات بھیجے گا، درود بھیجے گا۔ خود خداوند متعال بھی اور اس کے فرشتے بھی تم ایمان والوں پر درود بھیجتے ہیں۔ ہمیں جان لینا چاہیے کہ ذکر خدا اور خدا کی یاد راستہ دکھانے والی ہے، راہ گشا ہے، ہاتھ تھامنے والی ہے، ہمیں عقدہ کشائي کی صلاحیت عطا کرتی ہے، ہماری بہت سی پریشانیاں ہیں اور خود ہم انسانوں کو اپنی قوت و توانائی سے ان پریشانیوں کی گرہیں کھولنا  ہے لیکن یہ طاقت اور یہ توانائي، خدا ہمیں عطا کرتا ہے۔ ذکر خدا ہماری مدد کرتا ہے کہ ہم ان بند گلیوں اور دروازوں کو کھولیں۔

امام خامنہ ای
17 مئي 2016