اسلام میں امام زمانہ علیہ السلام سے متعلق عقیدہ مسلمہ عقائد میں ہے، یعنی یہ صرف شیعوں سے مختص نہیں ہے۔ تمام ‏اسلامی مکاتب فکر یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ سرانجام دنیا میں حضرت مہدی (علیہ الصلاۃ و السلام و عجل اللہ فرجہ) کے ‏ہاتھوں عدل و انصاف کی حکمرانی قائم ہوگی۔ مختلف حوالوں سے پیغمبر اسلام اور دیگر عظیم ہستیوں کی روایات اس ‏سلسلے میں نقل کی گئی ہیں۔ بنابریں اس میں کسی شک و شبہے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اس درمیان شیعوں کا ایک خاصہ ‏یہ ہے کہ مہدویت کا عقیدہ ان کے یہاں ذرہ برابر ابہام سے دوچار نہیں ہے، ان کے نزدیک ایسا پیچیدہ عقیدہ نہیں ہے جو ‏لوگوں کے لئے قابل فہم نہ ہو۔ یہ بالکل واضح اور عیاں مسئلہ ہے جس کا بالکل واضح مصداق ہے۔ ہم اس مصداق کو جانتے ‏ہیں، اس کی خصوصیات سے ہم واقف ہیں، اس ہستی کے آباء و اجداد سے ہم واقف ہیں، ان کے خاندان کو ہم جانتے ہیں، ان ‏کی تاریخ ولادت ہمیں معلوم ہے، اس کی تفصیلات سے ہم آگاہ ہیں۔ اس تعارف میں بھی صرف شیعہ علماء کی روایات نہیں ‏ہیں، غیر شیعہ راویوں کی روایات بھی ہیں جو ان علامات کو واضح کرتی ہیں۔ دیگر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد ‏کو چاہئے کہ ان روایات پر توجہ دیں تاکہ حقیقت ذہن نشین ہو جائے۔ تو اس عقیدے کی اہمیت کا اندازہ اس طرح لگایا جا سکتا ‏ہے اور اس سلسلے میں دوسروں سے پہلے خود ہمیں گہرا مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں محکم اور مدلل ‏علمی تحقیق کرنے کی ضرورت ہے۔

امام خامنہ ای

‎2011/07/09‎