اس مذہبی جذبے نے اس انقلاب میں وہ کام کیا ہے کہ انقلاب کے دوران کمترین نقصان پیش آیا۔ وہ لوگ جنھوں نے دنیا کے مادی انقلابات خاص طور پر انقلاب اکتوبر کا مطالعہ کیا ہو اس چیز کو بہ خوبی سمجھ سکیں گے۔ انقلاب کامیاب ہو جانے کے بعد بھی  جو حکومت انقلاب کی بنیاد پر وجود میں آئی ایک اسلامی حکومت تھی، ’’اسلامی جمہوریہ‘‘ دائیں بازو اور بائیں بازو کی طرف نہیں مڑی بلکہ دین کی سیدھی راہ پر گامزن رہی اور اسلامی جمہوریہ بھی جب تشکیل پا گئی تو وقت گزرنے کے ساتھ اس نے دین کی راہ کو نہیں چھوڑا بلکہ آئین کی تدوین، حکام کے انتخابات اور نظام کے کارگزاروں مثلا پارلمانی اراکین اور دیگر نمائندے عوام کے ذریعے اسلامی معیارات پر کئے گئے انتخاب کی بنیاد پر چنے گئے۔ دین انقلاب کی خصوصیت تھی اور ہے، یہ خصوصیت کسی بھی انقلاب میں نہیں تھی اور یہی وجہ ہے کہ دنیا میں جہاں کہیں بھی کسی دل میں اسلام کے لئے دھڑکنیں پائی جاتی ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ اسلام پر گامزن ہے، اور کلمۂ اسلام کی سربلندی کی فکر میں ہے۔

امام خامنہ ای 
09/ فروری / 1990