سوال: یہ جو کہا جاتا ہے کہ نیک کام کے لئے استخارہ کی ضرورت نہیں ہے تو ان کاموں کی انجام دہی کے طریقے یا انجام دینے کے دوران پیش آنے والے غیر متوقع مسائل کے حوالے سے کیا استخارہ کرنا جائز ہے؟ اور کیا استخارہ غیب کے علم کا ذریعہ سمجھا جا سکتا ہے یا اس سے صرف خدا ہی واقف ہے؟
جواب: استخارہ صرف مباح اور جائز کام کے سلسلے میں شک و شبہہ دور کرنے کے لئے کیا جاتا ہے، اب چاہے شک و تردید نفس عمل میں ہو یا اس کی انجام دہی کے طریقے میں، لہذا جن نیک کاموں میں شک و شبھہ کی کوئی گنجائش نہ ہو اس میں استخارہ کی بھی ضرورت نہیں ہے، اسی طرح استخارہ انسان اور اس کے عمل کے مستقبل کی آگاہی کے لئے نہیں ہے۔