عدل و انصاف کی برقراری کے میدان میں امیرالمؤمنین کی حکومت مظلوم کی حمایت، ظالم سے مقابلے اور ہر حالت میں حق کی طرفداری اور پشتپناہی کے لئے بہترین نمونہ عمل ہے، جس کی پیروی کرنا چاہئے، اس پر قدامت کی مہر بھی نہیں لگائی جاسکتی، دنیا کے مختلف علمی اور معاشرتی تمام حالات میں انسانوں کی سعادت و کامرانی کے لئے اس کو نمونہ قرار دیا جاسکتا ہے، ہم یہ نہیں کہتے کہ اُس زمانے کے ادارہ جاتی طریقوں کی تقلید کریں اور کہیں یہ سب کچھ زمانے کے تغیرات کا حصہ ہیں، مثال کے طور پر روز بروز نئے نئے طریقے ایجاد ہوتے رہتے ہیں (بلکہ) ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اس حکومت کی پالیسیاں جو تا ابد زندہ ہیں اُن کی پیروی کریں، مظلوم کی حمایت ہمیشہ باقی رہنے والی درخشاں اقدار میں ہے، ظالم کے ساتھ ہاتھ نہ ملانا زر و زور کے بندوں سے رشوت قبول نہ کرنا اور حق و حقیقت پر ڈٹے رہنا وہ معیارات ہیں جو دنیا میں کبھی بھی قدیم اور کہنہ نہیں ہوسکتے، مختلف حالات و کیفیات اور ماحول میں ہمیشہ یہ خصوصیات قدر و قیمت کے حامل رہے ہیں، ہم کو ان کی پیروی کرنا چاہئے، اصول یہ چیزیں ہیں۔ یہ جو ہم کہتے ہیں اصول پسند حکومت، اس کا مطلب یہ ہے کہ اس طرح کے جاوداں اقدار جو کبھی کہنہ نہیں ہوتے اس کے پیرو اور پابند رہیں۔

امام خامنہ ای

07 / دسمبر / 2001