جو چیز خدا کے لئے ہوتی ہے وہ آسان ہو جاتی ہے۔ کربلا خدا کے لئے تھی اور چونکہ خدا کے لئے تھی، اس لیے آسان تھی۔ "کل يَوْمٍ عَاشورا و كُلِّ اَرْضِ كَربلا" یہ ایک سبق آموز جملہ ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ ہر دن کربلا ہے، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہر روز کربلا ہے تو ہر روز بیٹھے آنسو بہائیے (بلکہ) دیکھیے (کربلا والوں نے) کیا کام کیا ہے؟ کربلا کا میدان کس طرح کا (میدان ) تھا؟ ہر روز کربلا کا منظر سامنے رہے، کفر کے خلاف اسلام کا مقابلہ ظلم کے ساتھ انصاف کی لڑائی، بے ایمانی سے بھری فوج کی کثرت کے خلاف ایمان سے سرشار مختصر سی قلت کی جنگ، نہ تعداد کی کمی سے ڈریے اور نہ ہی شکست و نا کامی سے گھبرائیے۔ یہاں ناکامی کا کوئی تصور نہیں جس وقت کام خدا کے لئے ہو تو اس میں شکست نہیں ہوتی، قتل کردئے جائیں تو بھی بہشتی ہیں، قتل کردیں تو بھی بہشتی ہیں ۔

امام خمینی

17 ستمبر 1979

 

bqwl-mm-khmyny-1.png