ہر وہ فیصلہ جو ہم انقلاب کی بنیادی پالیسی کے عنوان سے انقلاب کے لئے کریں استدلال کے ساتھ ہونا چاہیے۔ ہم عقل و منطق کے تابع ہیں، ہماری حکومت بھی استدلال کی حکومت ہے، ہمارے قوانین بھی (دلیل و منطق پر استوار) ٹھوس قوانین ہیں، ہمارے معارف اور دینی تعلیمات بھی استدلالی ہیں، ہماری سیاسی پالیسیاں بھی محکم دلیلوں پر استوار ہیں۔ کبھی ممکن ہے کہ کوئی ان پالیسیوں کے سلسلے میں نعرے لگائے۔ ٹھیک ہے، کوئی حرج نہیں ہے لیکن ان نعروں کی پشت پر عملی و منطقی استدلال پایا جاتا ہے۔ اس راہ و روش کی بنیاد پہلے تو ملت ایران کے فائدے اور ملک کے مفادات ہیں، دوسرے وہ اصول و نظریات اور عقائد ہیں جن پر یقین کے لیے ایرانی قوم نے جہاد و مجاہدت سے کام لیا، شہیدوں اور مجروحوں کا نذرانہ پیش کیا اور استقامت دکھائی ہے اور دنیا والوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کی ہے۔ ہماری پالیسیاں ان چیزوں کے تابع ہیں ۔

امام خامنہ ای

16 جنوری 1998

 

hm-khtbh-2.jpg