اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے ان برسوں کے دوران وزارت انٹیلی جنس میں انقلابی جذبے اور طریقہ کار کی حفاظت کو اس وزارت کی نمایاں خصوصیات میں سے ایک بتایا اور کہا کہ وزارت انٹیلی جنس واقعی انقلاب کی پابند ہے اور جس طرح سے اس وزارت کے پرانے افراد انقلابی بنے رہے اسی طرح اس کے نئے افراد بھی انقلاب کی راہ پر گامزن ہیں اور یہ ایک بڑی نعمت ہے۔

انھوں نے حکومت کے ساتھ تعاون کو انٹیلی جنس کے ادارے کی ایک اہم ذمہ داری بتایا اور کہا کہ وزارت انٹیلی جنس کو سبھی حکومتوں کے ساتھ بھرپور تعاون کرنا چاہیے تاکہ حکومت، ملک چلانے کی بھاری ذمہ داری کو بخوبی ادا کر سکے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ حکومت کے ساتھ وزارت انٹیلی جنس کے تعاون کا مطلب، انٹیلی جنس کے اچھے کام کی ادائیگی ہے۔

انھوں نے اسی طرح تمام سطحوں پر انٹیلی جنس کے تمام اداروں کے آپسی تعاون اور ہماہنگي پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اخلاقی خصوصیات اور معنوی مسائل پر انٹیلی جنس کے تمام افراد کی خصوصی توجہ بھی ضروری ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کی سالگرہ کے جلوسوں میں انقلاب کی طراوت و نشاط کی تجلی اور اسلامی نظام کے خلاف بے پناہ دشمنی کے باوجود انقلاب کے دفاع کے لیے نوجوانوں اور جوانوں کے میدان میں آنے کو اسلامی جمہوریہ کے سائے میں اسلامی نظام کی پیشرفت کے لیے خداوند متعال کے ارادے کے نمایاں ہونے کا ایک اور نمونہ بتایا اور کہا کہ مشیت الہی کے سامنے آنے کا ایک اور نمونہ یورپ اور حتی امریکا میں صیہونیت مخالفت اجتماعات اور عالمی رائے عامہ کی جانب سے فلسطینی عوام کی حمایت میں زبردست اضافہ ہے۔

اس ملاقات کے آغاز میں وزیر انٹیلی جنس حجت الاسلام و المسلمین خطیب نے سیکورٹی خطروں کو ناکام بنانے اور دشمنوں کی خفیہ ایجنسیوں پر کیے جانے وار کے سلسلے میں اپنی وزارت کی کارکردگي اور پروگراموں کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کی۔