ایران کی عظیم الشان قوم کو سلام عرض کرتا ہوں۔ سب سے پہلی بات جو میں عرض کرنا چاہتا ہوں وہ اس معاملے میں، جو حال ہی میں دشمنوں نے ملک کے لیے پیدا کیا ہے، اپنی عزیز قوم کے رویے کی تعریف ہے۔ ایرانی قوم نے دکھا دیا کہ وہ متین بھی، شجاع بھی ہے اور وقت شناس بھی ہے۔ یہ زبردست قدم جو لوگوں نے جشن غدیر کے دن دنیا والوں کو دکھایا، ایک زبردست قدم تھا، ان ہی کچھ دنوں میں لوگوں کے اجتماعات، لوگوں کی ریلیاں، نماز جمعہ اور نماز کے بعد کے جلوسوں میں ان کی شرکت، یہ ساری  چیزیں ایرانی قوم کے رشد و نمو اور عقل و معنویت کی مضبوطی اور ساتھ ہی شجاعت اور وقت شناسی کی دلیلیں ہیں۔ میں خدا کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے بحمد اللہ اس مومن قوم کو مادی اور معنوی توانا‏ئيوں اور صلاحیتوں کی اس بلندی پر رکھا ہے۔

میں ضروری سمجھتا ہوں کہ یہیں پر ٹی وی کی اس اینکر خاتون(1) کے خوبصورت اور معنی خیز اقدام کی طرف اشارہ کروں جو انھوں نے دشمن کے حملے کے مقابلے میں انجام دیا:  تکبیر کہنا اور درحقیقت قوم کی طاقت کی نشانی پوری دنیا کو دکھانا؛ یہ ایک تاریخی واقعہ تھا، بہت ہی گرانقدر واقعہ ہے۔

دوسری بات یہ ہے کہ یہ واقعہ، ہمارے ملک پر صیہونی حکومت کے احمقانہ اور خباثت آمیز حملے کا واقعہ، ایسے عالم میں ہوا کہ سرکاری عہدیداران امریکی فریق سے بالواسطہ مذاکرات کر رہے تھے، ایران کی جانب سے ایسا کوئی موضوع نہیں تھا جو اس بات کی علامت ہوتا کہ کوئی عسکری یا تند و تیز اور سخت اقدام پایا جاتا ہے۔ البتہ شروع سے ہی اندازہ لگایا گيا تھا کہ صیہونی حکومت کے اس خباثت آمیز اقدام میں امریکا بھی شامل ہے، لیکن اس وقت جو باتیں وہ کر رہے ہیں، ان سے یہ اندازہ روز بروز مضبوط ہو رہا ہے۔ ایرانی قوم، مسلط کردہ جنگ کے مقابلے میں مضبوطی سے ڈٹ جائے گی، جیسا کہ وہ اب تک ڈٹی رہی ہے، وہ مسلط کردہ صلح کے مقابلے میں بھی مضبوطی سے ڈٹ جائے گی۔ ایرانی قوم کسی بھی مسلط کردہ چیز کے مقابلے میں کسی کے سامنے نہیں جھکے گی۔ مجھے توقع ہے کہ اہل فکر، اہل بیان و اہل قلم حضرات اور خاص طور عالمی رائے عامہ سے جڑے ہوئے لوگ ان باتوں کو اور ان مفاہیم کو بیان کریں گے، ان کی تشریح کریں گے، دیکھنے، سننے اور پڑھنے والوں کے لیے بات کو واضح کریں گے اور دشمن کو اس کے فریب کارانہ پروپیگنڈوں کے ذریعے حقیقت کو بدل کر پیش کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ صیہونی دشمن نے ایک بڑی غلطی کی ہے، ایک بڑے جرم کا ارتکاب کیا ہے اور اسے سزا ملنی چاہیے اور اسے سزا مل رہی ہے، اس وقت بھی اسے سزا مل رہی ہے۔ ایرانی قوم اور ہماری مسلح فورسز نے اس خبیث دشمن کو جو سزا دی ہے اور اس وقت بھی دے رہے ہیں اور آگے کے لیے بھی ان  کے منصوبے ہیں، وہ بہت سخت سزا ہے جس نے اسے کمزور کر دیا ہے۔ اس کے جو امریکی دوست میدان میں آ رہے ہیں اور بات کر رہے ہیں، یہی اس کی کمزوری اور ناتوانی کی علامت ہے۔

آخری بات یہ ہے کہ امریکا کے صدر(2) نے حال ہی میں دھمکی دی ہے، وہ ہمیں دھمکی بھی دیتے ہیں اور ایک انتہائی بیہودا اور ناقابل قبول بیان میں ایرانی قوم سے کھل کر کہتے ہیں کہ وہ ان کے سامنے سر تسلیم خم کر دے! جب انسان ان چیزوں کو دیکھتا ہے تو واقعی حیرت میں پڑ جاتا ہے۔ سب سے پہلے تو یہ کہ دھمکی اسے دی جائے جو ان کی دھمکی سے ڈرتا ہو۔ ایرانی قوم نے دکھا دیا ہے کہ وہ دھمکی دینے والوں کی دھمکیوں سے خوفزدہ نہیں ہوتی۔ وَ لا تَھِنوا وَ لا تَحزَنوا وَ اَنتُمُ الاَعلَونَ اِن کُنتُم مُؤمِنین(3) ایرانی قوم، اس پر عقیدہ رکھتی ہے۔ دھمکی، ایرانی قوم کے رویے اور ایرانی قوم کی سوچ پر اثر انداز نہیں ہوتی۔ دوسری بات یہ کہ ایرانی قوم سے یہ کہنا کہ وہ جھک جائے، عاقلانہ بات نہیں ہے۔ وہ عقلمند لوگ جو ایران کو جانتے ہیں، ایرانی قوم کو جانتے ہیں، تاریخ ایران سے واقف ہیں، وہ کبھی بھی اس طرح کی بات زبان پر نہیں لاتے۔ کس چیز کے سامنے جھک جائے؟ ایرانی قوم جھکنے والی نہیں ہے۔ ہم نے کسی پر حملہ نہیں کیا اور کسی بھی صورت میں کسی کے بھی حملے کو تسلیم نہیں کریں گے اور کسی کے بھی سامنے نہیں جھکیں گے یہی ایرانی قوم کی منطق ہے، یہی ایرانی قوم کا جذبہ ہے۔

جہاں تک امریکیوں کی بات ہے تو جو لوگ اس خطے کی سیاستوں سے آگاہ ہیں وہ جانتے ہیں کہ اس معاملے میں امریکا کا گھسنا سو فیصدی اس کے نقصان میں ہے۔ اس معاملے میں اسے جو نقصان ہوگا، وہ ایران کو ہونے والے ممکنہ نقصان سے کہیں زیادہ ہوگا۔ اگر امریکا اس میدان میں فوجی مداخلت کرتا ہے تو یقینی طور پر اسے ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔

میں اپنی عزیز قوم سے عرض کرتا ہوں کہ اسی آيت شریفہ کو ہمیشہ پیش نظر رکھیے۔ بحمد اللہ زندگي معمول کے مطابق گزر رہی ہے۔ دشمن کو یہ محسوس نہ کرنے دیجیے کہ آپ اس کے مقابلے میں خوفزدہ ہیں اور کمزوری محسوس کر رہے ہیں۔ اگر دشمن یہ محسوس کرے کہ

 

آپ اس سے خوفزدہ ہیں تو وہ آپ کا گریبان نہیں چھوڑے گا۔ آپ کا جو رویہ آج تک رہا ہے، اس کو پوری طاقت سے جاری رکھیے۔ جن لوگوں کے ذمے سروسز کا کام ہے، جن لوگوں کا عوام سے سروکار ہے، جن لوگوں کے کاندھوں پر تشریح اور پروپیگنڈے کا کام ہے وہ اپنا کام پوری طاقت سے انجام دیں اور جاری رکھیں اور اللہ تعالی پر توکل کریں۔ وَ مَا النَّصرُ اِلّا مِن عِندِ اللَہِ العَزیزِ الحَکیم(4) اور خداوند عالم ایرانی قوم کو اور حق و حقیقت کو بلاشبہہ اور یقینی طور فتحیاب کرے گا، ان شاء اللہ۔

و السّلام علیکم و رحمۃ اللہ و‌ برکاتہ

(1)         محترمہ سحر امامی

(2)         ڈونلڈ ٹرمپ

(3)         سورۂ آل عمران، آيت 139، "اگر تم مومن ہو تو نہ تو تھکو اور نہ ہی غمگین ہو کہ تم ہی غالب و برتر رہو گے۔"

(4)         سورۂ آل عمران، آيت 126، اور مدد، خدوند قدیر و حکیم کے علاوہ کسی اور کی جانب سے نہیں ہے۔