رہبر انقلاب اسلامی اور مسلح فورسز کے سپریم کمانڈر آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پیر کی دوپہر کو اسلامی جمہوریہ ایران کی (فوجی کی) بحریہ کے کچھ کمانڈروں سے ملاقات میں زور دے کر کہا ہے کہ سمندروں کی عظیم گنجائشوں اور مواقع سے استفادہ، ملک میں ایک عمومی کلچر میں تبدیل ہو جانا چاہیے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ہفتہ 'بسیج' (رضاکار فورس) کی مناسبت سے ملک بھر سے آنے والے رضاکاروں سے ملاقات میں بسیج فورس کی تشکیل کی تاریخ پر روشنی ڈالی۔ آپ نے 26 نومبر 2022 کو اپنے خطاب میں اس ادارے کی کلیدی اہمیت و گراں قدر خدمات کو بیان کیا۔ رہبر انقلاب اسلامی نے مغربی ایشیا کے علاقے کی اسٹریٹیجک اہمیت، اس علاقے میں مغربی طاقتوں کے اغراض و مقاصد اور سازشوں کا جائزہ لیا، ساتھ ہی ان سازشوں کو ناکام بنانے میں ایران کے کلیدی رول پر بھی روشنی ڈالی۔
خطاب حسب ذیل ہے؛
رضاکار فورس (بسیج) کی تشکیل کے دن اور ہفتۂ بسیج کی مناسبت سے بڑی تعداد میں رضاکاروں نے سنیچر کی صبح امام خمینی امام بارگاہ میں رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
#بسیج (رضاکار فورس) کی تشکیل کی مناسبت سے کثیر تعداد میں بسیجیوں نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ اس موقع پر رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں ایران کے حالات، سامراجی طاقتوں کی پالیسیوں اور سازشوں اور دیگر انتہائی اہم موضوعات کا جائزہ لیا۔
خطاب کے چند اہم نکات:
یہ بات جو میں عرض کر رہا ہوں سبھی اس پر توجہہ دیں: دشمن منصوبے کے ساتھ میدان میں اترا ہے۔ نوجوان سمجھ لیں، یہ لوگ پلاننگ کے ساتھ میدان میں آئے ہیں۔ ان کا پروگرام یہ ہے کہ ایرانی قوم کو اپنی سازش میں شامل کر لیں، کچھ ایسا کریں کہ ایرانی قوم کا عقیدہ، برطانیہ اور امریکہ وغیرہ کے سربراہان مملکت کی طرح ہو جائے۔ یہ منصوبہ ہے۔
امام خامنہ ای
2 نومبر 2022
تاریخ میں بہت سے دعویدار پیدا ہوئے ہیں۔ یہ دعویدار ظہور کی کسی ایک علامت کو اپنے اوپر یا کسی اور پر منطبق کر لیتے تھے۔ یہ سراسر غلط عمل ہے۔ بعض باتیں جو ظہور امام زمانہ علیہ السلام کی علامات کے طور پر بیان کی جاتی ہیں حتمی نہیں ہیں۔ یہ ایسی باتیں ہیں جو معتبر روایات میں مذکور نہیں ہیں۔ ضعیف روایتوں میں ان کا ذکر ضرور ملتا ہے لہذا ان پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا۔ جو علامتیں معتبر ہیں ان کے لئے بھی صحیح مصداق کی تلاش کرنا کارے دارد۔ تاریخ میں مختلف ادوار میں کچھ لوگ شاہ نعمت اللہ ولی کے اشعار کو مختلف لوگوں پر منطبق کرنے کی کوشش کرتے نظر آتے ہیں۔ یہ چیز تو میں نے خود بھی دیکھی ہے۔ یہ درست نہیں ہے۔ یہ گمراہ کن باتیں ہیں، یہ غلط راستے پر لے جانے والے کام ہیں۔ جب انحراف اور گمراہ کن باتیں شروع ہو جاتی ہیں تو حقیقت متروک ہوکر رہ جاتی ہے، مشتبہ ہو جاتی ہے۔ عوام الناس کے اذہان کی گمراہی کا راستہ ہموار ہوتا ہے۔ لہذا عامیانہ کاموں سے اجتناب، عامیانہ افواہوں پر سکوت سے اجتناب بہت ضروری ہے۔ عالمانہ، مدلل، معتبر سند پر استوار کام جو اہل فن کا کام ہے، ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہے، اس کے لئے اہل فن کی ضرورت ہوتی ہے، علمائے حدیث کی ضرورت ہوتی ہے، علم رجال کے ماہر افراد کی ضرورت ہوتی ہے جو سند کو پہچانتے ہوں، اہل نظر ہوں، باخبر لوگ ہیں، حقائق سے آشنا ہوں، ایسے لوگ ہی اس وادی میں قدم رکھ سکتے ہیں اور علمی تحقیق کر سکتے ہیں۔ اس پہلو کو جہاں تک ممکن ہے زیادہ سے زیادہ سنجیدگی اور توجہ سے انجام دیا جائے تا کہ لوگوں کے لئے راستہ کھلے۔ دل اس عقیدے سے جتنے محرم ہوں گے، مانوس ہوں گے، حضرت کا وجود مبارک ہمارے لئے جو زمانہ غیبت میں زندگی بسر کر رہے ہیں جتنا زیادہ قریب اور قابل ادراک ہوگا، حضرت سے ہمارا رابطہ جتنا زیادہ قوی ہوگا ہماری دنیا کے لئے، اعلی اہداف کی جانب ہماری پیش قدمی کے لئے اتنا ہی زیادہ بہتر ہوگا۔
امام خامنہ ای
2011/07/09
رضاکار فورس 'بسیج' کے ہفتے کے موقع پر 26 نومبر 2022 کو رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی بہت ہی اہم تقریر ہوگی جس کا لائیو ٹیلی کاسٹ کیا جائے گا۔
یہ تقریر تہران میں امام خمینی امام باڑے میں بڑی تعداد میں بسیج فورس کے جوانوں کی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات میں ہوگی۔
وہیں ملاقات کے اس پروگرام میں پورے ملک سے بسیج فورس کے 50 لاکھ جوان ویڈیو لینک کے ذریعے شامل ہونگے۔ یہ پروگرام تہران کے وقت کے مطابق، صبح 9 بج کر 45 منٹ پر KHAMENEI.IR اور آئی آر آئی بی سے لائیو بروڈکاسٹ ہوگا۔
انھیں گزشتہ ہفتوں میں جب بلوے ہو رہے تھے، ایرانی سائنسدانوں اور ماہرین نے کئی بڑے اور امید افزا کارنامے انجام دئے:
1. بلڈ کینسر کے نئے طریقہ علاج کی دریافت
2. دنیا کے سب سے بڑے ٹیلی اسکوپس میں سے ایک کی رونمائی
3. جدید ہائیپر سونک میزائل کی رونمائی
4. آف شور ریفائنری کا آغاز
امام خامنہ ای
19 نومبر 2022
انقلاب کی سرکوبی اور انقلاب کو شکست دینا، جو ایک سامراجی منصوبہ تھا، اس خطے میں شکست کھا چکا ہے اور اس کے برخلاف انقلاب پر حملہ کرنے والے، امریکا جیسی بڑی اور طاقتور حکومت تک روز بروز شکست اور ہزیمت کے قریب ہوتے جا رہے ہیں۔ آج ہم خطے میں امریکی پالیسیوں کی شکست کی واضح علامتیں اور نشانیاں دیکھ رہے ہیں۔ یہ ہماری قوم، ہمارے جوانوں اور ہمارے تجزیہ نگاروں کے لیے اہم نکات ہیں جن پر واقعی بہت زیادہ غور کرنے کی ضرورت ہے۔ یعنی روحانیت کے سہارے کھڑی ہونے والی عوامی فورس یا منہ زوری اور دھونس دھمکی کے سہارے ٹکی ہوئی مادی طاقت کے درمیان ٹکراؤ کی بڑی بحث جس پر سماجیات، اقوام کی نفسیات اور سماجی نفسیات کی بحثوں میں توجہ دی جانی چاہیے ... اس ملک اور اس قوم نے ہتھیاروں، ٹیکنالوجی اور مادی و ابلاغیاتی دولت سے مالامال طاقتور ملکوں کی سازشوں کو اہم ترین میدانوں میں پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا ہے اور انھیں شکست دی ہے۔
امام خامنہ ای
14/9/2007
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اصفہان میں 16 نومبر 1982 کے عظیم واقعے، عوام کے ایثار اور محرم آپریشن کے شہداء کے جلوس جنازہ کی سالگرہ کے موقع پر اصفہان کے لوگوں کے ایک اجتماع سے خطاب میں اصفہان علمی و مجاہدانہ ماضی کا ذکر کیا۔ 19 نومبر 2022 کو آپ نے اس خطاب میں اسلامی جمہوریہ ایران اور سامراجی طاقتوں کے مابین مقابلہ آرائی کے مختلف پہلوؤں اور ایران کے بعص شہروں میں ہونے والے ہنگاموں کے بارے میں اہم نکات پیش کئے۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے:
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے اصفہان سے ملاقات کے لئے آنے والے مختلف عوامی طبقات کے اجتماع سے خطاب میں ملت ایران سے امریکہ کی سرکردگی میں سامراج کی دشمنی کی وجوہات بیان کیں۔
قم میں ترانہ پیش کرنے والی ٹیم کے تمام افراد کی شہادت ایران کے خلاف آٹھ سالہ جنگ کے انتہائی اہم واقعات میں سے ایک تھی۔ کمسن بچے ترانہ پیش کر رہے تھے، اچانک صدام حکومت کے طیارے (اس حکومت کو امریکہ کی حمایت حاصل تھی۔) آکر بمباری کر دیتے ہیں اور تقریبا سارے افراد شہید ہو جاتے ہیں۔
امام خامنہ ای
17 نومبر 2022
شہید اور شہادت ان چیزوں میں ہے جو قومی تشخص کو نمایاں مقام پر لے جاتی ہیں اور قومی تشخص کو بلندی عطا کرتی ہیں۔ اپنے جذبہ شہادت کی وجہ سے ملت ایران دیگر اقوام کی نگاہوں میں خاص عظمت کی مالک بنی۔
امام خامنہ ای
17 نومبر 2022
بحمد اللہ اس وقت انتظار کے موضوع پر عالمانہ انداز میں کام کیا جا رہا ہے۔ انتظار کے مسئلے میں باریک بینی کے ساتھ عالمانہ انداز میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں عامیانہ اور جاہلانہ باتوں سے بہت سختی سے پرہیز کرنا چاہئے۔ جو چیزیں خطرناک ہو سکتی ہیں ان میں یہی عامیانہ، جاہلانہ، معرفت سے عاری اور معتبر سند کے بغیر امام زمانہ علیہ السلام عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے سلسلے میں بحث کرنا ہے۔ کیونکہ اس طرح مہدویت کے جھوٹے دعویداروں کے لئے زمین ہموار ہوتی ہے۔ غیر عالمانہ، غیر معتبر، پختہ دلائل اور سند سے عاری بحث در حقیقت وہم و خیال ہے۔ اس طرح کی باتیں لوگوں کو حقیقی انتظار سے دور کر دیتی ہیں اور دجال صفت دروغگو لوگوں کے لیے راستہ کھل جاتا ہے۔ لہذا ان باتوں سے سختی کے ساتھ اجتناب کرنا چاہئے۔
امام خامنہ ای
2011/07/09
صوبہ قم کے شہیدوں پر سیمینار کے منتظمین نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی اور اپنے پروگراموں کی تفصیلات سے رہبر انقلاب اسلامی کو آگاہ کیا۔ اس موقع پر حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی نے قم، شہید، شہادت، شہید کے ذکر اور اس کے پیغام جیسے موضوعات پر بصیرت افروز گفتگو کی۔ رہبر انقلاب اسلامی کی یہ تقریر آج 17 نومبر 2022 کو سیمینار میں دکھائی گئی۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے:
رہبر انقلاب اسلامی نے صوبۂ قم کے شہیدوں پر سیمینار کے منتظمین سے ملاقات میں شہدا پر سیمیناروں کے انعقاد کی دو اہم خصوصیات کا ذکر کیا، شہدا کی یاد کو باقی رکھنا اور ان کے پیغام کو عام کرنا۔
انقلابوں سمیت تمام بڑی سماجی تبدیلیوں کا اصل چیلنج، اس انقلاب یا اس تبدیلی کے اصلی اہداف اور پالیسیوں کا تحفظ ہے۔ یہ ہر اس بڑی سماجی تبدیلی کے سامنے موجود سب سے بڑا خطرہ ہے، جس کے کچھ اہداف ہیں اور وہ ان اہداف کی طرف بڑھ رہی ہے اور دوسروں کو دعوت دے رہی ہے۔ یہ اہداف اور یہ بنیادی پالیسیاں محفوظ رہنی چاہیے۔ اگر کسی انقلاب میں، کسی سماجی تحریک میں اہداف کی سمت آگے بڑھنے کے عمل کی حفاظت نہ ہو اور وہ محفوظ نہ رہے تو وہ انقلاب، خود اپنی ضد میں تبدیل ہو جائے گا، اپنے اہداف کی مخالف سمت میں بڑھنے لگے گا ... اس انحراف اور بنیادی پالیسیوں سے دوری کو روکنے کے لیے، کچھ طے شدہ معیاروں اور کسوٹیوں کی ضرورت ہے۔ راستے میں کچھ کسوٹیاں ہونی چاہیے ... خود امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ سب سے بڑی کسوٹیوں میں سے ایک ہیں۔ امام خمینی کا رویہ اور کردار، ان کے اقوال، بحمد اللہ ان کے بیانات ہماری دسترس میں ہیں، اکٹھا کر دیے گئے ہیں، ان کا وصیت نامہ، انقلاب کے مستقبل کے لیے امام خمینی کے مکمل لائحۂ عمل کی تشریح کرتا ہے۔
امام خامنہ ای
4/6/2010
سوال : رہبر انقلاب اسلامی نے امام حسن مجتبی ڈیفنس اکیڈمی میں اپنے حالیہ خطاب میں کہا کہ دشمن، بہت پہلے سے اس سال 'ماہ مہر' کے آغاز (23 ستمبر) سے ملک میں بلوے اور بد امنی پھیلانے کی کوشش میں تھا " رہبر انقلاب کا یہ بیان در اصل بہت سے شواہد اور قرائن پر استوار ہے۔ آپ کی نظر میں اس خیال کے پیچھے کون سے شواہد تھے اور ان حالات کے بارے میں وزارت انٹلی جنس کا اندازہ کیا تھا؟
سوال: بلڈنگ کے مینٹینینس کی رقم کے تعین کے طریقے کے لیے کیا اس عمارت میں رہنے والے سبھی لوگوں کی رضامندی ضروری ہے؟
جواب: یہ بات، عمارت میں رہنے والوں کے ایگریمنٹ کی کیفیت اور مینیجر کو دیے گئے اختیارات کے تابع ہوگي۔ اگر دیگر قوانین، عمارت میں رہنے والے اکثر لوگوں کی رضامندی سے طے ہوتے ہیں تو اس مسئلے میں بھی اکثریت کی رضامندی کافی ہوگي۔
آپ امریکیوں نے 2009 کے بلوؤں میں ملوث عناصر کا کھل کر ساتھ دیا۔ اس سے قبل اوباما نے مجھے خط لکھا تھا کہ ہم آپ سے تعاون کرنا چاہتے ہیں، ہم آپ کے دوست ہیں۔ لیکن جیسے ہی 2009 کا ہنگامہ شروع ہوا انہوں نے شر پسندوں کی حمایت شروع کر دی، اس امید پر کہ شاید یہ بلوے نتیجہ خیز ثابت ہوں اور ملت ایران کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیں۔
امام خامنہ ای
2 نومبر 2022
رہبر انقلاب اسلامی نے کچھ طلبہ سے ملاقات میں امریکہ کے زوال کے عمل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ "دنیا کے بہت سے تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ امریکہ زوال کی سمت بڑھ رہا ہے، وہ قطرہ قطرہ پگھل رہا ہے۔ یہ بات ہم نہيں کہہ رہے ہيں۔ حالانکہ ہمارا بھی یہی خیال ہے، لیکن پوری دنیا کے سیاسی تجزیہ نگار یہی کہہ رہے ہیں ۔" KHAMENEI.IR ویب سائٹ نے امریکہ اور بین الاقوامی امور کے ماہر جناب حمید رضا غلام زادہ کا ایک مقالہ شائع کیا ہے جس میں امریکہ کے عروج و زوال پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ مقالے کے چند اقتباسات کا ترجمہ پیش کیا جا رہا ہے:
ایسا نہیں ہے کہ جب ہم وہاں (امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے ظہور کے زمانے میں) پہنچیں گے تو دفعتا ایک تیز حرکت ہوگي اور پھر وہ رک جائے گی۔ نہیں، وہ جگہ ایک راستہ ہے۔ در حقیقت کہنا چاہیے کہ انسان کی اصلی زندگی اور اس کی مطلوبہ حیات کا وہیں سے آغاز ہوگا اور تب انسانیت اس راستے پر اپنے سفر کا آغاز کرے گی جو صراط مستقیم ہے اور اسے اس کی تخلیق کے مقصد تک پہنچائے گا، "انسانیت" کو پہنچائے گا، بعض انسانی گروہوں کو نہیں، کچھ انسانوں کو نہیں، بلکہ پوری انسانیت کو۔
امام خامنہ ای
11/6/2014
امریکی اپنے پروپیگنڈے میں جاسوسی کے مرکز (امریکی سفارت خانے) پر قبضہ ہو جانے کے واقعے کو ملت ایران اور امریکہ کے ما بین دشمنی کی شروعات ظاہر کرتے ہیں۔ یہ ان کا جھوٹ ہے۔ ملت ایران اور امریکہ کے درمیان 19 اگست 1953 کی بغاوت سے مشکلات شروع ہوئیں، عوام کی منتخب حکومت آپ نے کیوں گرائی؟
امام خامنہ ای
2 نومبر 2022
ان چند ہفتوں کے واقعات محض بلوے نہیں تھے۔ دشمن نے ایک ہائیبرڈ جنگ شروع کر دی۔ امریکہ، اسرائیل اور بعض موذی اور خبیث یورپی حکومتوں اور بعض گروہوں نے اپنے تمام تر وسائل میدان میں اتار دئے۔
امام خامنہ ای
2 نومبر 2022
ہم شہید سلیمانی کی شہادت کو ہرگز بھولیں گے نہیں۔ اسے وہ یاد رکھیں! اس سلسلے میں ہم نے ایک بات کہی ہے اور اس پر قائم ہیں۔ مناسب وقت پر، مناسب جگہ ان شاء اللہ اس پر عمل کیا جائے گا۔
امام خامنہ ای
2 نومبر 2022