مغربی حکومتوں نے اپنے فریضے پر عمل نہیں کیا۔ بعض نے زبانی کوئي بات کہہ دی۔ لوگوں کی حمایت میں لیکن عمل میں نہ صرف یہ کہ انھوں نے روکا نہیں بلکہ ان میں سے اکثر نے مدد بھی کی۔
امام خامنہ ای
یہ چیز کہ فلسطین کا مسئلہ لندن میں، پیرس میں اور واشنگٹن میں پہلے نمبر کا ایشو بن جائے معمولی بات نہیں ہے۔ اس کی نظیر نہیں ہے۔ صاف ظاہر ہے کہ عالم اسلام میں ایک نئی تبدیلی واقع ہو رہی ہے۔
امام خامنہ ای
جب صیہونی حکومت شام میں ایران کی کونسلیٹ پر حملہ کرتی ہے تو اس نے گویا ہماری سرزمین پر حملہ کیا ہے۔ خبیث حکومت نے غلطی کر دی، اسے سزا ملنی چاہئے اور سزا ملے گی۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے بدھ 10 اپریل 2024 کی صبح ملک کے اعلی رتبہ حکام، تہران میں متعین اسلامی ملکوں کے سفراء اور عوامی طبقوں کی ایک تعداد سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 10 اپریل 2024 کو عید الفطر کے دن ملک کے اعلی عہدیداروں، تہران میں متعین اسلامی ملکوں کے سفیروں اور عوامی طبقات سے ملاقات میں تقریر کرتے ہوئے رمضان المبارک کی اہمیت پر گفتگو کی اور ساتھ ہی غزہ میں جاری جنگ کے تعلق سے ذمہ داریوں کی نشاندہی کی۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے؛
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 10 اپریل 2024 کو تہران کے مصلائے امام خمینی میں عید الفطر کی نماز پڑھائی۔ نماز عید کے خطبوں میں آپ نے کچھ روحانی و سیاسی نکات پر گفتگو کی۔ (1)
نماز عید الفطر کے خطبے۔
اور خود خبیث حکومت نے جو سر سے پیر تک خباثت، شر انگيزی اور حماقتوں سے بھری ہوئي ہے ایک اور حماقت اپنی حماقتوں کی فہرست میں بڑھا لی اور وہ شام میں ایران کے قونصل خانے پر حملہ تھا۔
امام خامنہ ای
تہران کے مصلائے امام خمینی میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای کی امامت میں نماز عید الفطر قائم ہوئی۔
آیت اللہ خامنہ ای نے نماز عید الفطر کے خطبے دئے جس کے چند اہم نکات حسب ذیل ہیں؛
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای کے دفتر نے ایک بیان جاری کر کے اعلان کیا ہے کہ بدھ 10 اپریل 2024 کو ماہ شوال کا پہلا دن اور عید سعید فطر ہے۔
بیان کا متن حسب ذیل ہے:
سوال: اگر کسی شہر میں شوال کا چاند دکھائي نہ دے لیکن ریڈیو اور ٹی وی پر رویت ہلال کی خبر دی جائے تو کیا یہ کافی ہے یا مزید تحقیق کرنا واجب ہے؟
جواب: اگر اس خبر سے یقین پیدا ہو جائے یا چاند ہونے کا اطمینان ہو جائے یا ولی فقیہ کی طرف سے چاند ہونے کا حکم صادر کیا گيا ہو تو یہ کافی ہے اور تحقیق کی ضرورت نہیں ہے۔
سوال: کیا مہمان کا فطرہ میزبان کے ذمے ہے؟
جواب: ایک رات کے مہمان کا فطرہ، میزبان کے ذمے نہیں ہے، سورج ڈوبنے سے پہلے میزبان کے پاس آنے والے مہمان کے فطرے کے وجوب میں یہ شرط ہے کہ وہ میزبان کے نان خواروں اور اس کے گھرانے کے افراد میں شمار ہو جیسے نوکر یا بعض رشتہ دار جو ہر کچھ دن بعد میزبان کے گھر آ کر کچھ دن رہتے ہیں۔
رحمٰن، وہ عام رحمت الہی ہے جس کا دائرہ تمام موجودات تک پھیلا ہوا ہے لیکن کم عرصے کے لیے۔ رحیم یعنی اللہ کی وہ رحمت جو مومنوں سے مختص ہے اور کسی خاص وقت تک محدود نہیں ہے بلکہ ہمیشہ ہے۔
امام خامنہ ای
یورپ میں نشاۃ ثانیہ کے شروع ہونے اور ہیومنزم کے افکار کے پھیلاؤ کے ساتھ ہی یونیورسٹی کا مفہوم بھی تبدیل ہو گيا۔ یونیورسٹی کی جہت دینی علوم سے ان علوم کی طرف مڑ گئي جو قانون، زبان کے قواعد، سیاست اور فلکیات جیسے روز مرہ کی انسانی زندگي میں سرگرم کردار ادا کرتے ہیں۔ پندرھویں صدی کے اواسط سے یورپ کی یونیورسٹیوں میں ہیومنزم کے افکار اور نئے فلسفے کو مزید فروغ حاصل ہوا اور رفتہ رفتہ وہ ان علمی مراکز کے دوسرے دیگر افکار و خیالات پر چھا گئے۔ سترہویں اور اٹھارویں صدی میں یورپ کے مفکرین اور یونیورسٹیوں کے اساتذہ کو ایک بڑی ذمہ داری ملی اور وہ مذہبی التزام سے عاری انسانی زندگي کے لیے اخلاقی حدود کی تعریف اور ان کا تعین تھا۔
مغربی تہذیب نے آشکار کر دیا کہ وہ فریب، نفاق اور جھوٹ سے بھری ہوئی ہے ۔ جب 30 ہزار لوگ صیہونی حکومت کے ہاتھوں تین سے چار مہینے میں مار دیئے جاتے ہیں تو وہ اپنی آنکھیں اس طرح بند کر لیتے ہیں کہ گویا کچھ ہوا ہی نہیں۔
امام خامنہ ای
24 فروری 2024
جو شکست 7 اکتوبر کو ہوئی اس کی بھرپائی نہیں ہو سکتی۔ وہ حکومت جو دقیق انٹیلیجنس پر منحصر ہے اور دعوی کرتی ہے کہ پرندہ پر بھی مارے تو اس کی نظر سے پوشیدہ نہیں رہتا، محدود وسائل رکھنے والی ایک مزاحمتی تنظیم سے شکست کھا گئی۔ صیہونی حکومت کی ساکھ مٹی میں مل گئی۔
امام خامنہ ای
3 اپریل 2024
صیہونیوں کے جرائم صیہونی حکومت کی نابودی کے بعد بھی فراموش نہیں کیے جائيں گے۔ مصنفین کتابوں میں لکھیں گے کہ ان لوگوں نے کچھ ہی ہفتوں میں ہزاروں بچوں اور عورتوں کو قتل کیا تھا۔
امام خامنہ ای
9 جنوری 2024
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے 8 اپریل 2024 کو ہزاروں طلبہ کے اجتماع سے خطاب میں طلبہ، تعلیم، تربیت اور یونیورسٹی کے مسائل پر گفتگو کی۔ آپ نے طلبہ کو یونیورسٹی کے مسائل اور ملکی امور پر تجزیاتی نظر رکھنے کی ترغیب دلائی ساتھ ہی کچھ نصیحتیں فرمائیں۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے؛
دعا عمل کے ساتھ ہونی چاہیے۔ اس میں کوئي شک نہیں ہے۔ توحید افعالی یہ ہے کہ ہر کام اللہ کرتا ہے لیکن ہمیں ارادہ کرنا چاہیے، ہمیں کام شروع کرنا چاہیے تاکہ اللہ کا یہ ارادہ عملی جامہ پہنے۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے اتوار کی شام ملک کے تقریبا تین ہزار طلبہ اور اسٹوڈنٹ یونینوں کے نمائندوں سے ملاقات میں جو تقریبا تین گھنٹے تک جاری رہی 'آج سے بہتر کل' کو ملک اور نظام کا اصل ہدف قرار دیا اور اس بنیادی ہدف کو عملی جامہ پہنانے اور ملک کی مادی و معنوی پیشرفت کے لیے اسٹوڈنٹس اور اسٹوڈنٹ یونینوں کو نئی نئي تجاویز اور جدت عمل پیش کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ عالم کی تربیت، علم کی پیداوار اور ان دونوں باتوں کو سمت عطا کرنا، یونیورسٹی کے تین اصلی فرائض ہیں۔
میں تمام لوگوں کو متنبہ کرتا ہوں کہ چوکنا رہیے کہ آپ کا دل ٹیڑھا نہ ہو جائے، اگر ہم عملی طور پر ٹیڑھے ہو گئے تو خداوند عالم بھی ہمارے دل کو ٹیڑھا کر دے گا۔ ہمارا برا عمل، ہمارے دل کو برا بنا دے گا۔
اگر تم خود اپنے آپ کو میزان میں رکھو اور انصاف سے اپنا محاسبہ کرو تو جس دن خداوند عالم اور کرام الکاتبین تمھارا محاسبہ کریں گے، یہ اس سے زیادہ آسان ہوگا۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے نئے ہجری شمسی سال اور عید فطر کی مناسبت سے دو ہزار سے زیادہ قیدیوں کو معاف کرنے یا ان کی سزاؤں میں کمی کرنے کی عدلیہ کے سربراہ کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔
ہمیں امید ہے کہ ہمارے آج کے نوجوان اس دن کو دیکھیں گے جب قدس شریف مسلمانوں کے ہاتھوں میں ہو اور عالم اسلام، اسرائيل کے خاتمے کا جشن منا سکے۔
امام خامنہ ای
3 اپریل 2024
ایسا نہیں ہے کہ انسان صرف زبان سے اور بے بنیاد اور احمقانہ دعوے کے تحت یہ سوچے کہ ہمارے پاس کوئي عمل تو نہیں ہے لیکن ہمارا دل پاکیزہ ہے! پاکیزہ دل اور نورانی دل کی کچھ علامتیں ہیں۔
اس سال کا یوم قدس ایک بین الاقوامی قیام ہوگا۔ غاصب صیہونی حکومت کے خلاف یعنی اس سال اگر گزشتہ برسوں میں، یوم قدس صرف اسلامی ملکوں میں منایا جاتا تھا، تو اس سال امکان غالب ہے کہ غیر اسلامی ممالک میں بھی یوم قدس ان شاء اللہ عظیم پیمانے پر منایا جائے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے بدھ 3 اپریل 2024 کی شام ملک و نظام کے اعلیٰ حکام اور عہدیداروں سے ملاقات میں غزہ کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے اہم مسئلے کو عالمی رائے عامہ کی ترجیح سے باہر نہیں ہونے دینا چاہیے۔
یہ شکست یقیناً جاری رہے گي۔ یہ شکست جاری رہے گي۔ جیسے یہ حرکت جو انھوں نے شام میں کی، البتہ اس کا خمیازہ انھیں بھگتنا پڑے گا، اس طرح کی حرکتیں ان کے کام نہیں آئیں گی۔
غزہ پٹی میں صیہونی حکومت کے جرائم سے متعلق خبریں روزانہ ہی نیوز چینلز اور اخبارات میں آتی رہتی ہیں۔ اسی طرح غزہ کا بحران خبری ٹاک شوز، سیاسی تبصروں اور خبری مباحثوں کے روزمرہ کے موضوع میں تبدیل ہو چکا ہے۔ اس سلسلے میں جو سب سے اہم سوال پائے جاتے ہیں ان میں سے ایک، غزہ کے موجودہ بحران سے باہر نکلنے اور اس علاقے میں جاری بھیانک قتل عام اور تخریب کاری کے خاتمے کا راستہ ہے۔
سوال: اگر میرا یا بعض لوگوں کا یہ خیال ہو کہ علاج کے لیے ٹیبلیٹس استعمال کرنے پر کھانے یا پینے کا اطلاق نہیں ہوتا تو کیا اس پر عمل کرنا جائز ہے اور کیا اس سے میرے روزے پر کوئي اثر نہیں پڑے گا؟
جواب: ٹیبلیٹ کھانے سے روزہ باطل ہو جاتا ہے۔