بنت رسول حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت با سعادت سے قبل مختلف شعبوں اور طبقات سے تعلق رکھنے والی خواتین نے رہبر انقلاب آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ 27 دسمبر 2023 کو ہونے والی اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے جگر گوشہ رسول کی عظیم شخصیت کے بارے میں گفتگو کی، خواتین کے موضوع کا جائزہ لیا، کچھ ملکی اور بین الاقوامی مسائل پر بھی بات کی۔ (1)
خطاب پیش خدمت ہے
اس بات میں بالکل بھی شک نہ کیجیے کہ فتح، حق کے محاذ کی ہوگي۔ اس بات میں بالکل بھی شک نہ کیجیے کہ ایک دن غاصب صیہونی حکومت کا جڑ سے خاتمہ ہو جائے گا اور یہ چیز حتمی مستقبل کا حصہ ہے۔
امام خامنہ ای
صیہونیوں کا رویہ اس قدر وحشیانہ اور انسانی رحم و مروت کے معیارات سے دور ہے کہ فطری طور پر اس نے فلسطینیوں کی اس نئي جوان نسل کی قوت برداشت کو ختم کر دیا ہے اور اب وہ اس سے زیادہ برداشت نہیں کر سکتی۔ صیہونی سوچ رہے ہیں کہ اگر انھوں نے اور زیادہ سختی کر دی، ٹینک لے آئے، توپ لے آئے اور کیمیائی (اسلحے) استعمال کئے لوگوں کو چپ کرا دیں گے۔ ہاں! ممکن ہے وہ اپنا دباؤ بڑھا دیں اور کچھ وقت کے لئے لوگوں کو چپ بھی کرا دیں لیکن لوگوں کے دلوں میں جو غصہ پیدا ہو گيا ہے اسے تو ختم نہیں کر سکتے، اسے مٹانا ممکن نہیں ہے۔ وہ غیظ فضا میں ایسی گرج پیدا کر دے گا کہ صہیونیوں کے تمام قصر ڈھے جائیں گے۔ ایسا ممکن نہیں ہے کہ وہ اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکیں۔
امام خامنہ ای
15 دسمبر 2000
آج کچھ لوگ اللہ کے عظیم پیغمبر حضرت عیسی مسیح علیہ السلام کی پیروی کا دعوی کرنے کے باوجود فرعون اور طاغوتوں کی جگہ پر بیٹھے ہیں جن کے خلاف حضرت عیسی ابن مریم پیکار کیا کرتے تھے۔
امام خامنہ ای
امام خامنہ ای نے 23 دسمبر 2023 کو خوزستان اور کرمان کے عوام سے ملاقات میں غزہ کے عوام کی استقامت و مزاحمت کی تعریف کرتے ہوئے کہا: "غزہ کا واقعہ فلسطینی عوام اور فلسطینی مجاہدین کے پہلو سے بھی بے نظیر ہے کیونکہ ایسی مزاحمت اور صبر و استقامت اور دشمن کو اس طرح بدحواس کر دینا، کبھی دیکھا نہیں گیا۔ غزہ کے عوام پہاڑ کی طرح ڈٹے ہوئے ہیں۔ کھانا، پانی، دوائیں اور ایندھن نہیں پہنچ رہا ہے لیکن وہ ڈٹے ہوئے ہیں اور جھک نہیں رہے ہیں۔ یہی گھٹنے نہ ٹیکنا انھیں فاتح بنائے گا۔ "ان اللہ مع الصابرین" (بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ سورۂ انفال، آیت 46) فلسطینی عوام کا یہ صبر، جنگ کے ابتدائي دنوں سے قابل توجہ تھا اور اس وقت توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔
بعض مسلم حکومتیں صیہونی حکومت کی مدد کرکے جرم کی مرتکب ہو رہی ہیں۔ آج فریضہ یہ ہے کہ مسلم حکومتیں، صیہونی حکومت کو سامان، تیل اور ایندھن وغیرہ کی سپلائی نہ ہونے دیں ویسے ہی جیسے اس نے غزہ کے عوام کا پانی روک رکھا ہے۔
امام خامنہ ای
سوال: اگر امام جماعت کسی بھی وجہ سے نماز جاری نہ رکھ سکے تو کیا نماز پڑھنے والے اپنے درمیان سے کسی شخص کی امامت میں، جو امامت کی شرطیں رکھتا ہو، نماز جماعت جاری رکھ سکتے ہیں؟
جواب: نماز پڑھنے والے کسی ایسے شخص کو آگے بڑھا کر، جو امامت کی شرطیں رکھتا ہو، اس کی اقتداء میں نماز جاری رکھ سکتے ہیں۔
امریکہ جنگ بندی کرنے اور بمباری روکنے سے متعلق سلامتی کونسل کی قراردادیں بڑی بے شرمی سے ویٹو کر دیتا ہے، یعنی در اصل بچوں، عورتوں، بیماروں، سن رسیدہ افراد اور نہتے عوام پر بمباری میں ہاتھ بٹا رہا ہے۔
امام خامنہ ای
اگر امریکہ کی طرف سے اسلحہ جاتی مدد اور پشت پناہی نہ ہوتی تو بد عنوان، جعلی اور جھوٹی صیہونی حکومت (7 اکتوبر کے بعد) پہلے ہی ہفتے میں ختم ہو جاتی، سرنگوں ہو جاتی۔ اگر امریکہ کی مدد نہ ہو تو طے ہے کہ صیہونی حکومت چند دن کے اندر مفلوج ہو جائے گی۔
امام خامنہ ای
صوبۂ خوزستان اور صوبۂ کرمان کے ہزاروں لوگوں نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات بروز سنیچر 23 دسمبر کو انجام پائي۔ اپنے خطاب میں رہبر انقلاب اسلامی نے ان دونوں صوبوں کی کچھ نمایاں خصوصیات کا ذکر کیا۔ انھوں نے اسی طرح ایک بار پھر فلسطین کے تازہ حالات کے تناظر میں زور دے کر کہا کہ حتمی فتح یقینی طور پر حق کے محاذ کی ہی ہوگي۔
رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب حسب ذیل ہے:
امریکا بڑی بے شرمی سے بمباری رکوانے اور جنگ بندی کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو ویٹو کر دیتا ہے، پوری بے شرمی سے۔ ان میں کوئي فرق نہیں ہے، یہ سب ایک ہیں۔
امام خامنہ ای
صوبہ کرمان اور صوبہ خوزستان کے عوام کی ایک بڑی تعداد رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات کے لئے حسینیہ امام خمینی تہران میں جمع ہوئی ہے۔
23/12/2023
امریکہ کے ہاتھ غزہ میں جاری غاصب حکومت کے جرائم اور مظلوموں، بچوں، بیماروں اور عورتوں کے خون میں کہنیوں تک ڈوبے ہوئے ہیں۔ امریکہ ہی اسے مینیج کر رہا ہے۔
امام خامنہ ای
ہر وہ فیصلہ جو ہم انقلاب کی بنیادی پالیسی کے عنوان سے انقلاب کے لئے کریں استدلال کے ساتھ ہونا چاہیے۔ ہم عقل و منطق کے تابع ہیں، ہماری حکومت بھی استدلال کی حکومت ہے، ہمارے قوانین بھی (دلیل و منطق پر استوار) ٹھوس قوانین ہیں، ہمارے معارف اور دینی تعلیمات بھی استدلالی ہیں، ہماری سیاسی پالیسیاں بھی محکم دلیلوں پر استوار ہیں۔ کبھی ممکن ہے کہ کوئی ان پالیسیوں کے سلسلے میں نعرے لگائے۔ ٹھیک ہے، کوئی حرج نہیں ہے لیکن ان نعروں کی پشت پر عملی و منطقی استدلال پایا جاتا ہے۔ اس راہ و روش کی بنیاد پہلے تو ملت ایران کے فائدے اور ملک کے مفادات ہیں، دوسرے وہ اصول و نظریات اور عقائد ہیں جن پر یقین کے لیے ایرانی قوم نے جہاد و مجاہدت سے کام لیا، شہیدوں اور مجروحوں کا نذرانہ پیش کیا اور استقامت دکھائی ہے اور دنیا والوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کی ہے۔ ہماری پالیسیاں ان چیزوں کے تابع ہیں ۔
امام خامنہ ای
16 جنوری 1998
بنت رسول صدیقۂ طاہرہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کی مناسبت سے حسینیۂ امام خمینی میں عزاداری کی آخری مجلس پیر کی رات منعقد ہوئي جس میں رہبر انقلاب اسلامی اورسوگواروں کی ایک تعداد نے شرکت کی۔
سوال : اگر کسی شخص کو ایک رقم کی ضرورت پیش آجائے تو کیا جائز ہے کہ وہ ایک چیز ادھار کی صورت میں حقیقی قیمت سے زیادہ میں خرید لے اور پھر اس کو اسی جگہ کم قیمت پر بیچنے والے ہاتھ فروخت کردے، مثال کے طور پر کچھ مقدار میں سونا ایک معینہ رقم پر ایک سال کے لئے ادھار میں خرید لے اور اسی نشست میں اسے، بیچنے والے کو ہی نقد کی صورت میں دوتہائی قیمت پر بیچ دے؟ کیا ایسا کرنا جائز ہے؟
جواب : اس طرح کا سودا، جو در اصل قرض کے سود سے بچنے کے لئے ایک طرح کا ہتھکنڈہ ہے، شرعی طور پر حرام اور باطل ہے۔
حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم شہادت کی عزاداری حسینیہ امام خمینی میں ہوئی، جس میں محبین اہل بیت نے نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ رہبر انقلاب آیت اللہ خامنہ ای نے بھی شرکت کی۔
بنت رسول حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم شہادت کے موقع پر چوتھی شب کی مجلس حسینیہ امام خمینی میں منعقد ہوئی۔ عزاداروں کے ساتھ رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ خامنہ ای بھی اس میں شریک ہوئے۔
حسینیہ امام خمینی میں بنت رسول حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شب شہادت کی عزاداری ہوئی جس میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای اور دوست داران اہل بیت علیہم السلام نے شرکت کی۔
حسینیہ امام خمینی میں بنت رسول حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شب شہادت کی عزاداری ہوئی جس میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای اور دوست داران اہل بیت علیہم السلام نے شرکت کی۔
بنت رسول حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی سوگواری کی دوسری شب کا پروگرام حسینیہ امام خمینی تہران میں منعقد ہوا جس میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای اور محبان اہل بیت علیہم السلام نے شرکت کی۔
حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی سوگواری کی دوسری شب کا پروگرام حسینیہ امام خمینی تہران میں منعقد ہوا جس میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای اور محبان اہل بیت علیہم السلام نے شرکت کی۔
حسینیۂ امام خمینی میں حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے ایام شہادت کی پہلی مجلس شب جمعہ رہبر انقلاب اسلامی اور مومینن کی ایک تعداد کی شرکت سے منعقد ہوئي۔
مشرقی آذربائيجان صوبے کے دس ہزار شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے کانفرنس کا اہتمام کرنے والے منتظمین نے رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات 6 دسمبر 2023 کو ہوئی جس میں خطاب کرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے کچھ ہدایات دیں۔ رہبر انقلاب اسلامی کی یہ تقریر 14 دسمبر 2023 کو کانفرنس ہال میں دکھائی گئی۔(1)
خطاب حسب ذیل ہے؛
عالم اسلام کے اس حصے میں صیہونی حکومت، سامراجی دنیا کے ایک طویل المدت ہدف کے تحت وجود میں آئي۔ بنیادی طور پر اس حساس علاقے میں جو عالم اسلام کا قلب ہے، اس حکومت کو وجود میں لایا جانا، اس مقصد کے تحت تھا کہ طویل مدت تک عالم اسلام پر اُس وقت کی سامراجی حکومتوں کا تسلط باقی رہے جن میں سر فہرست برطانوی حکومت تھی۔ بنابریں فلسطین کی نجات اور غاصب صیہونی حکومت کا خاتمہ، ایک ایسا مسئلہ ہے جو خود ہمارے ملک ایران سمیت اس علاقے کی اقوام کے مفادات سے تعلق رکھتا ہے۔ جن لوگوں نے اسلامی انقلاب کے پہلے دن سے ہی اپنے منصوبوں میں سے ایک، صیہونیوں کی طاقت اور اثر و رسوخ سے مقابلے کو قرار دیا، سوچ سمجھ کر یہ کام کیا۔
امام خامنہ ای
15 دسمبر 2000
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایک پیغام جاری کر کے مرجع تقلید آيت اللہ العظمی وحید خراسانی کی اہلیہ کے انتقال پر انھیں تعزیت پیش کی ہے۔
سوال: میں اپنے تعلقات کی بنیاد پر مثال کے طور ایک مزدور کو کسی شخص کے یہاں کام کے لئے ریکمینٹ کرتا ہوں اور مزدور کے ساتھ یہ بات طے کر لیتا ہوں کہ وہ اس کے بدلے میں اپنی آمدنی کا کچھ فیصد مجھے دے۔ کیا میرا عمل شرعی لحاظ سے صحیح ہے؟
جواب: اگر "جعالہ" کی صورت میں بات طے ہوئي ہے تو کوئی حرج نہیں ہے۔ یعنی مزدور کہے کہ اگر آپ مجھے کوئی مناسب کام دلوا دیں گے تو میں اپنی آمدنی کا اتنا فیصد آپ کو دوں گا اور آپ اس بات پر راضی ہوجائیں۔
طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد کے قضیے میں امریکا مجرموں کا یقینی شریک کار ہے۔ ان جرائم میں امریکا کے ہاتھ کہنیوں تک مظلوموں، بچوں، بیماروں اور عورتوں کے خون میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ امریکا ہی ہے جو ایک الگ انداز سے مینیج کر رہا ہے... اگر امریکا کی حمایت اور اسلحہ جاتی مدد نہ ہوتی تو بد عنوان، جعلی اور جھوٹی صیہونی حکومت پہلے ہفتے میں ہی ختم ہو گئی ہوتی، سرنگوں ہو گئی ہوتی۔
امام خامنہ ای
سوربھ کمار شاہی کا کہنا ہے کہ اپنے آپریشنل یا حتی ٹیکٹکل اہداف حاصل نہ کر پانے کی وجہ سے جھلاہٹ کا شکار صیہونی حکومت ایک بار پھر فلسطینی شہریوں پر حملے کر رہی ہے۔
آج سے کچھ مہینے پہلے شاید ہی کوئي یہ سوچ سکتا تھا کہ امریکی حکومت کی ایک سب سے بڑی تشویش اور بنیادی مشکل، خارجی پالیسی کا ایک مسئلہ ہوگا کیونکہ کبھی بھی ریاستہائے متحدہ امریکا میں عالمی مسائل، انتخابات پر چنداں اثر انداز نہیں ہوتے اور وہ اس ملک کے صدر کی مقبولیت میں بہت زیادہ تبدیلی لانے کی طاقت نہیں رکھتے۔
ایک بیدار و آگاہ قوم جو ترقی و پیشرفت کرنے والی ہے، اسے اپنے تعمیری کاموں کے ساتھ، علمی و سائنسی ترقی کے ساتھ اور تمام بڑے بڑے کاموں کے ساتھ جن امور کی طرف سے غفلت نہیں کرنی چاہیے، ان میں سے ایک ہر مرحلے میں دشمن کے اہداف و مقاصد کی شناخت ہے۔ یہ قوم کی بیداری کی خاصیت ہے۔ ایک ایسی قوم کا وجود فرض نہیں کیا جاسکتا جو عظیم اہداف و مقاصد رکھتی ہو اور عظیم کارنامے انجام دینا چاہتی ہو لیکن اُس کا کوئي دشمن نہ ہو۔ آپ جس جگہ بھی ہوں، وہاں اگر آپ یہ سمجھ گئے کہ آپ کا دشمن کیا سوچ رہا ہے تو یقینا آپ بڑی حد تک دشمن کے حملے کو روک دیں گے اور اپنے آپ کو محفوظ کر لیں گے۔
امام خامنہ ای
17 دسمبر 1999