اگر معاشرے میں کوئي گھرانہ نہ ہو تو تمام انسانی پرورش اور انسانوں کی تمام روحانی ضرورتیں ناکام ہو جائيں گي کیونکہ انسان کی فطرت اور اس کا ڈھانچہ ایسا ہے کہ گھرانے کی آغوش، گھرانے کے ماحول اور ماں باپ کی آغوش کے علاوہ، وہ صحیح و سالم، مکمل اور بے عیب پرورش اور روح کے لیے ضروری بالندگي حاصل نہیں ہو سکتی۔ انسان اسی وقت روحانی اور جذباتی لحاظ سے صحیح و سالم اور مکمل تربیت پا سکتا ہے جب وہ گھرانے میں پلا بڑھا ہو اور گھرانے میں اس کی پرورش ہوئي ہو۔ اگر گھرانے میں زندگي کا مناسب اور پرسکون ماحول حکم فرما ہو تو اس بات کی طرف سے اطمینان رکھا جا سکتا ہے کہ بچے جذباتی اور نفسیاتی ڈھانچے کے لحاظ سے صحت مند اور سالم ہیں۔
امام خامنہ ای
2/8/1995