"غیث، تم اپنی ماں کا دل اور جان ہو۔ میں تم سے چاہتی ہوں کہ تم مجھ سے وعدہ کو کہ تم میرے لیے روؤگے نہیں تاکہ میں خوش رہوں۔ میں چاہتی ہوں کہ تم مجھے سرفراز کرو اور ایک ہوشیار اور ممتاز انسان بنو اور اپنی ساری صلاحیتوں تک پہنچو اور ایک کامیاب تاجر بنو۔ میرے پیارے بیٹے! مجھے بھولنا نہیں، میرے پیارے! میں نے تمھاری خوشی اور تمھارے آرام کے لیے ہر ممکن کام کیا، میں نے اور تمھارے لیے تمام مشکلیں برداشت کیں۔ جب تم بڑے ہو جانا اور شادی کرنا اور تمھارے یہاں کوئی بیٹی پیدا ہو تو اس کا نام میرے نام پر 'مریم' رکھنا۔ تم میرے عزیز، میری جان، میرا سہارا، میری روح اور میرے بیٹے ہو جو میری سرفرازی کا سبب ہو اور تمھارے وجود سے میں ہمیشہ خوش ہوتی ہوں۔ میں تم سے وصیت کرتی ہوں کہ نماز کو مت بھولنا، میرے بیٹے! نماز، نماز۔"تمھاری ماں، مریم
آج ہمارا دشمن، یعنی صیہونی حکومت، دنیا کی سب سے زیاد قابل نفرت حکومت ہے۔ دنیا کی اقوام بھی صیہونی حکومت سے بیزار ہیں، اس سے متنفر ہیں۔ حکومتیں بھی صیہونی حکومت کی مذمت کرتی ہیں۔
امام خامنہ ای
24 اگست 2025
ان حادثوں سے دشمن جس نتیجہ پر پہنچا وہ یہ ہے کہ ایران کو جنگ سے، فوجی حملے سے نہیں جھکایا جا سکتا۔ نظام اور ملک کی حفاظت اور دشمن کے مقابلے میں استقامت کے تعلق سے آج عوام میں اتحاد ہے۔ یہ اتحاد ان کے حملے کو روکنے والا ہے۔ وہ اسے ختم کرنا چاہتے ہیں۔ اس طرف سے ہوشیار رہیئے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای نے آج اتوار کی صبح مہربان امام حضرت علی بن موسی الرضا علیہ السلام کے یوم شہادت کے موقع پر مختلف طبقات کے ایک وسیع اجتماع سے ملاقات میں آٹھویں امام کی شہادت پر تعزیت پیش کرتے ہوئے انہیں ایرانیوں کا ولی نعمت قرار دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای نے آج صبح مہربان امام حضرت علی بن موسی الرضا علیہ السلام کے یوم شہادت کے موقع پر مختلف طبقات کے ایک وسیع اجتماع سے ملاقات میں آٹھویں امام کی شہادت پر تعزیت پیش کرتے ہوئے انہیں ایرانیوں کا ولی نعمت قرار دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 24 اگست 2025 کو حضرت امام رضا علیہ السلام کے یوم شہادت کی عزاداری کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آٹھویں امام کی زندگی میں رونما ہونے والے کچھ واقعات کا ذکر کیا اور ساتھ ہی اہم قومی و عالمی مسائل پر گفتگو کی۔ (1)
ہم نے کبھی بھی مزاحمتی فورسز پر کوئی چیز مسلط نہیں کی ہے۔ ہمارا طریقۂ کار ہرگز یہ نہیں ہے اور ہمارا عقیدہ ہے کہ وہ خود پختہ عقل رکھتے ہیں اور فیصلے کر سکتے ہیں۔
"آپ نے ہمیں جو اطمینان دلایا ہے اور کہا ہے کہ ایران اور عراق میں ہمارے تیل کے ذخیروں پر آپ کی لالچ کی نظر نہیں ہے، ہم بہت شکر گزار ہیں۔"(1)
یہ دوسری جنگ عظیم کے دوران برطانیہ کے وزیر اعظم ونسٹن چرچل کی جانب سے امریکی صدر روزویلٹ کو لکھے گئے خط کا ایک جملہ ہے۔ یہ خط سنہ 1944 میں یورپ میں امریکا کی جنگ سے کچھ مہینے پہلے لکھا گيا تھا۔ یہ جملہ، جو برطانیہ کو امریکا کی شدید مالی اور فوجی مدد کی ضرورت کے زمانے میں لکھا گيا تھا، برطانیہ کے لیے ان ذخائر کی ناقابل بیان اہمیت کو نمایاں کرتا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ اس تیل کی کہانی کیا تھی؟
اگر ڈپلومیسی اس لیے ہو کہ ہمیں جنگ سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا، ہم صلح کرنا چاہتے ہیں تو یہی حقیقی ڈپلومیسی ہے۔ میں اس وقت حالات کو اس طرح نہیں پاتا، یعنی مجھے لگتا ہے کہ یہ لوگ جو ڈپلومیسی اختیار کیے ہوئے ہیں وہ بہانے پیدا کرنے کی ڈپلومیسی ہے۔
رہبر انقلاب کی ویب سائٹ KHAMENEI.IR نے صیہونی حکومت کی جانب سے مسلط کردہ حالیہ بارہ روزہ جنگ کے تجزیے کے تناظر میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر، اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری اور اس کونسل میں رہبر انقلاب کے نمائندے ڈاکٹر علی لاریجانی سے ایک انٹرویو میں تفصیلی گفتگو کی ہے۔ اس گفتگو میں صیہونی حکومت کے ساتھ فائر بندی کے دوران سامنے آنے والے واقعات، ان ایام میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سامنے موجود چیلنجز اور انھیں کنٹرول کرنے کے طریقوں پر بات ہوئی۔
پیغمبر اکرم ایک چلتے پھرتے طبیب کی طرح کام کرتے تھے۔ طبیب اپنے مطب میں بیٹھتے ہیں تاکہ لوگ ان کے پاس آئيں تاہم پیغمبر بیٹھے نہیں رہتے تھے کہ لوگ ان کے پاس آئيں بلکہ وہ خود لوگوں کے پاس جاتے۔
امام خامنہ ای
12 جنوری 2005
پوری تاریخ میں مساجد، اسلامی بیداری اور ظلم کے مقابلے میں مزاحمت کا محور رہی ہیں؛ ایران کے اسلامی انقلاب سے لے کر فلسطین کے قیام تک۔ عالمی یوم مسجد کو پرشکوہ طریقے سے منانے کا مطلب ہے ایمان و مزاحمت کے محاذ کی حیثیت سے مسجد کے کردار کو زندہ رکھنا۔
صیہونی اپنے اہداف سے دستبردار نہیں ہوئے ہیں۔ انھوں نے "نیل سے فرات تک" کے اپنے اعلان کردہ ہدف کو واپس نہیں لیا ہے۔ ان کا ارادہ اب بھی یہی ہے کہ وہ نیل سے فرات تک کے علاقے پر قبضہ کر لیں!
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ خامنہ ای نے ایک پیغام جاری کر کے معروف اور نمایاں فنکار جناب محمود فرشچیان کے انتقال پر تعزیت پیش کی ہے۔
رہبر انقلاب کا تعزیتی پیغام حسب ذیل ہے:
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کے نمائندے حجت الاسلام محمدی گلپایگانی نے شہر قم میں آیت اللہ نوری ہمدانی کی عیادت کی اور ان کی صحت کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔
"1948 کی جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ یہ جنگ، ان جنگی سلسلوں کا محض ایک دور ہے جن میں شامل ہونے کے لیے اسرائیل کو مکمل تیاری رکھنی چاہیے تاکہ اس کے ذریعے وہ ہر سمت میں اپنی سرحدوں کو پھیلا سکے۔" یہ جملہ، جو صیہونی فوج کے جنرل اسٹاف سے تعلق رکھنے والے دستاویزات کا ایک حصہ ہے، اس سے پتہ چلتا ہے کہ "گریٹر اسرائیل" کے خواب کو پورا کرنے کے لیے "زمینی اور سرحدی توسیع" کوئی عارضی پالیسی نہیں بلکہ صیہونی حکومت کی ایک بنیادی اسٹریٹیجی ہے؛ یہ اسٹریٹیجی غاصب صیہونی ریاست کے قیام کے وقت سے ہی ہمیشہ اس کے ایجنڈے میں شامل رہی ہے۔(1)
امام خامنہ ای نے 31 مارچ 2025 کو کہا تھا کہ ممتاز شخصیات کا قتل، صیہونی حکومت کے عام معمولات میں سے ایک ہے اور امریکا اور بعض مغربی حکومتیں ان جرائم کی حمایت کرتی ہیں۔ اس سلسلے میں ان معزز شخصیات کا تعارف کرایا جا رہا ہے جو اس ریاستی دہشت گردی کا شکار ہوئی ہیں۔
اربعین حسینی کی مناسبت سے جمعرات 14 اگست 2025 کو حسینیۂ امام خمینی میں طلباء انجمنوں کی ایک مجلس عزا منعقد ہوئی جس میں ملک کی مختلف یونیورسٹیوں کے ہزاروں اسٹوڈنٹس نے شرکت کی۔ سب سے پہلے زیارت اربعین پڑھی گئی اور پھر حجت الاسلام و المسلمین رحیم شرفی نے الہی سنّتوں کی بنیاد پر نصرت الہی کے حصول کی راہوں پر روشنی ڈالی۔ اس کے بعد جناب میثم مطیعی نے حضرت زینب کبریٰ سلام اللہ علیہا اور اسیران کربلا کے مصائب بیان کیے اور نوحہ پڑھا۔
اگر اسلامی ممالک کی صلاحیتیں، ایک ساتھ جمع ہو جائیں، اگر یہ صلاحیتیں ایک دوسرے سے متصل ہو جائیں، تو امت مسلمہ دکھا دے گی کہ عزت الہی کیا ہوتی ہے۔ وہ عظیم اسلامی تمدن دنیا کے تمام معاشروں کے سامنے پیش کر دیں گی۔ ہمارا ہدف یہ ہونا چاہیے اور اربعین کا یہ مارچ اس ہدف کو عملی جامہ پہنانے کا نمایاں ذریعہ بن سکتا ہے۔
امام خامنہ ای
18 ستمبر 2019
کتنے خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو اربعین مارچ میں شامل ہیں اور زیارت اربعین سے مشرف ہوں گے اور اربعین کے دن گراں قدر مضمون کی حامل یہ زیارت حضرت کو خطاب کرکے پڑھیں گے۔ ہم یہاں شوق و حسرت سے ان قدموں کو دیکھ رہے ہیں۔
هزاران گام در راه است و دل مشتاق و من حیران
که چون ره میتوانم یافتن سوی درون من هم
(ہزاروں قدم رواں دواں ہیں، دل اشتیاق میں ڈوبا ہے اور میں حیران ہوں کہ اس بارگاہ میں کیسے جگہ پاؤں۔)
6 نومبر 2017
بے شک ہم شیعوں کا یہ افتخار ہے کہ ہم امام حسین علیہ السلام کے پیرو ہیں، لیکن امام حسین علیہ السلام صرف ہمارے نہیں ہیں، امام حسین علیہ السلام سب کے ہیں۔
اپنے گھر سے ہی نذرانہ عقیدت پیش کریں۔ اربعین کے دن سب بیٹھ کر زیارت اربعین توجہ سے پڑھیں اور امام حسین کی بارگاہ میں شکوہ کریں اور کہیں کہ اے سید الشہدا! ہمارا دل تو بے تاب تھا لیکن نہیں آ سکے۔
21 ستمبر 2020
"ای صبا ای پیک دور افتادگان
اشک ما بر خاک پاکشان رسان"
(اے باد صبا اے دور افتادہ لوگوں کے پیغام لے جانے والی! ہمارے یہ آنسو ان کی پاکیزہ قبر تک پہنچا دے۔)
"میں نے جب بھی جناب فرشچیان کی پینٹنگ کو دیکھا، جسے انہوں نے کئی سال پہلے مجھے دیا تھا، رویا ہوں؛ ہم ایسی حالت میں کہ مرثیہ پڑھنا جانتے ہیں، جناب فرشچیان ایسا مرثیہ پڑھتے ہیں کہ ہم سب کو رلاتے ہیں۔ یہ کتنا فائدہ مند اور با معنی فن ہے کہ ایک مصوّر اس میں ایسی حالت پیدا کر دے۔
امام خامنہ ای
1 ستمبر 1993
اربعین کا عظیم الشان پروگرام ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔ ہم اپنے دل و دماغ میں سیدالشہدا کی یاد تازہ کرتے ہیں۔ پر خلوص و عقیدتمندانہ سلام و درود ہم اس عظیم ہستی اور شہیدوں کی پاکیزہ خاک کو ہدیہ کرتے ہیں اور عرض کرتے ہیں:
ای صبا ای پیک دور افتادگان
اشک ما بر خاک پاکشان رسان
(اے باد صبا، اے دور افتادہ لوگوں کی قاصد، ہمارے آنسوؤں کو ان ہستیوں کی پاکیزہ خاک تک پہنچا دے۔)
امام خامنہ ای
4 اکتوبر 2018
27 جولائی سنہ 1988 کو آیت اللہ خامنہ ای نے جو اس وقت صدر جمہوریہ تھے، اھواز کے ایک فوجی اسپتال کا 19 گھنٹے معائنہ کرتے ہیں۔ جس کے دوران وہ کیمیکل بمباری کے قریب 750 متاثرین میں سے ہر ایک سے ملتے، اس کی عیادت کرتے اور اسے تحفہ دیتے ہیں۔
آپ کے پاسبان حرم شہدا کی قربانی جو اس دور میں ملک سے باہر جاکر شہید ہوئے، در حقیقت ان افراد کی قربانی جیسی ہے جنہوں نے اپنی جانیں دیکر امام حسین کی قبر کی حفاظت کی۔ جاکر قربانیاں دینے کا یہی عمل تھا کہ جو اربعین کے دو کروڑ پیدل زائرین کے نتیجے تک پہنچا۔ اگر اس وقت ان افراد نے قربانیاں نہ دی ہوتیں تو آج امام حسین علیہ السلام کا عشق اس انداز سے دنیا پر محیط نہ ہوتا۔ آپ دیکھتے ہیں کہ اربعین کے مارچ میں مختلف ملکوں سے، فارس، ترک، اردو زبان بولنے والے، یورپی ممالک یہاں تک کہ امریکہ سے لوگ اس میں شرکت کرتے ہیں۔ یہ کارنامہ کس نے انجام دیا؟ اس کا پہلا سنگ بنیاد اور بنیادی کام انھیں افراد نے کیا کہ جنہوں نے در حقیقت امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے اپنی جان کی بھی قربانی دی۔
امام خامنہ ای
12/10/2018
اس وقت عالمی انسانی حقوق کے اعلانیے کا امتحان ہو رہا ہے۔ یہ اعلانیہ، جو مغربی مفکرین کے ہاتھوں اور دوسری عالمی جنگ کے بعد دنیا پر ان کا تسلط قائم ہو جانے کے بعد تحریر کیا گیا تھا، آج غزہ میں روزانہ صیہونیوں کے ذریعے روندا جا رہا ہے۔ اور "عالمی برادری" خاموش رہ کر، نہ صرف اپنے ہی لکھے ہوئے قوانین کی خلاف ورزی کی حمایت کر رہی ہے بلکہ صیہونیوں کو مالی اور عسکری امداد بھی فراہم کر رہی ہے۔
غزہ میں یہ وحشیانہ اقدام جو صیہونی حکومت نے کیا، اس نے نہ صرف یہ کہ اس حکومت کو رسوا کر دیا بلکہ امریکا کی عزت بھی خاک میں ملا دی۔ مشہور یورپی ملکوں کی آبرو بھی ختم کر دی بلکہ مغربی تہذیب و تمدن کو خاک میں ملا دیا۔