شہید کے لئے گریہ کیجئے
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے محمد برازندہ شہید کے اہل خانہ سے ملنے گئے۔ شہید کی والدہ نے کہا کہ میں کبھی بھی اپنے بیٹے کی شہادت کی وجہ سے گریہ نہیں کرتی، بلکہ ہمیشہ سید الشہدا آقا حسین علیہ السلام کے فرزندوں کے لئے گریہ کرتی ہوں۔ اس پر رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ شہید کے لئے گریہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ شہید کے لئے بھی گریہ کیجئے تاکہ آپ کا دل ہلکا ہو جائے لیکن ہرگز ناشکری نہ کیجئے!

پوری قوم شہیدوں اور ان کے اہل خانہ کی احسان مند
رہبر انقلاب اسلامی دو شہیدوں یوسف رحیمی اور حسین رحیمی کے گھر تشریف لے گئے۔ اس موقع پر آپ نے فرمایا کہ پورا ملک اور پوری قوم سب سے پہلے شہدا اور اس کے بعد شہدا کے اہل خانہ کی احسان مند ہے۔ شہیدوں کے ماں باپ کی قدر کی جانی چاہئے۔

شہدا کے اہل خانہ کی عزت کی جانی چاہئے
رہبر انقلاب اسلامی دو شہیدوں سید مہدی مشتاقیان اور سید ہادی مشتاقیان کے گھر بھی گئے۔ اس موقع پر آپ نے فرمایا کہ ایک سازش یہ ہے کہ شہادت، شہید اور شہدا کے اہل خانہ کا ذکر ہی ختم کر دیا جائے، آپ نے زور دیکر کہا کہ اس سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جانا چاہئے اور شہدا کے اہل خانہ کی عزت کی جانی چاہئے۔

حلب کی آزادی نے امریکہ اور سعودی عرب وغیرہ کی اسٹریٹیجی کو درہم برہم کر دیا
رہبر انقلاب اسلامی حرم اہل بیت کا دفاع کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے جواد جہانی کے گھر گئے تو شام کے شہر حلب کی آزادی کا ذکر کیا۔ آپ نے فرمایا کہ شام کے شہر حلب کی آزادی اتنی اہم تھی کہ اس نے شام اور پورے علاقے میں امریکہ، سعودی عرب وغیرہ کی اسٹریٹیجی کو پوری طرح درہم برہم کر دیا۔ اس شہر کی آزادی کا ثمرہ یہ تھا کہ شہدا کا خون ضائع ہونے سے بچ گیا۔ یہ واقعہ اتنا اہم ہے کہ انسان اس کی توصیف سے قاصر ہے۔

نوجوانوں میں گہری تجزیاتی صلاحیت انقلاب کا کرشمہ
ایک زمانہ تھا کہ ایران میں جنگ تھی، تہران پر بمباری ہوتی تھی، دزفول پر بمباری ہوتی تھی، اہواز پر بمباری ہوتی تھی، عوام اپنے پورے وجود سے اسے محسوس کر رہے تھے۔ کچھ لوگ محاذ پر جاتے تھے، البتہ اس زمانے میں بھی سب نہیں جاتے تھے، کچھ جاتے تھے اور کچھ نہیں جاتے تھے، اہل خانہ صبر کا مظاہرہ کرتے تھے۔ کچھ نوجوان جاتے تھے اور شہید ہوتے تھے، یہ بہت بڑی بات تھی، بڑی گراں قدر چیز تھی اور شہدا کا درجہ بہت بلند ہے۔ تاہم آج ایک ایسی جگہ ایک جنگ ہو رہی ہے جس سے (ایران میں رہنے والے) عوام بذات خود روبرو نہیں ہیں لیکن پھر بھی اس جنگ کے لئے جا رہے ہیں۔ یہ بہت زیادہ اہم بات ہے۔ جنگ سے روبرو نہیں ہیں لیکن پھر بھی جا رہے ہیں! کیوں؟ اس لئے کہ انھیں اس قضیئے کی حقیقت کا علم ہے۔ یہ گہرا ادراک اور معاملہ فہمی بہت زیادہ اہمیت رکھتی ہے اور یہ انقلاب کا معجزہ ہے۔ اس انقلاب نے ان نوجوانوں کی، ان خواتین کی، آپ جیسے ماں باپ کی تربیت کی ہے اور آگے بڑھایا ہے۔ اس طرح کا انقلاب کبھی بھی شکست نہیں کھا سکتا۔ آج راہ خدا میں چلتے ہوئے انتہائی دشوار اور خطرناک قدم اٹھانے کے لئے آمادہ افراد کی تعداد، اس زمانے کے مقابلے میں جب خود ہمارے ملک کے محاذوں پر جنگ تھی، اگر زیادہ نہیں تو کم بھی نہیں ہے۔

آپ کا ہدف شہادت نہیں بلکہ فریضے کی ادائیگی ہونا چاہئے
حاضرین میں سے ایک صاحب نے کہا کہ ہمارے اس ثقافتی مرکز کے تمام بچوں کا ہدف شہادت ہے۔ اس پر رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ آپ کا ہدف شہادت نہیں ہونا چاہئے۔ آپ کا نصب العین ہونا چاہئے فوری ضروری فرائض کی انجام دہی۔ کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ اس طرح کے فرائض کی انجام دہی شہادت پر منتج ہوتی ہے، اور کبھی شہادت پر منتج نہیں ہوتی۔ البتہ شہادت کی آرزو رکھنا اچھی بات ہے لیکن نصب العین شہادت کو قرار نہ دیجئے۔ نصب العین فریضہ اور وہ اہم کام ہونا چاہئے۔ انسان کو چاہئے کہ فریضے اور کام کو اپنا ہدف بنائے اور اس کام کے اہداف تک پہنچے۔

شہدا کے اہل خانہ کی ہم نشینی سے میری تھکن دور ہو جاتی ہے
رہبر انقلاب اسلامی نے شہدا کے اہل خانہ کی ہم نشینی کو قابل افتخار قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ شہدا کے اہل خانہ کی ہم نشینی سے تھکن ہونا تو دور کی بات ہے میری تھکن دور ہو جاتی ہے۔

حرم اہل بیت کے شہید محافظوں نے اسلام کی درخشاں تصویر پیش کی
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے حرم اہل بیت کے شہید محافظ محمد اسدی کے اہل خانہ سے ملاقات کے موقع پر فرمایا کہ آپ کے یہ نوجوان واقعی اسلام کی بڑی تابناک تصویر پیش کر رہے ہیں۔

مومن و جاں نثار نوجوان ایک بیش بہا خزانہ
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ یہ خوش قسمتی کی بات ہے کہ ملک کے اندر مومن اور جاں نثار نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جو انقلاب کے اصولوں اور اقدار کی راہ میں اپنی جانیں نثار کرنے کے لئے آمادہ رہتے ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ان میں سے ہر نوجوان ایک قیمتی خزانہ ہے، ایک گنج ہے، اگر خود ان نوجوانوں اور ان سے سروکار رکھنے والے افراد کو اندازہ ہو جائے کہ ان میں سے ہر نوجوان ایک خزانہ ہے تو ملک کے مستقبل کو سنوارنے کے لئے ان کا استعمال ہو سکتا ہے بشرطیہ کہ ان کی استعداد کو مناسب طریقے سے استعمال کیا جائے۔

میں والیبال کے شائقین میں ہوں
رہبر انقلاب اسلامی سے ایک بڑا دلچسپ جملہ اس وقت سننے کو ملا جب آپ دو شہیدوں یوسف احسانی اور ابو الفضل احسانی کے اہل خانہ سے ملنے گئے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے شہید کے بھائی سے ان کے مشغلے کے بارے میں استفسار کیا تو انھوں نے جواب دیا کہ تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ہی وہ والیبال بھی کھیلتے ہیں۔ اس پر رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ والیبال کا کھیل بہت اچھا ہے، والیبال بہت اچھی ورزش ہے اور میں والیبال کے شائقین میں ہوں۔