آپ نے فرمایا کہ بدعنوانی کے خلاف کارروائی جو اس دور میں اپنے اوج پر پہنچی ہے بلا چشم پوشی اور حق و انصاف اور قانون کی بنیاد پر، ساتھ ہی بے گناہ افراد پر ظلم اور ان کی حق تلفی سے مکمل اجتناب کے ساتھ جاری رہنا چاہئے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے زور دیکر کہا کہ کورونا کا بحران ابھی ختم نہیں ہوا بلکہ جاری ہے۔ آپ نے عوام اور عہدیداران کو دعوت دی کہ طبی سفارشات پر عمل کریں اور کورونا وائرس کے دوبارہ پھیلاؤ کا سد باب کریں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے آیت اللہ شہید بہشتی، شہید قدوسی، شہید لاجوردی اور عدلیہ سے تعلق رکھنے والے دیگر شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے یونیورسٹیوں اور دینی درسگاہوں کے ماہرین اور عدلیہ کے اندر موجود تجربہ کار افراد کی مدد سے عدلیہ کے اصلاحاتی دستاویز کے ارتقا یافتہ نسخے کی از سر نو تدوین کی تعریف کی اور کہا کہ مناسب وقت پر اس دستاویز اور اس کی بنیاد پر تیار کئے جانے والے پروگراموں کے نفاذ کی رپورٹ عوام کے سامنے بھی پیش کیجئے، کیونکہ اس سے عدلیہ کے تعلق سے عوام میں امید بڑھے گی۔

رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ اصلاح ایک دائمی ضرورت ہے تاہم اسلامی اور دینی اصولوں اور بنیادوں کے مطابق اس پر عمل کرنا چاہئے ورنہ تبدیلی افرا تفری میں تبدیل ہو جائے گی۔

رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ اصلاح عملی طور پر کافی دشوار کام ہے کیونکہ بسا اوقات ناتوانی یا جوش و جذبے کے فقدان کی وجہ سے اصلاحی اقدام کی مخالفت کی جاتی ہے، البتہ وہ لوگ بھی اصلاح کی مخالفت کرتے ہیں جو موجودہ صورت حال سے فائدہ اٹھا رہے ہوتے ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی کے مطابق دشمنوں کی جانب سے بھی اسلامی نظام میں انجام دئے جانے والے ہر اصلاحی عمل کی مخالفت  کی جاتی ہے اور اس کے خلاف تشہیراتی پروپیگنڈا کیا جاتا ہے اور رائے عامہ کی سطح پر بدگمانی اور تذبذب پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے جو اصلاح کے عمل کی دشواریوں میں سے ایک ہے۔ آپ نے فرمایا کہ اصلاح کے مخالف تمام عوامل کا موثر طریقے سے مقابلہ کرنے کے لئے ضروری ہے کہ کسی دباؤ میں نہ آئیں، ثابت قدم رہیں اور اللہ پر توکل کرتے ہوئے پوری شجاعت کے ساتھ آگے بڑھیں۔

رہبر انقلاب اسلامی کے بقول یہ روش مناسب نہیں ہے کہ ہم خود کو اوپر سمجھیں اور اونچائی سے عوام کو دیکھیں، آپ کا کہنا تھا کہ اسلامی نظام کے تمام عہدیداران عوام کا حصہ ہیں بلکہ عوام میں بہت سے افراد ہم سے بالاتر ہیں، لہذا ہم سب کو چاہئے کہ عملی طور پر خود کو عوام کا خدمت گزار سمجھیں۔

رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ عدلیہ اپنی کارکردگی سے عوام کو باخبر رکھنے کے لئے صرف اعداد و شمار پیش کرنے پر اکتفا نہ کرے بلکہ تشہیراتی وسائل کو استعمال کرتے ہوئے اپنی رپورٹ پیش کرے۔ آپ نے فرمایا کہ افسوس کی بات ہے کہ فلموں کی نگرانی کے ذمہ دار بعض عہدیداران کی تساہلی کی وجہ سے ہم ایسی فلمیں دیکھ رہے ہیں جن میں اسلامی جمہوریہ کی عدلیہ کی بنیادوں پر سوالیہ نشان لگایا جاتا ہے۔

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کہا کہ مغربی ممالک زمینی حقائق کو طاق پر رکھ کر اپنی فلموں میں اپنی عدالتوں کی ایسی تصویر پیش کرتے ہیں کہ وہ خالص عدل و انصاف کا گہوارا نظر آتی ہیں لیکن ہم ملک کے حقائق کو بیان کرنے کے لئے آرٹ اور میڈیا کے وسائل استعمال نہیں کرتے اور کبھی برعکس تصویر دکھا دیتے ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے امریکہ میں بردہ فروشی اور نسل پرستی کی علامت سمجھے جانے والے افراد کے مجسموں کو گرانے والوں کو دس سال جیل کی سزا یا مہاجرین کے بچوں کو ان سے الگ کر دینے کے امریکی صدر کے فرمان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی قانونی شکنی کی کبھی کوئی خبر مغربی ممالک کی فلموں میں نہیں دکھائی جاتی۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کہا کہ بدعنوان افراد کے خلاف بلا چشم پوشی اور بغیر رعایت کارروائی کئے جانے سے عوام میں امید پیدا ہوتی ہے کیونکہ مالیاتی بدعنوانی کورونا وائرس کی طرح بہت خطرناک اور شدید متعدی بیماری ہے۔

آپ نے فرمایا کہ کورونا وائرس اور بدعنوانی کے وائرس کے درمیان واحد فرق یہ ہے کہ کورونا وائرس ہاتھوں کو دھو لینے سے ختم ہو جاتا ہے مگر بدعنوانی کے وائرس کو ختم کرنے کے لئے بدعنوان ہاتھ کو قطع کرنا پڑتا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے آخر میں کورونا وائرس کے مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے ان افراد پر نکتہ چینی کی جو یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ کورونا کا مسئلہ اب ختم ہو چکا۔ آپ نے فرمایا کہ طبی شعبے اور معالجاتی عملے کی جی توڑ کوششوں او قربانیوں، نیز عوامی طبقات کی رضاکارانہ خدمات کے نتیجے میں ایران دنیا میں کورونا کا کامیابی سے مقابلہ کرنے والے ممالک میں شامل ہو گیا مگر اب بعض افراد اور عہدیداران کی طرف سے تساہلی برتی جا رہی ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ یہ جو کہا جاتا ہے کہ اس انداز سے کام کرنا ہوگا کہ کورونا کی وجہ سے اقتصادی مشکلات پیدا نہ ہوں یہ درست ہے لیکن بے توجہی اور بیماری پھیل جانے کی صورت میں بھی اقتصادی مشکلات بڑھیں گی۔

رہبر انقلاب اسلامی نے خبیث برطانیہ اور امریکہ کی معاندانہ کارروائیوں اور یورپی  حکومتوں کے اقدامات کے مقابلے میں ملک کی ہمہ جہتی حفاظت پر زور دیا اور کہا کہ اگر ہم اپنے فرائض پر بخوبی عمل کرتے ہیں تو ان کی ساری کوششیں ناکام ہوں گی اور وہ اپنا مقصد  پورا نہیں کر پائیں گے۔

اس اجلاس میں رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب سے پہلے عدلیہ کی سربراہ حجت الاسلام رئیسی نے ایک سال کے دوران عدلیہ کی اصلاح کے لئے انجام پانے والے اقدامات کی رپورٹ پیش کی۔