قائد انقلاب اسلامی نے اساتذہ کی ضروریات پر متعلقہ حکام کی خاص توجہ کی ضرورت پر تاکید فرمائی اور کہا کہ استاد کو اسی اسلامی نقطہ نگاہ سے دیکھا جانا چاہئے کہ جس کے تحت شاگرد استاد کے سامنے سراپا ادب و احترام بنا رہتا ہے اور عوام بھی استاد کی حقیقی معنی میں قدر کرتے ہیں۔
آپ نے آیات و احادیث کے روشنی میں تعلیم و تربیت کو انسانوں کی پرورش اور صراط مستقیم کی جانب ان کی ہدایت کے مترادف قرار دیا اور فرمایا کہ قرآنی عالم کی حیثیت سے امام خمینی (رہ) نے بھی تعلیم کو انبیا کا پیشہ قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے اساتذہ سے تربیتی امور اور معنوی آداب کی پابندی کی سفارش فرمائی اور کہا کہ اساتذہ کا فن یہ ہے کہ شاگرد کے ساتھ باہمی اور دو طرفہ احترام و ملائمت کے ساتھ وہ بچوں اور نوجوانوں کے ذہنوں کو صحیح رخ اور شکل عطا کرتے ہیں۔
آپ نے دوسروں سے تعلیم حاصل کرنے اور اغیار کی شاگردی اختیار کرنے کو مفید قرار دیا اور فرمایا کہ ہم دوسروں سے سیکھنے پر اصرار کرتے ہیں تاہم اس سلسلے میں ہمیں اپنی ضرورت کی چیزوں کا انتخاب کرنا چاہئے اور اغیار کو اس کا موقع نہیں دینا چاہئے کہ وہ اپنے تمام طور طریقے ہم پر مسلط کر دیں ساتھ ہی یہ بھی ضروری ہے کہ جتنی جلد ممکن ہو ہم خود استاد بن جائیں۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تعلیم و تربیت کے نظام میں وسیع اصلاحات کی ضرورت پر تاکید فرمائی اور کہا کہ تعلیم و تربیت کا نظام مغرب کی تقلید پر استوار ہے لہذا تعلیم و تربیت کے شعبے کے عہدہ داروں کو چاہئے کہ موجودہ نطام میں اصلاح کے ہدف کے تحت امور کا جائزہ لیں اور سپریم کونسل برای ثقافتی انقلاب کے ماہرین اور نظریہ پردازوں کی مدد سے ایک پختہ اور نپا تلا نظام قوم اور آئندہ نسلوں کے سامنے پیش کریں۔ آپ نے اساتذہ کی ٹریننگ اور تربیت کو بھی بہت ضروری قرار دیا اور فرمایا کہ اس سلسلے میں شعبہ تعلیم و تربیت کی صلاحیتوں کے علاوہ یونیورسٹیوں اور دیگر مراکز سے بھی استفادہ کرنا چاہئے۔
آپ نے اساتذہ کو طلبا کی دینی و معنوی تربیت کا ذمہ دار قرار دیا اور فرمایا کہ اساتذہ کے اس فریضے کی ادائگی کے ساتھ ہی طلبا کی تربیت کے لئے ایک الگ ادارے کی ضرورت ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے تعلیم بالغاں کے لئے منصوبہ بند کوششوں کی ضرورت کی طرف بھی اشارہ فرمایا اور کہا کہ ملک کے ہر علاقے میں اسکول جانے کے سن تک پہنچ جانے والے بچوں کے لئے تعلیم کا معقول انتظام ضروری ہے اور ہمیں اس منزل پر خود کو پہنچانا چاہئے کہ جہاں ہر شخص کے پاس شناختی کارڈ کی طرح بنیادی تعلیم کا سرٹیفکیٹ بھی لازمی ہو۔
آپ نے ملک کی نوجوان نسل کو بے پناہ صلاحیتوں کا حامل قرار دیا اور امام خمینی (رہ) کی یاد اور ملک کے مسائل کے سلسلے میں آپ کے حکیمانہ نقطہ نگاہ کو زندہ و پائندہ قرار دیا اور فرمایا کہ جس طرح ایرانی قوم امام خمینی سے اپنے عہد کے تئیں وفادار ہے اسی طرح ہمارے تازہ دم نوجوان اسی راہ پر چل کر بڑے کارنامے انجام دیں گے جس کی ایک مثال ایٹمی ٹکنالوجی کا حصول ہےـ
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ بیس سال قبل اگر کوئي ایران میں سنٹری فیوج مشینیں تیار اور یورینیم افزودہ کئے جانے کی بات کرتا تو کوئی اس پر یقین نہیں کر سکتا تھا لیکن قوم کے با استعداد نوجوانوں نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسا کارنامہ انجام دیا ہے کہ سبھی قومیں، جدید ٹکنالوجی کے حصول اور اپنے حق اور قومی حمیت کی حفاظت کرنے کے ایرانی قوم کے طرز عمل کو سراہتی ہیں جو کہ عظیم ایرانی قوم کی صلاحیتوں کو تسلیم کئے جانے کے معنی میں ہے۔
قائد انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل وزیر تعلیم و تربیت جناب علی احمدی نے اصلاحات کے لئے نئے کمیشن کی تشکیل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، تعلیم و تربیت کے نظام کے نئے افق تلاش کرنے کے لئے اہم مرکز کے قیام اور اس وزارت کے ڈھانچے میں بنیادی تبدیلیوں کی اطلاع دی۔