آپ نے پیش خداوند وزارت اطلاعات کے عملے کی بے ریا خاموش جد وجہد پر معنوی اجر و ثواب کی طرف اشارہ کیا اور فرمایا : جہاد با نفس ، خدا کو پیش نظر رکھنا ، خود داری کے جذبے کو قوی کرنا اور تقوے سے کام لینا اس طرح کی خاموش جد وجہد کا لازمہ ہے ۔رہبر انقلاب اسلامی نے انٹلیجنس کی موجودہ وزارت کے بارے میں ، طاغوتی دور کی خفیہ مشینری ( ساواک ) کے لئے نفرت و بیزاری کے ساتھ خوف و ہراس کے برخلاف ،عوام کے ذہن پاک و صاف ہونے کی طرف متوجہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ : یہ مسئلہ اسلامی نظام میں وزارت اطلاعات کا ایک بڑا ہی قوی پہلو ہے اور لوگوں کے ساتھ اس رابطے اور تعاون کو اور زیادہ قوی کرنا چاہئے ۔ حضرت آيت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے فرائض کی ادائگی ، حیثیت و آبرو کے تحفظ اور تحقیق و تفتیش اور فیصلے کے وقت ذاتی اغراض و مقاصد کا پاس و لحاظ نہ کرنے پر زور دیا اور کہا : انٹلیجنس کے محکمہ کو سیاست کی تلاطم خیز لہروں کی پروا کئے بغیر ہمیشہ صراط مستقیم پر گامزن رہنا چاہئے ۔آپ نے وزارت اطلاعات میں کام کی فنی اور تکنیکی سطح کو بلند کرنے اور سافٹ ویر اور ہارڈویر دونوں میدانوں میں جدید ترین ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے کی تاکید کی اور فرمایا : ادھر چند برسوں کے دوران وزارت انٹلیجنس کی قوت کی ایک اہم وجہ مختلف اداروں اور مرکزوں کے ساتھ تعاون اور اچھے تعلقات کہے جا سکتے ہیں اور اس روش کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے ۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اسی طرح وسیع سطح پر اسلامی نظام کے دشمنوں کی خفیہ ایجنسیوں کی سرگرمیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے خبردار کیا کہ وزارت اطلاعات کو بھی دشمنوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے تناسب کو سامنے رکھ کر اپنی کوشش و تلاش ،اقدامات اور مؤثر ٹیکنالوجی بروئے کار لانی چاہئے تا کہ وہ اپنی اطلاعات کو پہلے سے زیادہ فروغ دے سکے ۔حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے اس بات پر زور دیا چونکہ ایرانی انٹلیجنس کا پورا محکمہ حق کی راہ میں پورے اخلاص اور الہی جذبوں کے تحت کام کررہا ہے ، خدا کی ناقابل تغییر سنت و روش کے تحت باطل قوتوں کے مقابلے میں اس کو ضرور کامیابی نصیب ہوگي ۔آپ نے آخر میں ایک بار پھر محکمۂ وزارت اطلاعات خصوصا انٹلیجنس کے وزیر جناب محسنی اژہ ای کی خدمات کی قدردانی کی ۔
واضح رہے کہ اس ملاقات میں ، وزیر اطلاعات نے بھی پچھلے تین برسوں کے دوران اس وزارتخانے کی کارکردگی اور آئندہ منصوبوں سے متعلق ایک رپورٹ محضر مبارک میں پیش کرتے ہوئے کہا : محکمۂ انٹلیجنس نے بہت سے دائروں میں اپنی وسیع معلومات ، موجودگی اور سرگرم فعالیت کے باعث ایک طرف نظام مخالف فاسد و بدعنوان عناصر اور مجرموں کے لئے ایک غیر محفوظ و ناامن فضا ایجاد کررکھی ہے تو دوسری طرف ملک کے عوام اور حکام کے لئے اعتماد اور سکون و اطمینان کا ماحول فراہم کیا ہے ۔