قائد انقلاب اسلامی اور مسلح فورسز کے سپریم کمانڈر آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ کے کمانڈروں اور عہدہ داروں سے ملاقات میں بڑی طاقتوں کی خواہشات و مطالبات کو در خور اعتنا نہ سمجھتے ہوئے ترقی کی راہ پر آگے بڑھتے رہنے کے ملک کی بحریہ کے تجربات کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ یہ ملک اللہ تعالی کی ذات پر توکل اور میدان عمل میں اپنے تمام تر وسائل کے استعمال کے ذریعے علاقے کی بڑی طاقت بن چکا ہے اور آج دشمن بھی اس حقیقت کے معترف ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی نے سات آذر کے یادگار دن کی مناسبت سے بحریہ کے جاں نثاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے بحریہ کی بے پناہ صلاحیتوں اور مہارتوں کی جانب اشارہ کیا اور فرمایا کہ روحانیت و معنویت اور اللہ تعالی سے رابطے پر توجہ سے قوت فیصلہ میں اضافہ ہوتا ہے اور یہ وعدہ الہی کی تکمیل اور نصرت خداوندی کا مظہر ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے فوج کو ایران اور اسلام کی خدمت گزار قرار دیا اور فرمایا کہ فوج کی وسیع صلاحیتیں اور انقلابی جذبات موقع پڑنے پر نمایاں ہوتے ہیں جس کا ایک نمونہ مسلط کردہ جنگ کے آغاز میں بحریہ اور فضائیہ کی مبہوت کن اسٹریٹیجی تھی۔
قائد انقلاب اسلامی نے تکنیکی، اسلحہ جاتی، دفاعی اور اسٹریٹیجک صلاحیتوں کے ساتھ ہی بحریہ کی انسانی اور روحانی خصوصیات کی جانب اشارہ کیا اور فرمایا کہ ہمارے با استعداد جوانوں نے پابندیوں کے باوجود بحریہ کے پیچیدہ ترین ساز و سامان اور وسائل تیار کر لئے ہیں اور ضرورت کے مطابق مزید وسائل تیار کر سکتے ہیں۔
اس ملاقات کے آغاز میں بحریہ کے کمانڈر ایڈمرل سیاری نے بحریہ کی دفاعی اور اسٹریٹیجک توانائیوں اور صلاحیتوں کے سلسلے میں بریفنگ دی۔