اسلامی جمہوریہ ایران کی فضائیہ سے متعلق شہید ستاری یونیورسٹی میں ملک کی کیڈٹ یونیورسٹیوں کے طلبہ کی حلف برداری کی چوتھی تقریب قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔ مسلح فورسز کے کمانڈر انچیف آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تقریب کے آغاز میں سب سے پہلے یونیورسٹی کیمپس میں موجود شہیدوں کی یادگار کا معائنہ کیا اور شہدا کے لئے فاتحہ خوانی اور ان کے لئے بلندی درجات کی دعا کی۔ اس کے بعد قائد انقلاب اسلامی نے تقریب کے میدان میں موجود دستوں کا معائنہ کیا۔ اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائد انقلاب اسلامی نے اسلامی نظام میں قوت و اقتدار کا معیار ایمان باللہ، توکل علی اللہ اور بلند اہداف کی راہ میں پرخلوص سعی و کوشش کو قرار دیا اور فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج سمیت تمام مسلح فورسز ایمان کی طاقت پر بھروسہ کرتے ہوئے فوجی ساز و سامان کی پیداوار کے میدان میں قابل لحاظ ترقی کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں اور اس میدان میں فضائیہ پیش پیش رہی ہے۔
مسلح فورسز کے کمانڈر انچیف نے انسانی و الہی ہدف اور عوام سے قلبی وابستگی کو اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کی دو نمایاں خصوصیات قرار دیا اور فرمایا کہ اسلامی نظام کے قوت و اقتدار کے اصولوں میں نظم و ضبط، فوجی ساز و سامان اور تعلیم و تربیت کو بہت اہم مقام حاصل ہے لیکن ان تمام ساز و سامان کی روح اللہ پر توکل اور فرض شناسی ہے۔ قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے مطابق دنیا کی مادی طاقتیں جن کے نزدیک قوت و اقتدار کا معیار صرف فوجی ساز و سامان اور مادی اندازے اور تخمینے ہیں اس قوم کو شکست دینے پر قادر نہیں ہیں جس کے پاس قوت و اقتدار کا اسلامی معیار موجود ہے۔ آپ نے فرمایا کہ مادی طاقتوں پر روحانی قوت کے غلبے کی زندہ مثال اسلامی انقلاب کی فتح تھی اور خالی ہاتھ ملت ایران نے صرف ایمان کی طاقت پر بھروسہ کرکے شاہ کی طاغوتی حکومت کا خاتمہ کر دیا۔ آپ نے مسلط کردہ جنگ میں ایران کی فتح کو بھی اس کی ایک اور نمایاں مثال قرار دیا اور فرمایا کہ مقدس دفاع کے زمانے میں ملت ایران نے ہمہ جہتی پابندیوں کا سامنا کرتے ہوئے اپنے نوجوانوں اور مسلح فورسز کی شجاعت اور قوت ایمانی پر بھروسہ کرتے ہوئے بدعنوان بعثی حکومت کو شکست دی جسے مغرب و مشرق کی مکمل حمایت حاصل تھی۔ قائد انقلاب اسلامی نے اسلامی اقتدار کی ایک خصوصیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے خود انحصاری اور صلاحیتوں کے نشو نما کا حوالہ دیا اور فرمایا کہ اسلامی قوت و اقتدار کے معیار کو مد نظر رکھا جائے تو دنیا کی سامراجی و استکباری طاقتوں سے بے نیاز اور مستغنی ہوا جا سکتا ہے اور ایرانی ذہن و فکر کے ثمرات سے مزین مسلح فورس تیار کی جا سکتی ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ پیچیدہ اور جدید ترین فوجی ساز و سامان کی تیاری اسی ایرانی فکر و ذہن کا ثمرہ ہے۔ آپ نے فرمایا کہ خود انحصاری کی مساعی سے متعلق پہلا ادارہ فضائیہ کے اندر قائم ہوا اور شہید ستاری، شہید بابائی، شہید خضرائی جیسے شہداء اس سلسلے میں سب سے آگے تھے۔ قائد انقلاب اسلامی نے کیڈٹ یونیورسٹی کے طلبہ کو انہی شہیدوں کی راہ پر گامزن رہنے اور اسلامی قوت و اقتدار کے معیار کے تناظر میں آگے بڑھنے کی سفارش کی اور فرمایا کہ ذاتی استعداد کی بنیاد پر اور اپنے پیش رو افراد کے تجربات کی روشنی میں اپنی تعلیم و تحقیق کو آگے بڑھائیے اور ترقی و پیشرفت کی راہ میں کسی بھی حد پر مت رکئے۔ آپ نے فرمایا کہ سعادت و کمال کا راستہ غیر متناہی ہے اور مسلح فورسز کی یونورسٹیاں ملک کے سب سے زیادہ امید بخش علمی مراکز ہیں۔ چنانچہ انہیں چاہئے کہ مستقبل پر نظر رکھتے ہوئے اور تابناک مستقبل کی منصوبہ بندی کے ساتھ اپنی پیش روی کو زیادہ سرعت سے جاری رکھیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی کیڈٹ یونیورسٹیوں کی اس تقریب میں بعض شہدا کے خاندانوں، کیڈٹ یونیورسٹی کے مثالی اساتذہ، طلبہ اور کمانڈروں کی قدردانی کی گئی۔ تقریب کے آغاز میں فضائیہ کے چیف کمانڈر بریگیڈيئر جنرل شاہ صفی نے اپنی تقریر میں کہا کہ کیڈٹ یونیورسٹیوں کے اسٹوڈنٹس ایمان، نظم و ضبط اور جدید ٹکنالوجی کی بنیاد پر نرم جنگ کے میدان میں بھی بھرپور انداز میں موجود ہیں اور بروقت اقدام کے لئے ہر لمحہ آمادہ ہیں۔ شہید ستاری کیڈٹ یونیورسٹی کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل شیخ حسنی نے بھی کیڈٹ یونیورسٹیوں کی تعلیمی صورت حال کی رپورٹ پیش کی اور نصاب میں بنیادی تبدیلیوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خود انحصاری کے لئے تحقیقاتی پروجیکٹ کیڈٹ یونیورسٹیوں کی اہم ترین سرگرمیاں ہیں۔ تقریب میں کیڈٹ یونیورسٹیوں کے طلبہ نے اپنی فوجی مہارتوں کا مظاہرہ کیا اور پاسنگ آؤٹ پریڈ کی۔