قائد انقلاب اسلامي نے قومي پيداوار اور ايراني سرمائے اور کام کي حمايت کے زيرعنوان اقتصادي ترقي کا منشور بيان کر ديا ہے –

آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے آئين کي دفعہ ايک سو دس کي شق نمبر ايک کے نفاذ کے تحت قومي پيداوار اور ايراني سرمائے کي حمايت کے زير عنوان منشور جاري کرتے ہوئے جو تشخيص مصحلت نظام کونسل سے صلاح ومشورے کے بعد تيارکيا گيا ہے، حکومت کو پابند بنايا ہے کہ اس منشور کو انتہائي کم وقت ميں اور جلد سے جلد نافذ کرنے کے لئے تدابير اپنائے اور قانوني امور انجام دے۔

قائد انقلاب اسلامي کي طرف سے پيش کيا گيا مذکورہ منشور تیئيس شقوں پر مشتمل ہے اور اس کو حکومت، پارليمنٹ، عدليہ اور تشخيص مصلحت نظام کونسل کو ارسال کر ديا گيا ہے۔

مسابقت ميں اضافہ، پيداواري عوامل کے استفادے ميں اضافہ، ايجادات و اختراعات اور تحقيق و ترقي کي تقويت اور پھر قومي پيداوار بڑھانے کے لئے ان سے استفادہ کرنا، نالج بيسڈ معيشت کي توسيع اور عام استعمال کي اشياء کي پيداوار کی تقويت و حمايت وہ جملہ شقيں ہيں جو قائد انقلاب اسلامي نے اپنے حکمنامے ميں ايک منشور کے تحت بيان فرمائي ہيں۔

قومي، علاقائي اور عالمي سطح پر بنيادي ڈھانچے کي تياري، قومي پيداوار کي ترقي کے لئے عوامي اداروں کي ترقي کو مد نظر رکھتے ہوئے انساني، قدرتي، سماجي اورقومي دولت و سرمائے کا ارتقاء، ايراني سرمائے، مصنوعات اور خدمات کي حمايت کي پاليسي کو رواج دينا اور ملک کے اقتصادي معاملات ميں فيصلے ليتے وقت صاحبان نظر سے استفادہ کرنا ان پاليسيوں کا حصہ ہيں۔

قومی پیداوار ، ایرانی سرمایہ اور کام کی حمایت کے متعلق کلی پالیسیوں کا متن حسب ذیل ہے: بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی پیداوار، ایرانی سرمایہ اور کام کی حمایت کے متعلق کلی پالیسیاں 1 ۔ مندرجہ ذیل طریقوں کے ذریعہ پیداوار کے عوامل کی افادیت اور رقابت کی قدرت میں اضافہ کیا جائے:

٭ قومی پیداوار کے ڈھانچے کی اصلاح اور تعمیر نو

٭ پیداوار کی کیفیت و معیار میں بہبود و بہتری، اخراجات میں کمی

٭ مختلف قسم کے تشویقی و ترغیبی اور تادیبی اقدامات پر عمل

٭ پیداوار کے عوامل کے ساتھ مفید و نتیجہ خیز مذاکرات

2 ۔ تحقیق، ترقی، خلاقیت اور ان کے بنیادی ڈھانچوں نیز ان کے استعمال اور فروغ پر خصوصی توجہ :

٭ قومی پیداوار کی کمیت اور کیفیت کے ارتقا اور اضافہ پر توجہ ٭

تمام مصنوعات کے سلسلے میں داخلی ساخت کے معیار کو بڑھانے پر توجہ ٭ محصولات و مصنوعات کی تجارتی سلسلے میں حمایت، پیشرفتہ ٹیکنالوجی کے تجربات اور دانش کا تبادلہ اور قومی خلاقیت نظام کی تشکیل پر توجہ

3 ۔ علم و دانش کی بنیاد پر معیشت کے فروغ اور اس کے اصلی اجزاء کے ارتقاء پر تاکید، جن میں مواصلات کے بنیادی ڈھانچے، تحقیقاتی نتائج کو ٹیکنالوجی میں تبدیل کرنے اور مؤثر بنانے کے لئے سہولیات کی فراہمی، افراد اور اداروں کے حقوق کی قانونی حمایت اور ملک کے پیداواری شعبوں کے ساتھ تحقیقاتی اور علمی شعبوں کے اتصال پر تاکید

4 ۔ عام مصارف کی اسٹراٹیجک پیداواری اشیاء یا ملکی پیداوار کے شعبہ کی حمایت

5 ۔ رقابت کے اصول کی رعایت کے ساتھ مصنوعات اور ضرورت کی اشیاء کی مکمل ساخت تک خام مواد کے پیداواری حلقہ کی تکمیل اور اس مدت میں خام مواد کو فروخت کرنے سے پرہیز

6 ۔ ایسی مصنوعات ومحصولات کی حمایت جن کی درآمد ملک میں زر مبادلہ لانے کا باعث ہو

7 ۔ قومی پیداوار کی ضروریات کی فراہمی، روزگار کی فراہمی اور قومی کرنسی کے استحکام پر تاکید کے ساتھ کرنسی کے وسائل و ذرائع کا انتظام

8 ۔ قومی پیداوار میں اضافہ کے لئے کاروباری شعبوں میں بہبود و بہتری، اور ثقافتی، قانونی، اداری اور اجرائی طریقوں کی اصلاح

9 ۔ مندرجہ ذیل طریقوں سےقومی پیداوار میں نجی اور کارپوریشن شعبوں کے حصہ میں اضافہ پر توجہ: ٭ قومی عزم و جذبہ کی تقویت، دفعہ 44 کی کلی پالیسیوں کے کامل اجرا میں سرعت و تاکید، حکومتی بجٹ اور مالی ضوابط کی رعایت پر تاکید

٭ حکومتی، نجی اور کارپوریشن شعبوں میں عدم امتیاز

٭ چھوٹے اور درمیانے درجہ کے کاروباری اداروں کی کارکردگي کو بہتر بنانے کے لئے ان کی تنظیم و تنسیق اور حمایت

10 ۔ قومی پیداوارکے سلسلے میں غیر حکومتی اقتصادی اداروں کے کردار کا فروغ

11 ۔ اعداد و اطلاعات کا صاف و شفاف اور روز مرہ کی بنیاد پر اپ ڈیٹ ہونا اور ان تک عام افراد کی رسائی کی سہولت، مختلف شعبوں میں سرمایہ کار اورسرمایہ کاری کے مختلف پہلوؤں کے سلسلے میں اطلاع رسانی اور ہر قسم کی نجی اطلاعات تک دسترسی کے بارے میں سنجیدگی کے ساتھ مقابلہ

12 ۔مزدور افراد کی توانائیوں میں جوش و جذبے کے ذریعہ اضافہ و ارتقاء ، مہارت و خلاقیت ، بازار کی ضروریات کے مطابق تعلیمی اور تحقیقاتی مراکز میں تناسب پیدا کرنا

13 ۔ روزگار فراہم کرنے کے سلسلے میں ضروری اقدامات، کام کرنے والے افراد کی قومی ، علاقائي اور عالمی سطح پر حرکت

14 ۔ قومی پیداوار کے رشد کے لئے عوامی اداروں کے فروغ کے ساتھ انسانی ، قدرتی ،سماجی اور جسمانی سرمایہ کے ارتقاء پر تاکید

15 ۔ ایرانی خدمات، کام، اجناس اور سرمایہ کی حمایت کی ثقافت کو فروغ دینے اور اقتصادی فیصلوں میں اقتصادی ماہرین کی آراء و نظریات سے استفادہ کرنے پر تاکید

16۔ مختلف اقتصادی شعبوں میں اقتصادی سرمایہ کے نتائج کے ارتقاء کے سلسلے میں مشاورت اور فنی خدمات میں توسیع و پیداوار کے ساتھ ایرانی افرادی قوت کے ضائع اور بیکار ہونے کے سلسلے میں روک تھام پر تاکید،

17۔ سرمایہ کاری کے بازار میں سرمایہ لگانے کے وسائل میں فروغ اور سرمایہ کاری کے ڈھانچے کی تکمیل، سرمایہ کاری کے بازار میں علاقائي، بین الاقوامی اور اندرونی سطح پر عام لوگوں کی شرکت کے لئے ترغیبی و تشویقی پالیسیوں کا اعلان

18 ۔ سرمایہ کاروں اور محققین کی حمایت، تحقیق پر مشتمل سرمایہ کاری کے شعبے میں ایرانی سرمایہ لگانے کی ترغیب اور اس شعبہ میں سرمایہ کاری کے لئے ضمانت کے ساتھ شراکتی فنڈز کا قیام

19 ۔ قومی ترقیاتی فنڈ میں موجود وسائل کا مؤثر انتظام اور ایران کی پیداواری صلاحیتوں، لیبر اور سرمایہ کے معیاروں میں اضافہ پر تاکید

20 ۔ پیداوار کے شعبہ میں سہولیات کے لئے قوانین و ضوابط میں اصلاح و شفافیت منجملہ کرنسی، بینک، بیمہ اور ٹیکس کے قوانین میں اصلاح اور قومی سطح پر سرمایہ کاری میں رکاوٹوں کو دور کرنے اور قوانین میں نسبی ثبات پیدا کرنے کے لئے اصلاحات

21 ۔ شفاف سسٹم سے استفادہ کے ذریعہ خدمات اور اشیاء کی تقسیم کے نظام کو مؤثر بنانا، صحیح اطلاع رسانی نیز غیر ضروری اور غیر مؤثر واسطوں میں کمی لانے پر توجہ

22۔ قومی پیداوار کی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے مالی وسائل کے فروغ اور مؤثر انتظامیہ کی تشکیل، مالیاتی اداروں اور انشورنس کی حمایت اور فروغ کے ذریعہ مالی اخراجات میں کمی کرنے پر تاکید

23 ۔ پیداوار اور تجارت سے لیکر استعمال تک دوسروں پر انحصار کرنے سے پرہیز پر تاکید