قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ آٹھ سالہ مقدس دفاع کے تجربات سے ثابت ہو گیا کہ تمام تر سختیوں اور رکاوٹوں، گوناگوں مسائل اور مالی مشکلات کے باوجود، اللہ پر توکل اور عزم محکم کی مدد سے عالمی طاقتوں کے بیجا مطالبات اور زور زبردستی کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے بدھ کے روز اعلی فوجی کمانڈروں اور پولیس افسران سے خطاب کرتے ہوئے مقدس دفاع کے زمانے کو ملت ایران کے لئے باعث وقار و افتخار قرار دیا۔ ہفتہ مقدس دفاع کی شروعات کی مناسبت سے ہونے والی اس ملاقات میں قائد انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ مقدس دفاع کا زمانہ انتہائی اہم اور گوناگوں پہلوؤں کا حامل زمانہ تھا۔ آپ نے فرمایا: آٹھ سالہ مقدس دفاع کے واقعات، یادگار باتیں اور اہم سبق، در حقیقت ایک پائیدار ثقافت اور ایسا سرچشمہ ہیں کہ اگر ان کی ماہیت کا صحیح طور پر ادراک کیا جائے تو یقینی طور پر یہ ملت ایران اور ملک کے مستقبل کے لئے سودمند ہوگا۔
قائد انقلاب اسلامی نے مسلط کردہ جنگ کے زمانے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف مشرقی و مغربی بلاکوں اور خطے میں ان بلاکوں سے وابستہ ممالک کی شمولیت سے تشکیل پانے والے وسیع فوجی محاذ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اس وسیع محاذ کا مقصد، اسلامی نظام کو کمزور اور اس کے وقار کو مجروح کرنا، اسے داخلی مشکلات میں الجھانا اور نتیجتا اسلامی جمہوریہ کی سرنگونی کے مقدمات فراہم کرنا تھا لیکن اسلامی نظام اور ایرانی عوام نے وسائل اور ساز و سامان کے فقدان اور اس زمانے کی گوناگوں مشکلات کے باوجود اس محاذ کا مقابلہ کیا اور میدان سے سرخروئی اور سربلندی کے ساتھ باہر آئے۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ آٹھ سالہ مقدس دفاع کے دوران ملت ایران کی استقامت و پائیداری کی وجہ سے اسلامی و غیر اسلامی ممالک کی بہت سی موثر شخصیات اور سرگرم دماغوں کو بھی 'خالی ہاتھ مقتدرانہ دفاع' پر پختہ یقین ہو گیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے مسلط کردہ جنگ کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات اور خاص طور پر گراں قدر شہداء کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ مسلط کردہ جنگ سے بڑے پیمانے پر ہونے والے جانی و مالی نقصانات کے باوجود آٹھ سالہ مقدس دفاع کے دوران ملت ایران کی حصولیابیاں، ان نقصانات اور خسارے کے مقابلے میں بہت عظیم ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنے خطاب میں مقدس دفاع کے زمانے کے سپاہیوں اور کمانڈروں کو اس دور کے واقعات اور یادوں کو ضبط تحریر میں لانے کی سفارش کرتے ہوئے فرمایا کہ لطف خداوندی سے اب تک مقدس دفاع کے موضوع پر جو کتابیں شائع ہوئی ہیں، بہت اچھی ہیں۔
فوج اور پولیس کے کمانڈروں سے ملاقات میں قائد انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل مسلح فورسز کے چیف آف اسٹاف جنرل فیروز آبادی نے اپنی مختصر تقریر میں کمانڈروں کو اسپتال جاکر عیادت کرنے کی اجازت دینے پر قائد انقلاب اسلامی کا شکریہ ادا کیا اور آپ کی مکمل صحتیابی پر اظہار مسرت کیا۔ جنرل فیروز آبادی نے مقدس دفاع کی عظمت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مسلح فورسز اسلامی انقلاب کے تمام ثمرات کا دفاع کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔