قائد انقلاب اسلامی کا خطاب حسب ذیل ہے؛

بسم اللہ الرحمن الرحیم
الحمد للہ رب العالمین والصلاۃ والسلام علی سیّدنا و نبیّنا ابی القاسم محمد و علی آلہ الطیّبین الطّاہرین المعصومین۔

آپ ‏عزیز بہنوں اور بھائیوں کے دیدار سے بہت خوش ہوں۔ (1) الحمد للہ آپ انقلابی اور پرجوش نوجوان ہیں۔ خداوند عالم نے آپ کو اپنی ہدایت، نعمت اور برکت سے نوازا ہے۔ مجھے اطلاع ہے کہ جنگ کے برسوں میں اس گاؤں سے مومن اور مجاہد جوان زیادہ محاذ پر گئے ہیں اوران میں سے کچھ شہید بھی ہوئے ہیں۔ خداوند عالم ان شاء اللہ آپ کی یہ قربانی قبول فرمائے۔ میں چاہتا ہوں کہ آپ عزیز نوجوانوں، اس گاؤں کے عوام اور شہیدوں کے محترم اہل خاندان سے عرض کروں کہ آپ کی یہ مجاہدتیں اس بات کا سبب بنیں کہ اسلام، قرآن اور خدا کا نام دنیا میں بلند ہو۔
آپ اسلامی جمہوریہ ایران کے سرحدی علاقوں کے ساکنین ہیں اور الحمد للہ آپ نے اپنے فرائض انجام دیئے۔ آئندہ بھی اس علاقے کے عوام اور پوری ایرانی قوم کے عزم و ارادے سے اس سرزمین اور ان سرحدوں کی حفاظت کی کوشش ہونی چاہئے۔ ان دشمنوں کے مقابلے میں جو وطن عزیز ایران اور اسلام کو خطرے سے دوچار کریں، آپ سبھی دلیر نوجوان، خدا کی عطا کردہ اس طاقت و توانائی اور جوش و جذبے کے ساتھ ڈٹ جائیں۔ ملک کی خود مختاری کا انحصار آپ پر ہے۔ ملک کا دفاع آپ جیسے باہمت اور غیور نوجوانوں کے ذمے ہے۔
نوجوان سب سے پہلے ہمیشہ کی طرح جہاد کے میدان میں دلیری کے ساتھ موجود رہیں، جنگی فنون سیکھیں اور عوامی رضاکار فورس بسیج میں شامل ہوں۔ دوسرے ملک کی تعمیر نو میں بھی شرکت کریں۔ گاؤں اور قصبوں کے نوجوان محنت اور کوشش کریں۔ الحمد للہ زمین اچھی ہے، مٹی اچھی ہے توانائیاں کافی ہیں اور امکانات و وسائل بہت ہیں۔ نوجوانوں کو محنت اور کام کرنا چاہئے۔ دنیا کو آباد کریں۔ عورت اور مرد سبھی ملک کی ترقی کے لئے کام کریں لیکن نوجوانوں کو زیادہ حصہ لینا چاہئے۔
میں نہیں جانتا کہ آپ کے گاؤں میں ناخواندگی کے خلاف مہم چل رہی ہے یا نہیں۔ (2) آپ کہہ رہے ہیں کہ چل رہی ہے، بہت اچھا ہے۔ ایسا کام کریں کہ اس قصبے کے تمام لوگوں کے درمیان علم، درس، خواندگی، پڑھنا اور لکھنا عام ہو اور کوئی ناخواندہ نہ رہے۔ نوجوان اپنی معلومات روز بروز بفضل پروردگار زیادہ کریں۔ ملک کی امید آپ نوجوانوں سے وابستہ ہے۔
آج حکومت اور حکام نے محروم علاقوں کو ترقی دینے اور محرومیت دور کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے۔ کافی زحمت کر رہے ہیں۔ امید ہے کہ ملک کے تمام دور افتادہ اور محروم علاقے جن کے اندر کافی استعداد پائی جاتی ہے، ترقی کریں گے۔ لیکن آپ نوجوانوں کی کوشش بہت مددگار ثابت ہوگی۔ نوجوان اپنا وقت بیکار نہ گزاریں۔ اپنی عمر، اپنی قوت، اپنی سرشار توانائی تعمیری اور بابرکت کاموں میں صرف کریں۔
بھائیو اور بہنو! خدا ہمارے ساتھ ہے۔ دشمنوں نے ایران اور اسلامی جمہوریہ پر بارہا حملہ کرنا اور اس پر وار لگانا چاہا لیکن ہر بار اس قوم سے منہ کی کھائی اور اپنے منحوس مقاصد حاصل نہ کر سکے۔ ان شاء اللہ خدا ہمارے ساتھ ہے، خدا کا دست توانا ہمارے ساتھ ہے، ہم خدا کے فضل سے اس ملک کی خودمختاری کی حفاظت میں کامیاب رہیں گے۔ ملک آپ کے ہاتھوں آباد ہوگا اور ترقی کرے گا اور ان شاء اللہ ایران عزیز دنیا کے تمام مسلمانوں کے لئے مثالی ملک بن جائے گا۔ ہمارے نوجوانوں کو ایسا کام کرنا چاہئے کہ اقوم کے دشمنوں کا منحوس سایہ عوام کے سروں سے ختم ہو جائے۔
میں آپ سے رخصت لوں گا۔ خوشی ہے کہ آپ کے درمیان آنے اور نزدیک سے آپ کے دیدار کی توفیق نصیب ہوئی۔ جیسا کہ مجھے بتایا گیا ہے یہ علاقہ افواج کی لام بندی کے لحاظ سے نمونہ اور مثالی رہا ہے۔ میرے لئے یہ بہت خوشی کی بات ہے۔ دعا ہے کہ ہمیشہ خوش و خرم اور راہ خدا میں سرگرم عمل رہیں۔ ان شاء اللہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس علاقے، اس کے اطراف کے گاوؤں کے حالات پہلے سے بہتر ہوں گے۔

والسلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ

-------------------------------------------------------
1- پروگرام کے مطابق اس سفر میں قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کو دلوار کے مرکز میں اس علاقے اور اطراف کے دیہاتوں کے عوام کے اجتماع سے خطاب کرنا تھا۔ دلوار کی جانب جانے میں راستے میں قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے دیدار کے لئے آنے والے عوام کی بڑی تعداد اور ان کے شوق و اشتیاق کی وجہ سے جو کئی کلومیٹر تک آپ کے استقبال کے لئے آئے تھے، آپ نے اسی جگہ جہاں (لیلک گاؤں کے ) لوگ جمع تھے، توقف فرمایا اور مختصر خطاب فرمایا۔
2- اس وقت پورے مجمع نے ایک آواز ہوکے مثبت جواب سے قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کو مطلع کیا۔