عیدالاضحی کے دن کی قربانی تاریح کی حیرت انگیز اور بے مثال قربانی ہے۔ حضرت ابراہیم کو حکم دیا گیا کہ اپنے نوجوان بیٹے کو اپنے ہاتھوں سے قتل کر دیں۔ فرمان الہی ہے، الہی امتحان ہے۔ وہ بھی اس فرزند کو کہ برسوں جس کی آرزو کرتے رہے اور بڑھاپے کے وقت اَلحَمدُ لِلَّهِ الَّذی وَهَبَ لی عَلَى الکِبَرِ إِسماعیلَ وَإِسحاق، اللہ تعالی نے یہ اولاد حضرت ابراہیم کو عطا فرمائی تھی۔ ظاہر ہے کہ عمر کے آخری حصے میں، بڑھاپے کے دور میں ہونے والی اولاد سے انسان کو کیسی قلبی وابستگی ہوتی ہے۔ اس فرزند سے کہ جو «فَلَمَّا بَلَغَ مَعَهُ السَّعْیَ» شباب کو پہنچ چکا ہے، وہ فرماتے ہیں کہ میں تمہیں قتل کرنا چاہتا ہوں کیونکہ یہ فرمان خداوندی ہے۔ وہ نوجوان جواب دیتا ہے: یا أَبَتِ افْعَلْ ما تُؤْمَرُ سَتَجِدُنی إِنْ شاءَ اللَهُ مِنَ الصَّابِرین. آپ دیکھئے کہ دین کی تاریخ، دینداری کی تاریخ، ایمان کی تاریخ اور اسلام کی تاریخ کے یہ حیرت انگیز واقعات ہیں۔
امام خامنہ ای
31 جولائی 2020