ان تمام مسائل میں، جن کا ہم سامنا کر رہے ہیں، ان میں انہی کچھ عناصر و اسباب کی مدد سے کامیاب ہوا جا سکتا ہے: یعنی خدا کی راہ میں مجاہدت اور جہادی کام، اخلاص، مستحکم ارادہ، جدت عمل وغیرہ۔ قرآن مجید میں صراحت کے ساتھ اس کا ذکر ہے۔ میں آپ کو دو آیتیں سناتا ہوں۔ یا اَیُّھَا الَّذینَ آمَنوا ھَل اَدُلُّکُم عَلىٰ تِجارَۃٍ تُنجیکُم مِن عَذابٍ اَلیمٍ. تُؤمِنونَ بِاللَہِ وَرَسولِہِ وَ تُجاھِدونَ فی سَبیلِ اللَہِ بِاَموالِکُم وَاَنفُسِکُم - میں بعد میں انفس کے معنی بتاؤں گا اور اس بارے میں کچھ عرض کروں گا - ذٰلِکُم خَیرٌ لَکُم اِن کُنتُم تَعلَمونَ. یَغفِر لَکُم ذُنوبَکُم وَ یُدخِلکُم جَنّاتٍ تَجری مِن تَحتِھَا الاَنھارُ وَمَساکِنَ طَیِّبَۃً فی جَنّاتِ عَدنٍ ذٰلِکَ الفَوزُ العَظیمُ. وَ اُخرىٰ تُحِبّونَھا نَصرٌ مِنَ اللَہِ وَ فَتحٌ قَریب.(1) اگر یہ ایمان اور جہاد اور اسی طرح کی چیزیں ہوں گي تو صرف بات یہ نہیں ہے کہ خدا آپ کو معاف کر دے گا، نہیں! فتح یعنی جس چیز کے آپ خواہاں ہیں، خداوند متعال آپ کو اس کا تحفہ دے گا۔ آيت میں یہ نہیں کہا گيا ہے کہ جنگ میں، بلکہ تمام چیزوں میں۔ یہ چیز صرف فوجی جنگ سے مختص نہیں ہے۔ زندگي کے تمام امور میں ایسا ہی ہے۔

امام خامنہ ای

25/5/2022

(1) سورۂ صف، آيات 10 سے 13، اے ایمان لانے والو! کیا میں تمھیں وہ تجارت بتاؤں جو تمھیں دردناک عذاب سے بچا دے؟ اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اللہ کی راہ میں اپنے مالوں سے اور اپنی جانوں سے جہاد کرو کہ یہ (ایثار) تمھارے لیے بہتر ہے اگر تم جانتے ہو۔ اللہ تمھارے گناہ معاف کر دے گا اور تمھیں ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی اور تمھیں ابدی قیام کی جنتوں میں بہترین گھر عطا فرمائے گا اور یہ خود ایک بڑی کامیابی ہے۔ اور وہ دوسری چیز، جسے تم پسند کرتے ہو وہ بھی تمھیں دے گا: اللہ کی طرف سے نصرت اور جلد ہی حاصل ہو جانے والی فتح ...۔