رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے تحریک انقلاب کے زمانے کے ساتھی ڈاکٹر عباس شیانی کی نماز جنازہ پڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔ 

نماز جنازہ میں مرحوم کے اہل خانہ اور رشتہ دار بھی شریک تھے۔ 

ڈاکٹر عباس شیبانی تحریک انقلاب کے پرانے مجاہدین میں تھے جن کا 22 دسمبر 2022 کی شام انتقال ہو گیا۔ 

انقلاب کونسل کے رکن، آئین ساز ماہرین اسمبلی کے رکن، وزیر زراعت اور پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے پانچ بار منتخب رکن کی حیثیت سے ڈاکٹر عباس شیبانی نے ملک و قوم کی خدمات انجام دیں۔ 

مرحوم شیبانی تہران یونیورسٹی کے چانسلر بھی رہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے نماز جنازہ پڑھانے کے بعد ملک، عوام اور اسلامی انقلاب کے لئے مرحوم کی خدمات کی قدردانی کی۔ 

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ڈاکٹر عباس شیبانی سے اپنی پہلی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ 1969 یا 1970 کی بات ہے کہ داکٹر شیبانی حال ہی میں جیل سے رہا ہوئے تھے۔ اسی وقت میں طاہر احمد زادہ مرحوم کے ساتھ مشہد سے تہران آیا تھا، ہمیں تہران میں جناب طالقانی، انجینیئر بازرگان اور ڈاکٹر سبحانی جیسے مفکرین کے ساتھ ایک میٹنگ کرنی تھی۔ 

رہبر انقلاب اسلامی نے اس وقت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ  احمد زادہ صاحب نے کہا کہ ان افراد کو ایک جگہ جمع کر پانا ہمارے بس کی بات نہیں یہ کام عباس شیبانی کر سکتے ہیں۔ اس کے بعد ان سے ہم نے رابطہ کیا اور کہا کہ ہمیں یہ کام ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے بتایا کہ جناب شیبانی نے فورا، دو دن کے اندر ایک میٹنگ رکھ دی جس میں ڈاکٹر شریعتی، جناب بہشتی، جناب مطہری اور دیگر  افراد جمع ہوئے۔ ڈاکٹر شیبانی اس طرح کے انسان تھے، ہمیشہ کام کے لئے آمادہ رہتے تھے۔ انقلاب کے بعد بھی واقعی وہ محنت سے مصروف رہے۔ 

رہبر انقلاب اسلامی نے اس موقع پر ڈاکٹر وشیبانی کی اہلیہ کی بھی قدردانی کی جو اس جدوجہد میں اپنے شوہر کے ساتھ رہیں۔ انہوں نے مرحوم کی اہلیہ کے تعلق سے کہا کہ انہوں نے واقعی ساتھ دیا، اللہ تعالی محترمہ مفیدی کی مغفرت فرمائے۔