نواسہ رسول امام حسن علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کے موقع پر شعرا اور فارسی شعر و ادب کے اساتذہ نے رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر رہبر انقلاب اسلامی نے شعر و ادب کے شعبے سے متعلق اہم نکات پر روشنی ڈالی ساتھ ہی مغربی ملکوں کے انسانی حقوق کے جھوٹے دعوؤں پر بھی تنقید کی۔ رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب کے چند نکات:
مغربی ممالک کا اگر بس چلے تو اسلامی جمہوریہ ایران جیسے ملک کو جو خود مختاری و استقامت کی راہ پر گامزن ہے، ضروری غذائی اشیاء تک سے محروم کر دیں، چنانچہ انہوں نے لازمی دوائیں اس کے لئے ممنوع کر رکھی ہیں۔ 2019 میں جب ہمیں ویکسین کی ضرورت پڑی تو پیسے لے لئے لیکن ویکسین ہمیں نہیں دی۔
مغرب انسانی حقوق کا طرفدار نہیں بلکہ انسانیت کا دشمن ہے! داعش، صدام اور دہشت گرد تنظیم ایم کے او کی حمایت کی شکل میں ہم ان کے انسانی حقوق دیکھ چکے ہیں اور فلسطین کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کی بھرپور حمایت کی شکل میں آج دیکھ رہے ہیں۔
مغرب کے انسانی حقوق ہم تہران کی سڑکوں پر نوجوانوں کے قتل عام اور ٹارگٹ کلنگ کی شکل میں دیکھ چکے ہیں، دنگائیوں نے ہمارے پاکیزہ ترین نوجوانوں جیسے آرمان علی وردی اور روح اللہ عجمیان کو ایذائیں دیکر قتل کیا، مغربی ملکوں کے کان پر جوں تک نہ رینگی، بلکہ اور بھی اکسایا، ٹریننگ تک دی۔
مغرب کو ایرانی خواتین سے قطعی ہمدردی نہیں بلکہ وہ کینہ رکھتے ہیں۔ کیونکہ اگر خواتین کا تعاون نہ ہوتا تو اسلامی انقلاب ہرگز کامیاب نہ ہو پاتا۔
واقعی مغرب کو عورتوں کے حقوق کی طرفداری کا دعوی زیب نہیں دیتا۔ آج بھی مغربی ملکوں میں عورتیں بڑی اہم مشکلات سے گزر رہی ہیں۔
اس خطاب کی تفصیلی خبر کچھ دیر میں۔۔۔۔