اس موقع پر امام حسین علیہ السلام کا مرثیہ پڑھا گیا، ان کے مصائب بیان کئے گئے اور زیارت اربعین بھی پڑھی گئی۔
مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹیوں کے امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے نمائندہ دفتر کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین رستمی نے واقعہ کربلا کی ابدیت کے راز اور اربعین کے سلسلے میں امام حسین علیہ السلام کے پیروکاروں کے فرائض پر روشنی ڈالی۔
مجلس عزا کے اختتام پر ظہرین کی نماز رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی امامت میں ادا کی گئی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ظہر و عصر کی نمازوں کے درمیان اپنے مختصر خطاب ميں، مجالس امام حسین، ان کی عزاداری اور ان کے توسل سے دعا کو لازوال حسینی روحانیت اور مشعل فروزاں سے رابطے کا ذریعہ نیز مسائل کا حل قرار دیا اور زور دیکر کہا کہ سب سے اہم موضوع، اس رابطے اور صراط مستقیم سے تعلق کی حفاظت ہے جس کے لئے عزم و استقامت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا: اگر آپ نے استقامت کا مظاہرہ کیا تو چوٹیوں کو فتح کریں گے اور دین خدا کی حکومت اور حق و عدل کی بالادستی قائم کرنے کی منزل تک پہنچ جائيں گے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ نوجوان امید کا باعث ہیں، نجف سے کربلا اور اسی طرح ایران کے مختلف شہروں میں اربعین مارچ میں عوام خاص طور پر نوجوانوں کی شرکت کا ذکر کیا اور نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا: جس طرح اربعین کی پیادہ روی میں آپ لوگ مضبوط قدموں سے آگے بڑھے ہیں اسی طرح توحید کی بالادستی کی راہ میں بھی عزم و ارادہ کے ساتھ مضبوط قدموں سے آگے بڑھیں اور ہمیشہ حسینیوں کی طرح زندگي گزاریں اور حسینی بنے رہیں۔