انسان سر سے پاؤں تک نیازمند ہے۔ ان مشکلات سے نجات اور ان ضرورتوں کی تکمیل کا مطالبہ ہم کس سے کریں؟ خداوند متعال سے، کیونکہ وہ ہماری حاجتوں سے واقف ہے۔ خدا جانتا ہے کہ آپ کیا چاہتے ہیں۔ کیا ضروری ہے، اور کون سی چیز آپ اس سے مانگ رہے ہیں۔ لہذا اپنے خدا سے مانگئے۔ آپ کے پروردگار نے فرمایا ہے: "مجھ سے دعا کرو" یعنی مجھ کو پکارو میں تم کو جواب دوں گا، البتہ یہ جواب دینا، ضرورت پوری کر دینے کے معنی میں نہیں ہے۔ وہ فرماتا ہے: میں تم کو جواب دیتا ہوں اور لبیک کہتا ہوں، "استجب لکم"۔  یقینا یہ الہی استجابت بہت سے مواقع پر حاجت کی تکمیل اور جو کچھ آپ نے خدا سے چاہا ہے اس کی تکمیل کے ساتھ ہے۔ انسان ضرورتمند ہے اور ان ضرورتوں کی تکمیل کا وہ مطالبہ کرتا ہے خدا کے گھر کے دروازے پر جانا چاہیے تاکہ دوسروں کے سامنے گڑگڑانے سے بے نیاز ہوجائیں۔

امام خامنہ ای 

15 فروری 1995

 

drs-khlq-3.jpg