8 فروری 1979 کے واقعے اور سابق شاہی فضائيہ کے ایک خصوصی دستے 'ہمافران' کی جانب سے امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ سے تاریخی بیعت کی سالگرہ کے موقع پر بدھ کی صبح فضائيہ اور ایئر ڈیفنس کے سیکڑوں کمانڈروں اور جوانوں نے رہبر انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے سپریم کمانڈر آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
اس سال 11 فروری کو اسلامی انقلاب کی سالگرہ پر ان شاء اللہ یہ واضح پیغام دشمنوں تک پہنچے کہ قومی اتحاد کو ختم کرنے کی کوششیں لا حاصل رہیں، عوام کو ایک دوسرے سے اور انھیں حکومت سے الگ کرنا ممکن نہیں۔
امام خامنہ ای
8 فروری 2023
آپ پیاری بچیوں کو، اپنی عزیز بچیوں کو میں جو نصیحت کرنا چاہتا ہوں، وہ یہ ہے کہ خدا سے دوستی کیجیے۔ کوشش کیجیے کہ بچپن کے آغاز سے ہی، خدائے مہربان کی دوست بن جائيے۔
اسلام میں کام کے طریقے بہت اہم ہیں، یہ طریقے، اقدار کی طرح ہیں۔ اسلام میں جس طرح سے اقدار کی بہت اہمیت ہے، اسی طرح کام کے طریقوں کی بھی اہمیت ہے اور اقدار، ان طریقوں میں بھی دکھائي دینے چاہیے۔ آج اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہماری حکومت، حقیقی معنی میں اسلامی ہو تو ہمیں بغیر کسی رو رعایت کے اسی راہ پر آگے بڑھنا چاہیے۔ مختلف شعبوں کے عہدیداروں، مجریہ، عدلیہ، مقننہ، اوسط درجے کے عہدیداروں سبھی کی یہ کوشش ہونی چاہیے کہ کاموں اور اپنے اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے صحیح اور اخلاقی طریقہ استعمال کریں۔ اس طریقے کا استعمال ممکن ہے بعض جگہوں پر طاقت کے حصول کے لحاظ سے ناکامیوں اور پریشانیوں کا سبب بنے لیکن بہرحال یہ طے ہے کہ اسلام کی نظر میں اور امیرالمومنین کی نظر میں، غیر اخلاقی طریقوں کا سہارا لینا کسی بھی طور پر صحیح نہیں ہے۔ علی علیہ السلام کا راستہ یہ ہے اور ہمیں اسی طرح آگے بڑھنا چاہیے۔
امام خامنہ ای
16/3/2001
طاغوتی حکومت اس ملک میں امریکا اور برطانیہ کا سب سے اہم محاذ سمجھی جاتی تھی۔ انقلاب آیا تو اس نے اس محاذ کو نابود کر دیا، مسمار کر دیا۔ اس نے اس ملک میں شاہی حکومت کو جڑ سے اکھاڑ دیا اور اس شاہی حکومت کی جگہ، آٹوکریسی کی جگہ عوامی حکومت تشکیل پائی۔
اس عظیم شخصیت، حضرت زینب کبری سلام اللہ علیہا نے تشریح کا جہاد، روایت کا جہاد شروع کیا۔ انھوں نے واقعے کے بارے میں دشمن کی بات اور دشمن کی روایت کو غلبہ حاصل نہیں کرنے دیا۔ انھوں نے ایسا کام کیا کہ حسینی روایت نے رائے عامہ پر غلبہ حاصل کر لیا۔
امام خامنہ ای
12/12/2021
آیت اللہ خامنہ ای کا سفر شام اور بی بی زینب کے روضے کی زیارت (ستمبر 1984)
سوال: بیع نامے میں ایک فلیٹ کا رقبہ 88 میٹر لکھا ہوا ہے لیکن دو سال بعد جب گھر کی دستاویز تیار ہوئي تو پتہ چلا کہ فلیٹ کا رقبہ 97 میٹر ہے، کیا گھر بیچنے والے کو خریدار سے باقی کے رقبے کی رقم کا مطالبہ کرنے کا حق ہے؟
جواب: اگر گھر کو رقبے کی بنیاد پر (یعنی ہر میٹر کے بدلے فلاں رقم پر) بیچا ہو تو وہ اضافی رقبے کے بدلے قیمت کا مطالبہ کر سکتا ہے یا سودے کو منسوخ کر سکتا ہے، لیکن اگر بیچنے والے نے اپنے حساب سے یا کسی دوسرے اندازے کے مطابق 88 میٹر کے فلیٹ کو ایک معینہ رقم کے بدلے بیچا ہو تو اسے صرف معاملے کو منسوخ کرنے کا حق حاصل ہے۔
میں آپ کے جشن عبادت پر آپ کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، امیر المومنین علیہ السلام کی ولادت با سعادت کا بھی اپنی عزیز بچیوں کی خدمت میں ہدیۂ تبریک پیش کرتا ہوں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے خاصی تعداد میں ملزمین اور سزا یافتہ افراد کی سزائیں معاف کرنے یا ان میں تخفیف کی درخواست منظور کی۔
عدلیہ کے سربراہ نے رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کو حالیہ ہنگاموں اور اسی طرح پبلک عدالتوں، انقلابی عدالتوں اور مسلح افواج کے عدالتی ادارے سے سزا پانے والے متعدد افراد کی سزائيں معاف کرنے یا سزاؤں میں کمی کی تجویز دی تھی، جسے انھوں نے منظور کر لیا۔
عدلیہ کے سربراہ حجۃ الاسلام و المسلمین محسنی اژہ ای نے رہبر انقلاب اسلامی کو جو خط لکھا ہے، اس میں کہا گیا ہے: حالیہ ہنگاموں کے دوران، بہت سے افراد خاص طور پر نوجوان، دشمن کے پروپیگنڈوں اور بہکاوے میں آ کر غلط کاموں اور جرائم کے مرتکب ہو گئے اور اپنے لیے پریشانی کا سبب بننے کے علاوہ اپنے گھر والوں اور اقرباء کے لیے بھی تشویش کا سبب بنے، اب ان میں سے زیادہ تر لوگ، غیر ملکی دشمنوں اور انقلاب و عوام مخالف عناصر کی سازش بے نقاب ہو جانے کے بعد ندامت اور پیشمانی کا اظہار کرتے ہوئے عفو و درگزر کے خواہاں ہیں۔
عدلیہ کے سربراہ نے اپنے خط میں لکھا ہے: متعلقہ عہدیداروں سے مشورے اور ماہرین کے جائزے کے بعد ملزمین اور سزا یافتہ افراد کی معافی یا سزا میں کمی کی بنیادی شرطوں اور ضوابط کو دو حصوں میں تقسیم کیا گيا ہے۔
پہلے حصے میں حالیہ واقعات کے ملزمین اور سزا یافتگان کی معافی یا سزاؤں میں کمی کی شرطوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا گيا ہے کہ مذکورہ شرطیں پائے جانے کی صورت میں ملزمین اور سزا یافتہ افراد کی فائل کو، چاہے وہ جس مرحلے میں ہو، بند کر دیا جائے گا۔
عدلیہ کے سربراہ کے خط میں حالیہ واقعات کے ملزمین اور سزا یافتہ افراد کی معافی یا سزاؤں میں کمی کی شرطوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا گيا ہے: غیر ملکیوں کے لیے جاسوسی نہ کرنا، غیر ملکی سیکرٹ سروسز کے ایجنٹوں سے رابطہ نہ ہونا، کسی کو جان بوجھ کر قتل اور زخمی نہ کرنا، سرکاری، فوجی اور عمومی اموال کی توڑ پھوڑ نہ کرنا، انھیں نذر آتش نہ کرنا اور ان کے خلاف کسی کا مدعی نہ ہونا، مذکورہ شرطوں میں شامل ہیں۔
عدلیہ کے سربراہ کے خط کے دوسرے حصے میں پبلک عدالتوں، انقلابی عدالتوں اور مسلح افواج کے عدالتی ادارے سے سزا پانے والے افراد کے لیے بھی سزاؤں کی معافی یا ان میں کمی کی کچھ شرطوں کا اعلان کیا گيا جن میں، ان کے خلاف کسی کا مدعی نہ ہونا، ایک سال تک کی سزا پانے والوں سزا کی مدت کی معافی اس شرط کے ساتھ کہ 22 بہمن (11 فروری) تک کم از کم ایک مہینے کی سزا کاٹ چکے ہوں، ایک سے پانچ سال تک کی سزا پانے والوں کی تین چوتھائي سزا کی مدت کی معافی، اس شرط کے ساتھ کہ 22 بہمن (11 فروری) تک کم از کم سزا کا پانچواں حصہ کاٹ چکے ہوں، دس سال سے بیس سال تک سزا پانے والوں کی سزا کی آدھی مدت کی معافی، اس شرط کے ساتھ کہ 22 بہمن (11 فروری) تک کم از کم دو سال سزا کاٹ چکے ہوں اور ان تمام سزایافتگان کی باقیماندہ سزا کی معافی جن کے جرائم جان بوجھ کر نہیں کیے گئے ہیں۔
ان سزا یافتہ خواتین کے لیے خاص شرطوں کا اعلان جو قانون کے تحت اپنے بچوں کی سرپرست ہیں اور ان کی دیکھ بھال ان کے ذمے ہے اور ان سزا یافتگان کے لیے جو لاعلاج یا بہت مشکل بیماری میں مبتلا ہیں، ستر سال سے زیادہ عمر کے مرد اور ساٹھ سال سے زیادہ عمر کی خاتون سزا یافتگان اور اسی طرح ان سزایافتگان کے لیے جو جرمانہ ادا کرنے میں لاچاری کی وجہ سے جیل میں ہیں، عدلیہ کے سربراہ کے خط کے دیگر مندرجات میں شامل ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی کے نام عدلیہ کے سربراہ حجۃ الاسلام و المسلمین محسنی اژہ ای کے خط میں کچھ گروہوں کو اس معافی سے الگ رکھا گيا ہے جن میں آتشیں ہتھیار خریدنے، بیچنے اور اسمگل کرنے کے جرم کے مرتکبین، چوری اور ڈاکے کے جرم کے ارتکاب کرنے والے، اسلحے کے زور پر منشیات اور ایکسٹسی ڈرگز سے متعلق جرائم کا ارتکاب کرنے والے، قحبہ خانے کھولنے والے، شراب کی اسمگلنگ کرنے والے، منظم اور پیشہ ورانہ طریقے سے مصنوعات اور کرنسی کی اسمگلنگ، ملک کے معاشی نظام کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانے اور اس کام میں مدد کرنے والے اور ملکی اور غیر ملکی سلامتی کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے والے افراد شامل ہیں۔
آپ پیاری بچیوں کو یہ سفارش کرنا چاہتا ہوں کہ اسی بچپن کے دور سے خدائے مہربان کی دوست بن جائیے۔ اللہ سے کیسے دوستی کی جاتی ہے؟ اللہ سے دوستی کا ایک راستہ یہی ہے کہ آپ نماز میں توجہ رکھئے کہ آپ اللہ سے بات کر رہی ہیں۔
امام خامنہ ای
3 فروری 2023
ماہ رجب کے بابرکت ایام میں اور امیر المومنین علیہ السلام کی شب ولادت کے موقع پر اسکولی طالبات کے جشن عبادت کا پروگرام، جمعے کی شام کو رہبر انقلاب کی موجودگي میں امام خمینی امام بارگاہ میں منعقد ہوا۔
امیرالمومنین علیہ السلام کی شب ولادت با سعادت پر اسکولی بچیوں کے جشن عبادت کے پروگرام میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای شریک ہوئے۔ 3 فروری 2023 کو منعقد ہونے والے اس پروگرام میں رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے مختصر خطاب میں معصوم بچیوں سے بڑی دلچسپ اور سبق آموز گفتگو کی۔
خطاب حسب ذیل ہے؛
ایک انسان جن صفات اور اقدار کا احترام کرتا ہے، وہ سب علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے اندر اکٹھا ہیں۔ جس شخص کا کوئی دین نہ ہو، وہ بھی جب امیر المومنین سے آشنا ہو جاتا ہے تو ان کے سامنے سر جھکا دیتا ہے۔
جن افراد کا دین سے کوئی سروکار نہیں تھا وہ تو اپنی جگہ، حتی دیندار لوگ، یہاں تک کہ بعض علمائے دین بھی یہ نہیں مانتے تھے کہ اسلام، سیاسی امور میں مداخلت کر سکتا ہے، حالانکہ ابتدا سے اسلام کا ظہور ہی سیاسی عزائم کے ساتھ ہوا تھا۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی ویب سائٹ Khamenei.ir نے، ثقافتی انقلاب کی سپریم کونسل کے رکن ڈاکٹر محمد رضا مخبر دزفولی سے اسلامی انقلاب کے بعد، یونیورسٹیوں کی سطح پر آنے والی بنیادی تبدیلیوں کے بارے میں گفتگو کی۔
رجب کے مہینے کی دعائيں معرفت کا ایک بحر ذخار ہیں۔ دعا میں صرف یہ نہیں ہوتا کہ انسان اپنے دل کو خدا کے قریب کر لیتا ہے، یہ تو ہے ہی، ساتھ ہی معرفت کا حصول بھی ہے۔ دعا میں تعلیم بھی ہے اور تزکیہ بھی ہے۔
امام خامنہ ای
19 جون 2009
آج صبح، امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے مزار، 28 جون 1981 کے سانحے کے شہیدوں اور اسی طرح 30 اگست 1981 کو وزارت عظمی کے دفتر میں ہونے والے دھماکے کے شہیدوں کے مزاروں نیز ملکی سیکورٹی کے تحت اپنا فریضہ ادا کرتے ہوئے شہید ہونے والے آرمان علی وردی کے مزار پر رہبر انقلاب اسلامی کی حاضری۔
'عشرۂ فجر' کی آمد اور اسلامی انقلاب کی پرشکوہ کامیابی کی چوالیسویں سالگرہ کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے منگل کی صبح امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے مزار پر حاضری دی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔
اسلامی نظام، عدل و انصاف، لوگوں کی خدمت، انسانوں کے حقوق کے احترام اور کمزور پر طاقتور کے ظلم سے مقابلے کا نظام ہے۔ پوری تاریخ میں انسان کی سب سے اہم مشکلات یہی ہیں۔ انسانیت ہمیشہ ان مشکلات سے دوچار رہی ہے اور اس وقت بھی انہی مسائل میں پھنسی ہوئي ہے۔ آپ دیکھیے کہ آج دنیا کے منہ زور اور طاقتور لوگ، پوری دنیا کے دعویدار ہیں۔ اقوام انہی منہ زوریوں کی وجہ سے چوٹ کھاتی ہیں اور ان کی زندگي سخت ہو جاتی ہے۔ اسلام کی منطق، امیرالمومنین کی منطق اور حکومت علوی کی منطق انہی چیزوں سے مقابلے کی ہے، چاہے وہ ایک سماج کے اندر ہو کہ جس میں کوئي منہ زور کسی کمزور کو نگلنا چاہے، چاہے عالمی اور بین الاقوامی سطح پر ہو۔
امام خامنہ ای
5/11/2004
رہبر انقلاب اسلامی نے پیر کی صبح سیکڑوں صنعتکاروں، انٹرپرینیورز اور نالج بیسڈ کمپنیوں کے مالکان سے ملاقات میں، ملک کے روشن مستقبل کے لیے تیز رفتار اور مسلسل معاشی ترقی کو ضروری بتایا ہے۔
'نالج بیسڈ اور روزگار پیدا کرنے والے سال' کی مناسبت سے صنعتکاروں، انٹرپرینیورز اور نالج بیسڈ کمپنیوں کے مالکان سے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنی ملاقات میں مستقل بنیادوں پر اقتصادی پیشرفت کا سفر جاری رکھنے پر تاکید کی۔ 30 جنوری 2023 کو تہران کے حسینیہ امام خمینی میں ہونے والی اس ملاقات میں رہبر انقلاب نے حکومتی عہدیداروں کو اس سلسلے میں پرائیویٹ سیکٹر سے بھرپور تعاون کی ہدایات دیں۔ رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب سے پہلے 14 صنعت کاروں اور انٹرپرینیورز نے اپنے شعبے کی مشکلات و مسائل کا ذکر کیا اور تجاویز دیں۔ (1)
رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب حسب ذیل ہے:
سوال: کچھ عرصہ گزرنے کے بعد یہ پتہ چلا کہ جو گاڑی میں نے خریدی تھی اس کے انجن میں بنیادی نقص تھا۔ اس بات کے پیش نظر کہ جو ايگریمینٹ ہوا ہے، اس میں یہ لکھا ہوا ہے کہ گاڑی پوری طرح سے ٹھیک ہے اور سودے کو فسخ کرنے کا خریدار کا حق محفوظ ہے، کیا یہ عرصہ گزر جانے اور گاڑی کے دستاویز باضابطہ طور پر ٹرانسفر ہونے کے بعد میں شرعی طور پر سودے کو منسوخ کر سکتا ہوں؟
جواب: آپ سودے کو منسوخ کر سکتے ہیں یا بیچنے والے سے ارش (صحیح سالم اور معیوب گاڑی کی قیمت کے درمیان فرق کا پیسہ) لے سکتے ہیں۔
اس سال کے نعرے کی مناسبت سے، جس کے تحت سال کا نام "نالج بیسڈ اور روزگار پیدا کرنے والی پیداوار" رکھا گيا ہے، ملک کے کچھ چنندہ مینوفیکچررز اور نالج بیسڈ کمپنیوں کے مالکان پیر کے روز رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کریں گی۔
یہ ملاقات پیر 30 جنوری 2023 کو تہران کی امام خمینی امامبارگاہ میں ہوگي اور اس پروگرام کی ابتدا میں کچھ مینوفیکچررز اپنے خیالات اور نظریات بیان کریں گے۔
مشکلات کے حل کی کنجی دعا، خدا کی یاد اور دلوں کی اصلاح ہے اور رجب کا مہینہ ان لوگوں کی عید ہے جو اپنے دلوں کی اصلاح کا ارادہ رکھتے ہیں۔
امام خامنہ ای
9 اپریل 2018
نماز سے ایک خوش قسمت معاشرے کے اندر کلیدی رشتے مستحکم ہوتے ہیں۔ نماز جماعت کی صفیں سماجی سرگرمیوں کی آپس میں ایک دوسرے سے وابستہ صفوں کی تشکیل کرتی ہیں۔ مساجد کا پرجوش و پر تپاک ماحول سماجی سطح پر تعاون کے مراکز میں رونق پیدا کر دیتا ہے۔
امام خامنہ ای
26/01/2023
جب انسان غفلت کی حالت سے باہر نکل آئے اور اس جانب متوجہ ہو جائے کہ وہ دیکھا جا رہا ہے اور اس کا محاسبہ کیا جا رہا ہے تو فطری طور پر وہ محتاط رہے گا۔ اگر اس کیفیت میں انسان ایک خاص پاکیزگی اور طہارت کے عالم میں ماہ رمضان میں قدم رکھے تو پھر وہ ضیافت پروردگار سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا سکے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے نماز کی انتیسویں قومی کانفرنس کے نام اپنے پیغام میں، دو سال کے بعد اس اجلاس کے انعقاد کو مسرت بخش اور برکت کا باعث قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ایک خوشبخت اور خوش نصیب سماج میں دوستی، عفو و درگزر، مہربانی، ہمدلی، ہمدردی، امداد باہمی، خیر خواہی اور ایسے ہی دوسرے حیاتی رشتے، نماز کی ترویج اور قیام کی برکت سے زیادہ مضبوطی پاتے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی کے پیغام کا متن حسب ذیل ہے:
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے یورپی ممالک میں قرآن کریم کی توہین کے حالیہ واقعات کی شدید مذمت کی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے قرآن کی توہین کے واقعات کو استکبار کی اسلام سے گہری دشمنی کی علامت قرار دیا اور دنیا کے تمام حریت پسندوں کو مقدسات کی توہین اور نفرت انگیزی کی مذموم سیاست کا مقابلہ کرنے کی دعوت دی۔
قرآن کریم کی توہین کے واقعات پر ٹوئیٹ کی شکل میں سامنے آنے والا رہبر انقلاب اسلامی کا موقف حسب ذیل ہے:
اس مہینے میں پروردگار عالم کی بارگاہ میں دعا و مناجات اور توسل جتنا زیادہ ہو سکے کیجیے! بزرگوں نے، عارفوں نے، اللہ کی راہ پر چلنے والوں نے ماہ رجب اور شعبان کو، ماہ رمضان کی تمہید قرار دیا ہے۔
امام علی نقی علیہ السلام اور دوسرے آئمہ علیھم السّلام، سبھی نے اس راستے کی طرف قدم بڑھایا کہ اللہ کا حکم، الھی قانون سماجوں میں نافذ ہو۔ کوششیں ہوئیں، جدوجہد ہوئی، مشکلات برداشت کی گئی ہیں۔ اس راہ میں جیل و جلا وطنی کی زندگی برداشت کی گئی اور نتیجہ خیز شھادتیں پیش کی گئیں۔
امام خامنہ ای
8 مئی 1981
اللہ کا وعدہ عملی جامہ پہنے گا، البتہ کچھ مدت بعد۔ اللہ کا وعدہ مسلمان اقوام کو عزیز بنانے کا ہے۔ یہ چیز ایک رات میں تو ہونے والی نہیں ہے، بغیر کوشش اور عمل کے بھی ممکن نہیں ہے۔ اللہ کا وعدہ یہ تھا کہ جو قوم اللہ کی راہ میں مجاہدت کرے گی اور اس پر ایمان رکھے گي، وہ فاتح ہوگي۔ آپ ایرانی قوم کا اللہ پر ایمان تھا، آپ نے مجاہدت کی، آپ کو فتح حاصل ہوئي۔ اللہ کا وعدہ یہ ہے کہ آپ اس فتح کے بعد، خدا کے دشمنوں سے ٹکرائیں گے اور اگر آپ نے صبر و استقامت سے کام لیا اور ڈٹے رہے تو دوبارہ آپ کو فتح حاصل ہوگي۔ مطلب یہ کہ فتح کا بھی وعدہ ہے اور ٹکراؤ کا بھی وعدہ ہے۔ جی ہاں! جب اللہ کی طاقت، اسلام کی طاقت، قرآن کی طاقت، روحانیت کی طاقت کہیں پر اپنا سر بلند کرتی ہے تو جو لوگ روحانیت کے مخالف ہیں وہ دشمنی کرتے ہیں، جو لوگ ظلم کرنے والے ہیں، وہ دشمنی کرتے ہیں، جو لوگ بے راہ روی کے عادی ہیں، وہ دشمنی کرتے ہیں، جو لوگ کسی بھی جہت سے روحانیت اور دین کو برداشت نہیں کرتے، وہ دشمنی کرتے ہیں ... اگر آپ نے جدوجہد کی، اگر ڈٹے رہے، اگر آپ نے اپنے صبر و استحکام کو ہاتھ سے نہیں جانے دیا تو فتح آپ کو نصیب ہوگي لیکن اگر آپ نے جدوجہد چھوڑ دی، کمزوری محسوس کرنے لگے، مایوسی کا احساس کرنے لگے، پسپائی اختیار کرنے لگے تو پھر ایسا نہیں ہوگا۔
امام خامنہ ای
25/12/1998
ماہ رجب الوہی اقدار سے خود کو قریب کرنے، ذات مقدس پروردگار کا قرب حاصل کرنے اور خود سازی کا سنہری موقع ہے۔ یہ ایام، جو ہماری روایتوں میں اہم ایام کے طور پر متعارف کرائے گئے ہیں، یہ سب بڑے اہم مواقع ہیں۔