پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں سے فرماتے تھے کہ کوئی مجھ سے میرے اصحاب کے بارے میں کچھ نہ کہا کرے اور ہر وقت میرے سامنے ایک دوسرے کی برائی نہ کیا کرو، میں تو چاہتا ہوں کہ جس وقت لوگوں کے درمیان آؤں اور اپنے اصحاب کے درمیان جاؤں ’’سلیم القلب‘‘ رہوں، یعنی پاک و صاف قلب کے ساتھ، کسی بھی قسم کی پیشگی ذہنیت اور بدگمانی کے بغیر مسلمانوں کے درمیان جاؤں؛ میرے سامنے ایک دوسرے کی برائی نہ کیا کرو ۔۔۔۔ دیکھئے رسول اکرم (ص) کا یہ طرز کس قدر مسلمانوں کے اندر یہ احساس جگانے میں مدد کرتا ہے کہ اسلامی معاشرے اور اسلامی ماحول میں کسی بھی بدگمانی کے بغیر لوگوں کے ساتھ حسن ظن سے پیش آنا چاہئے، روایات میں ملتا ہے کہ جس وقت حکمراں طبقہ شر و فساد پر اترا ہو تو ہر چیز کو شک کی نگاہ سے دیکھا کرو، لیکن جس وقت معاشرے میں خیر و صلاح کی حکمرانی ہو ، بدگمانیاں کنارے لگا دو اور ایک دوسرے کے سلسلے میں حسن ظن رکھو ۔ ایک دوسرے کی باتوں کو بھی قبولیت کی نظروں سے دیکھا اور سنا کرو، ایک دوسرے کی برائیوں کو نہ دیکھا کرو، بلکہ ان کی اچھائیوں پر نظر رکھا کرو۔
امام خامنہ ای
24/ اکتوبر/ 2021