آج مغربی تہذیب زوال سے دوچار ہے یعنی واقعی طور پر تنزل کی طرف گامزن ہے، ’’ عَلَی شِفا نَار جَھَنَّم‘‘جہنم کی آگ کے دہانے پر کھڑی ہے (سورہ توبہ، آیت نمبر ۱۰ کا ایک حصہ)،  دلدل کے دہانے پر ہے، ایسے ہی حالات میں، البتہ معاشروں کے تغیرات اور حوادث آہستہ آہستہ رونما ہوتے ہیں یعنی جلدی محسوس نہیں ہوتے، حتی خود مغربی دانشورں نے اس کا احساس کر لیا ہے اور زبان سے بھی کہنے لگے ہیں، اور اقرار کررہے ہیں، یہ سب ہماری امید کے اسباب میں سے ایک ہے، مغربی تہذیب، مادی تہذیب، ہمارے مقابلے میں ہے اور زوال و انحطاط سے روبرو ہے۔  یہ بھی امید افزا تغیرات میں سے ہے اور یہ بھی اللہ کے اٹوٹ وعدوں میں سے ہے، ’’اِنَ تنصُرُ اللہ یَنصُرُکم‘‘  (سورہ محمد، آیت نمبر  7 کا ایک حصہ) ،  ’’وَ مَن أصدَقَ مِنَ اللہِ قیلا‘‘ (سورہ نساء، آیت نمبر 122 کا ایک حصہ)  کون ہے جو خدا سے زیادہ سچا ہے، کس کا وعدہ خدا سے زیادہ صحیح ہے،؟ خدا فرماتا ہے: ’’اِنَ تنصُرُوا اللہ یَنصُرُکم‘‘  اگر تم نے خدا کی مدد کی یعنی ایک صحیح و سالم تہذیب، اسلامی معاشرے اور خدا کے دین پر عمل درآمد کی جانب آگے بڑھے تو خدا بھی تمہاری مدد کرے گا۔

امام خامنہ ای

22/ مئی /2019