صوبہ لرستان کے علمائے کرام کے اجتماع سے قائد انقلاب اسلامی کا خطاب

صوبہ لرستان کے علمائے کرام کے اجتماع سے قائد انقلاب اسلامی کا خطاب

قائد انقلاب اسلامی نے صوبہ لرستان کے اپنے دورے کے تسلسل میں علاقے کے علمائے کرام سے ملاقات کی۔ تیس مرداد تیرہ سو ستر ہجری شمسی مطابق اکیس اگست انیس سو اکیانوے عیسوی کو اپنے اس خطاب میں قائد انقلاب اسلامی نے سرکاری اداروں اور دینی مدارس یا دیگر مقامات پر مصروف خدمت علمائے کرام کو عصری تقاضوں پر بھرپور توجہ رکھنے کی سفارش کی اور اسلامی انقلاب اور اسلامی نظام کی پاسبانی و نگہداشت میں علمائے کرام کے موثر کردار کو بیان کیا۔ تفصیلی خطاب زیر نظر ہے؛
صوبہ لرستان کے ایک قبائلی گاؤں میں ایک اجتماع سے قائد انقلاب کا خطاب

صوبہ لرستان کے ایک قبائلی گاؤں میں ایک اجتماع سے قائد انقلاب کا خطاب

قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے اکتیس مرداد تیرہ سو ستر ہجری شمسی مطابق بائیس اگست انیس سو اکیانوے عیسوی کو صوبہ لرستان کے ایک قبائلی گاؤں کے ساکنین کے اجتماع سے خطاب کیا۔ آپ نے اپنے خطاب میں شاہی دور میں قبائل اور دور دراز کے علاقوں کے سلسلے میں برتی جانے والے بے اعتنائی کا ذکر کیا اور ان کے لئے ضروری وسائل کی فراہمی پر تاکید کی۔ قائد انقلاب اسلامی نے قبائل کے جذبہ ایثار و فداکاری اور شجاعت و جاں نثاری کا ذکر کرتے ہوئے طول تاریخ میں وطن اور اسلام کے لئے قبائل کی نمایاں خدمات اور تعاون کی قدردانی کی۔ تفصیلی خطاب ملاحظہ فرمائیے؛
ثقافتی انقلاب کی اعلی کونسل کے ارکان سے قائد انقلاب اسلامی کا خطاب

ثقافتی انقلاب کی اعلی کونسل کے ارکان سے قائد انقلاب اسلامی کا خطاب

قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے ثقافتی انقلاب کی اعلا کونسل کی تشکیل کی ساتویں سالگرہ پر اس کونسل کے اراکین سے خطاب کیا۔ آپ نے اسلامی انقلاب کے تعلق سے خاص اہمیت کے حامل اس ادارے کے افراد میں انقلابی جوش و خروش باقی رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔ آپ نے ثقافتی انقلاب کی اعلی کونسل کے اہم فرائض پر روشنی ڈالتے ہوئے طالب علموں میں تحصیل علم اور تحقیق و مطالعے کا جذبہ بیدار رکھنے کے ساتھ ساتھ ان کے اندر دینداری اور مذہبی رجحان کی تقویت کی ضرورت پر زور دیا۔ قائد انقلاب اسلامی کے بقول اگر یونیورسٹیوں میں طلبہ کو اعلی تعلیم سے تو آراستہ کیا جائے لیکن ان میں دینداری اور قومی حمیت نہ ہو تو ایسے افراد کو باہر کے لوگ بڑی آسانی سے ورغلا سکتے ہیں۔
رضاکار فورس کے کمانڈروں اور ارکان سے قائد انقلاب کا خطاب

رضاکار فورس کے کمانڈروں اور ارکان سے قائد انقلاب کا خطاب

قائد انقلاب اسلامی نے تیس آبان تیرہ سو ستر ہجری شمسی مطابق اکیس نومبر انیس سو اکیانوے عیسوی کو عوامی رضاکار فورس بسیج کے کمانڈروں اور یونیورسٹیوں اور دینی مدارس کے بسیجی طلبا سے خطاب فرمایا۔ آپ نے ایران میں رضاکار فورس کو جو تمام شعبہ ہائے زندگی میں مصروف کار دیندار اور بے لوث انقلابی افراد پر مشتمل ہے ملک کے لئے بہت بڑی نعمت قرار دیا۔ آپ نے رضاکاروں کے جذبہ اخلاص کے باقی رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے اسلامی انقلاب کی حفاظت کے تعلق سے رضاکاروں کے وجود کو بہت اہمیت کا حامل بتایا۔
امام علی کیڈٹ یونیورسٹی کے طلبا سے قائد انقلاب اسلامی کا خطاب

امام علی کیڈٹ یونیورسٹی کے طلبا سے قائد انقلاب اسلامی کا خطاب

قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آٹھ آبان تیرہ سو ستر ہجری شمسی مطابق تیس اکتوبر انیس سو اکیانوے عیسوی کو امام علی کیڈٹ یونیورسٹی میں نووارد اور فارغ الحصیل ہونے والے طلبہ سے خطاب کیا آپ نے اپنے اس خطاب میں اہم قومی، علاقائی اور عالمی امور پر بحث کی۔ تفصیلی خطاب مندرجہ ذیل ہے؛
بوشہر کی اسکولی طالبات کے جشن عبادت سے قائد انقلاب کا خطاب

بوشہر کی اسکولی طالبات کے جشن عبادت سے قائد انقلاب کا خطاب

قائد انقلاب اسلامی نے جنوبی علاقے بوشہر کا دورہ کیا۔ اس موقع پر آپ نے مختلف اجتماعات اور تقاریب سے خطاب کیا۔ قائد انقلاب اسلامی کے اس دورے کے موقع پر ان اسکولی طالبات کے اعزاز میں جشن عبادت منایا گیا جن پر سن بلوغ کو پہنچنے پر اسلامی فرائض عائد ہوئے۔ ایران میں یہ رواج ہے کہ جب لڑکے اور لڑکیاں سن بلوغ کو پہنچ جاتے ہیں تو ان کے اعزاز میں جشن عبادت منایا جاتا ہے اور اس بات کی خوشی منائی جاتی ہے کہ یہ بچے اس سن کو پہنچے ہیں جس میں اللہ تعالی دینی فرائض، واجبات و محرمات کے توسط سے اپنے بندوں سے مخاطب ہوتا ہے اور یہ بچے اللہ تعالی کی جانب سے معین کردہ احکامات کے فریق قرار پاتے ہیں۔ بو شہر میں بھی طالبات کے اعزاز میں ایسا ہی ایک جشن منایا گيا جس سے قائد انقلاب اسلامی نے خطاب فرمایا۔ قائد انقلاب اسلامی نے اس جشن کے انعقاد اور اس میں اپنی شرکت پر خوشی کا اظہار کیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے اللہ تعالی کے احکامات کی فریق قرار پانے والی طالبات کو دینی احکام پر بحسن و خوبی عمل کرنے کی سفارش کی۔ آپ نے نماز کو اللہ تعالی سے ہم کلام ہونے کا موقع قرار دیا۔
جنوبی علاقے دلوار اور اطراف کے عوام کے ایک اجتماع سے خطاب

جنوبی علاقے دلوار اور اطراف کے عوام کے ایک اجتماع سے خطاب

قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے تیرہ دی سن تیرہ سو ستر ہجری شمسی مطابق تین جنوری انیس سو بانوے عیسی کو جنوبی ایران کے بوشہر کے نزدیک واقع دلوار اور اس کے اطراف کے دیہی علاقوں کے عوام کے اجتماع سے خطاب۔ اس خطاب میں قائد انقلاب نے انقلاب اور اسلامی جمہوریہ ایران کے لئے اس علاقے کی خدمات اور قربانیوں کی قدردانی کی۔ آپ نے علاقے میں تعلیمی قابلیت کو زیادہ سے زیادہ بہتر بنانے پر زور دیا۔
سپاہ پاسداران انقلاب کے اعلی عہدہ داروں، افسروں اور جوانوں سے خطاب

سپاہ پاسداران انقلاب کے اعلی عہدہ داروں، افسروں اور جوانوں سے خطاب

قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے سپاہ پاسداران انقلاب کے زمینی شعبے کے کمانڈ ہیڈ کوارٹر کے معائنے کے موقع پر سپاہ پاسداران انقلاب کے کمانڈروں اعلی عہدہ داروں اور جوانوں سے خطاب کیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے سپاہ پاسداران کو قوم کا حفاظتی قلعہ ہونے کے ساتھ ہی عالم انسانیت کی حفاظت کے اہداف کی حامل فورس قرار دیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے سپاہ پاسداران انقلاب فورس کو دین اسلام کی خدمت گزار فورس قرار دیا اور ساتھ ہی اس ادارے کی انقلابی ماہیت کے باقی رہنے پر تاکید فرمائي۔ آپ نے ایرانی قوم کی جانب سے کی جانے والی اسلام کی خدمت کو بہت گراں قدر اور بے مثال قرار دیا۔ آپ کے بقول دنیا کے مختلف علاقوں میں مسلمان حاکم اقتدار میں تو آئے لیکن انہوں نے اسلام کی حکومت قائم کرنے کی کبھی فکر نہیں کی۔ آپ نے اپنے اس خطاب میں فرمایا کہ سامراجی طاقتیں خواہ ظاہر نہ کریں لیکن حقیقت میں اسلام اور اسلامی بیداری سے ہراساں ہیں۔ قائد انقلاب اسلامی کے بقول جہاں قوم کی توجہ سپاہ پاسداران انقلاب کی جانب مرکوز ہی وہیں دوسری جانب عالمی سامراجی طاقتیں بھی اس فورس پر نظریں گاڑے ہوئے اپنی سازشوں میں مصروف ہیں لہذا اس فورس کو بہت زیادہ محتاط اور ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔
جنوبی صوبہ بو شہر کے علمائے دین اور طلاب کے اجتماع سے خطاب

جنوبی صوبہ بو شہر کے علمائے دین اور طلاب کے اجتماع سے خطاب

قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے گيارہ دی تیرہ سو ستر ہجری شمسی مطابق پہلی جنوری انیس سو بانوے عیسوی کو صوبہ بوشہر کے آئمہ جمعہ و جماعت، علمائے کرام اور دینی طلبا کے اجتماع سے خطاب کیا۔ آپ نے اپنے اس خطاب میں معاشرے کی ہدایت و رہنمائی کے تعلق سے علماء کی اہم ذمہ داریوں کی جانب اشارہ کیا اور ماضی میں علماء کے موثر کردار اور جانفشانیوں کے طویل سلسلے پر روشنی ڈالی۔ قائد انقلاب اسلامی نے علمائے دین کی رفتار و گفتار اور قول و فعل کے سلسلے میں خاص احتیاط کی ضرورت پر تاکید فرمائی۔ قائد انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوری نظام کو انتہائی مستحکم قرار دیا لیکن اس کے ساتھ ہی اس استحکام کی بقاء اور تسلسل کے لئے مسلسل مجاہدت اور مساعی کو لازمی قرار دیا۔
صوبہ بوشہر کی محکمہ جاتی کونسل کے اراکین کے اجتماع سے خطاب

صوبہ بوشہر کی محکمہ جاتی کونسل کے اراکین کے اجتماع سے خطاب

قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بارہ دی تیرہ سو ستر ہجری شمسی مطابق دو جنوری انیس سو بانوے عیسوی کو صوبہ شہر کی محکمہ جاتی کونسل کے ارکان سے ملاقات میں عوام کی خدمت کو بہترین موقع قرار دیا۔ آپ نے بوشہر کے عوام کو سابق شاہی نظام کی بے اعتنائی اور اس کے نتیجے میں محرومیوں کا شکار قرار دیا آپ نے فرمایا کہ حکام اس علاقے کے عوام کی خدمت پر خاص توجہ دیں۔