اسلامي جمہوريہ ايران کي مسلح افواج کے سپريم کمانڈر آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے امام علي کیڈٹ يونيورسٹي کي سالانہ تقريب تقسيم اسناد سے خطاب کے دوران مسلح افواج ميں طاقت و اقتدار کے موضوع کو گہرائي اور سنجيدگي سے لينے کي ضرورت پر زور ديتے ہوئے فرمايا کہ افرادي قوت کي کثرت يا جديد فوجي سازو سامان اور ان کي ٹريننگ سے ہي کسي ايک ملک کي فوج مقتدر اور طاقتور نہيں ہو سکتي بلکہ فوج کے اندر جذبہ ، معنويت، ايمان، عزم و حوصلہ اور اپني ذمہ داريوں کا ادارک ہونا چاہئے، اور ان جذبات کے عام ہونے سے ہي ايک فوج مقتدر اور طاقتور فوج بنتي ہے-
قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ آج کي دنيا حقيقي اسلام کے حريت پسندانہ پيغام کي پياسي ہے- آپ نے فرمايا کہ ايران اسلامي کي دشمن خود سر عالمي طاقتيں کوشش کر رہي ہيں کہ فن، سياست، فوجي برتري اور ديگر تمام طريقوں اور ہتکنڈوں کو بروئے کار لاکر، حقيقي اسلام کي آواز کے دنيا کے کانوں تک پہنچنے کي راہ ميں حائل ہوں ليکن يہ آواز دنيا والوں تک پہنچ چکي ہے اور اس کي دلیل سامراجي طاقتوں ميں پايا جانے والا روز افزوں خوف و ہراس ہے-
قائد انقلاب اسلامي اور مسلح افواج کے سپريم کمانڈر آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے اپنے خطاب ميں اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ آج انسانيت کو ہر دور سے زيادہ ملت ايران کے اسلامي پيغام کي ضرورت ہے فرمايا کہ توسيع پسند اور خودسر طاقتيں جو اسلام کے نجات بخش پيغام سے اپنے مفادات کے خطرے ميں پڑ جانے سے سخت پريشان ہيں اپنے تمام ہتکنڈوں خاص طور فن و ہنر کے حربوں کا استمعال کرکے دنيا کے لوگوں کو اسلام سے ہراساں کر رہی ہیں۔
آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے اسلام اور اسلامي حکومت کے نام پر مسلح گروہوں کي تشکيل اور اسي طرح بیگناہ انسانوں کے انہيں گروہوں کے ذريعے قتل عام کے واقعات کو اسلاموفوبيا پھيلانے کا دشمنوں کا ايک اور طريقہ قرار ديا اور فرمايا کہ انسانيت کے لئے اسلام کا حقيقي پيغام عزت و رفاہ، سربلندي اور امن و سلامتي کے ساتھ خوشگوار زندگي گذارنے کا پيغام ہے اور دشمن طاقتيں نہيں چاہتيں کہ قوميں اس پيغام کو سنيں اور اس سے آشنا ہوں-
قائد انقلاب اسلامی کے خطاب کا اردو ترجمہ پیش خدمت ہے؛
بسم ‌الله ‌الرّحمن ‌الرّحیم‌(۱(
اللہ تعالی کا شکر ادا کرتا ہوں ان صاحب ایمان نوجوانوں اور پاکیزہ و طاہر افسران کے وجود کی اس نعمت پر جو اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج اور ملک کے دفاعی نظام کے لئے تابناک مستقبل کی نوید کا درجہ رکھتی ہے۔ آپ تمام عزیز نوجوان، خواہ وہ نوجوان جنہوں نے اس یونیورسٹی کا تعلیمی دورہ مکمل کر لیا ہے اور افسران کی صنف میں شامل ہو گئے ہیں یا وہ نوجوان جو علم و تجربے اور ایمان کے اس میدان میں نئے نئے وارد ہوئے ہیں اور ان شاء اللہ بھرپور انداز میں بہرہ مند ہونے جا رہے ہیں، سب کے سب میرے عزیز فرزند اور ملت ایران کے عظیم اور عزیز بچے ہیں۔ میں آپ سب کو حاصل ہونے والی اس توفیق پر مبارکباد پیش کرتا ہوں اور تمام کمانڈروں، عہدیداروں اور حکام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں جو یہ عظیم فریضہ انجام دے رہے ہیں۔ آج کا پروگرام بھی بڑا پرکشش، بامعنی اور پرمغز پروگرام تھا۔ ان شاء اللہ خداوند عالم انہیں نعروں کے مطابق، اسی روش کے مطابق ان باتوں کو آپ کے دل و جان اور فکر و عمل میں برسہا برس تک قائم و دائم رکھے۔
مسلح فورسز ہر ملک کے اقتدار کا اہم ستون ہوتی ہیں۔ کسی بھی ملک کی عسکری اور دفاعی قوت، اس ملک کی عمومی اور بین الاقوامی توانائیوں کا مظہر ہوتی ہے۔ لیکن قوت و اقتدار کا مفہوم خود مسلح فورسز کے اندر، سطحی انداز سے نہیں دیکھا جانا چاہئے۔ قوی اور طاقتور فوج وہ ہے جس کا جذبہ عمل، روحانیت اور عزم راسخ، فرائض پر عمل آوری کے موقعے پر اس کی روش، برتاؤ اور اقدام کا تعین کرے، اس کی سمت و جہت کی نشاندہی کرے۔ اگر ایمان نہ ہو، بصیرت نہ ہو، عزم راسخ نہ ہو، دشمن کی آخری صف پر اس کی تیز بیں نظر نہ ہو تو فوجیوں کی تعداد اور فوجی ساز و سامان کی کثرت فیصلہ کن نہیں ہوگی۔ صرف فوجیوں کی کثرت، حتی فوجی وسائل اور جدید ترین ٹریننگ ہی کسی فوج کو اس بات پر قادر نہیں بنا سکتی کہ وہ ایک ملک اور ایک قوم کے اقتدار و استحکام کو یقینی بنائے۔ ایمان ضروری ہے، عزم ضروری ہے، احساس ذمہ داری ضروری ہے، مسلح فورسز کی ذمہ داریوں کی حقیقت کا مکمل ادراک ضروری ہے، یہ چیزیں مسلح فورسز کو حقیقی معنی میں کسی قوم کے اقتدار و استحکام کا اہم ستون بناتی ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح فور‎سز، خواہ وہ اسلامی جمہوریہ کی سرفراز فوج ہو، پاسداران انقلاب فورس ہو، رضاکار فورس (بسیج) ہو، یا دیگر ادارے جو مسلح فورسز کے زمرے میں آتے ہیں، برسوں سے اپنی لیاقت و صلاحیت کا لوہا منواتی آئی ہیں۔ اپنی روحانی و معنوی صلاحیتوں، علمی توانائیوں، جدت عملی اور خلاقانہ استعداد اور اپنے عزم راسخ کا مظاہرہ کرتی آئی ہیں۔ اسی لئے دنیا ہماری مسلح فورسز کی اہمیت کو سمجھتی ہے، اسے سنجیدگي سے لیتی ہے، سب جانتے ہیں کہ ایران کے اسلامی جمہوری نظام میں جہاں بھی دفاعی جوہر دکھانے ہوں گے ایران کی مسلح فورسز بنحو احسن اس سے عہدہ برآ ہوں گی۔
عزیز نوجوانو! خدمت کے لئے انتہائی اہم میدان کا انتخاب کرنے والے اس قوم کے فزندو! خود کو مسلح فورسز کے اس عظیم مجموعے کی روز افزوں ترقی کے لئے آمادہ کرو۔ آپ درس پڑھیں، تربیت حاصل کریں، مطالعہ و تحقیق کریں، نظم و ترتیب اور دیگر جملہ دفاعی فنون جب سیکھیں تو اسی نیت، اسی سوچ اور اسی بلند ہمتی کے ساتھ سیکھیں کہ آپ حقیقی معنی میں اپنے وطن کی قوت و طاقت کے ستون بننا چاہتے ہیں۔
یہ یونیورسٹی جو امیر المومنین علیہ السلام کے مبارک نام سے مزین ہے، بڑے افتخارات کی حامل ہے۔ یہ شہداء جن کی نورانی تصاویر ہم یہاں دیکھ رہے ہیں، یہ سب اسی یونیورسٹی سے نکلے تھے، انہوں نے یہیں تربیت حاصل کی تھی اور بہترین کردار ادا کرنے میں کامیاب ہوئے۔ ہمارے مجاہدین اور عزیز شہدا میں اسی یونیورسٹی کے بعض طالب علم بھی تھے۔ یہ بڑی بابرکت جگہ ہے، بڑی برکتوں والی یونیورسٹی ہے، یہ یونیورسٹی ایسے انسانوں کی پرورش اور نشونما کا گہوارہ ہے جن کے وجود پر آج ملت ایران نازاں ہے اور انہیں اپنے لئے معنوی و روحانی اعتبار سے مایہ عزت و افتخار سمجھتی ہے۔ آپ اس کی قدر و منزلت کو سمجھئے اور اس بات پر فخر کیجئے کہ ایسے عظیم مرکز میں خود کو آمادہ کرنے کے لئے آپ آئے ہیں۔
آج عالم اسلام، بلکہ دنیائے بشریت کو آپ کے اور ملت ایران کے اسلامی پیغام کی احتیاج ہے۔ آج دنیا خود غرضی اور توسیع پسندی کے نتیجے میں رونما ہونے والے حوادث اور واقعات میں گرفتار ہے۔ جدید، تباہ کن اور مہلک وسائل کی وجہ سے دنیا آج ایسے لوگوں کے ہاتھ میں چلی گئی ہے جو اپنے ذاتی و گروہی مفادات کے علاوہ کسی بارے میں نہیں سوچتے۔ فضیلت و بلندی کا انہیں ادراک ہی نہیں، انسانیت سے انہیں کوئی لگاؤ ہی نہیں۔ اس طرح کی دنیا میں جب حریت کا پیغام دینے والی اسلام کی آواز بلند ہوتی ہے، جب اسلام اپنا پرچم لہراتا ہے، تو اس کی کشش دنیا کو اپنی طرف کھینچ لیتی ہے۔ آج یہی ہو رہا ہے۔ البتہ دشمن تو اس کے بالکل برعکس بات کر رہے ہیں تاکہ اسلام کو بدنام کریں۔ اس مقصد کے تحت وہ فن کا استعمال کرتے ہیں، عسکریت پسندی کا سہارا لیتے ہیں، سیاست اور دیگر تمام ممکنہ وسائل کو بروئے کار لاتے ہیں۔
آج فن و ہنر کے شعبے میں کام کرنے والی بہت سی کمپنیوں کی طرف سے ایک اہم اور بنیادی کام یہ کیا جا رہا ہے کہ لوگوں کو اسلام سے ہراساں کیا جائے۔ کیوں؟ اگر ساری دنیا کو ہڑپ جانے پر آمادہ طاقتوں کے مفادات اسلام کی وجہ سے خطرے میں نہ پڑے ہوتے تو وہ کبھی بھی اتنا شدید رد عمل نہ دکھاتیں۔ یہ جو آپ دیکھتے ہیں کہ اسلام کے نام پر اور اسلامی حکومت کے نام پر کچھ تنظیمیں بنا دی جاتی ہیں، انہیں مسلح کیا جاتا ہے، ان کی پشت پناہی کی جاتی ہے، پھر انہیں لوگوں پر مسلط کر دیا جاتا ہے، ان کی مدد سے ملکوں کو بدامنی کی آگ میں جھونک دیا جاتا ہے، یہ اسلام کے پیغام کی گہری تاثیر کی علامت ہے۔ وہ حقیقی اسلام سے خائف ہیں، خالص اسلام سے ہراساں ہیں، اس اسلام سے خوفزدہ ہیں جسے آپ سے قبل والی نسل نے پیکار کے میدانوں میں، سیاست کے میدانوں میں اور انقلاب کے میدانوں میں نمایاں کیا اور ساری دنیا کو اس سے روشناس کرایا۔ جیسا کہ ان عزیز جوانوں نے اشارہ کیا، آج آپ ان عظیم شہدا کے اور عظیم المرتبت انسانوں کے وارث ہیں۔ انسانیت کے لئے اسلام کا پیغام، آسودگی، عزت اور پرامن زندگی کا پیغام ہے، دشمن نہیں چاہتے کہ یہ حقیقت دنیا کے سامنے آئے اور قومیں اس سے باخبر ہوں۔
میرے عزیزو! خود درس پڑھئے، عسکری فنون بخوبی سیکھئے، عسکری مہارت کو اسلامی ضوابط اور دینی اصولوں سے وابستہ رکھئے۔ جدت عملی کا مظاہرہ کیجئے، جس طرح ہمارے محققین نے، ہمارے نوجوان سائنسدانوں نے گوناگوں علمی میدانوں میں، علمی کارنامے انجام دئے، آپ بھی دفاعی کارنامے انجام دیجئے، عسکری مہارتوں کا مظاہرہ کیجئے، ایسے کارنامے انجام دیجئے جو کسی بھی دفاعی ادارے کو اوج پر پہنچا دیتے ہیں۔ خلاقانہ صلاحیتوں کو استعمال کیجئے اور اپنے درمیان اس سلسلے کو عام کیجئے۔
اللہ تعالی کی بارگاہ میں دعا کرتا ہوں کہ آپ کو توفیقات سے نوازے اور آپ عزیز نوجوان اس ملک میں بہتر، درخشاں اور سرفراز مستقبل کے شاہد بنیں اور اس درخشاں مستقبل کی تعمیر میں بھرپور طریقے سے ہاتھ بٹائیں۔
و السّلام علیکم و رحمة الله و برکاته‌
1) اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کی کیڈٹ یونیورسٹیوں کے کیڈٹس کا تعلیمی دورہ مکمل ہونے اور نئے کیڈٹس کا تعلیمی و تربیتی دورہ شروع ہونے کی مناسبت سے امام علی علیہ السلام کیڈٹ یونیورنسٹی میں تقریب کا اہتمام کیا گيا۔ اس تقریب کے پروگرام حسب ذیل تھے؛
قائد انقلاب اسلامی کا شہدا کی یادگار پر جانا اور فاتحہ خوانی، گراؤنڈ میں موجود فوجی دستوں کا معائنہ، تلاوت کلام پاک، یونیورسٹی کے کمانڈر جنرل محمد رضا فولادی کی بریفنگ، نئے کیڈٹس کی حلف برداری، قائد انقلاب اسلامی کے ہاتھوں کیڈٹس اور اساتذہ کو انعامات و خطابات اور اسناد کی تقسیم۔ فارغ التحصیل ہونے والے کیڈٹس کے نمائندے کا نئے کیڈٹس کے نمائندے کو پرچم سونپنا، قائد انقلاب اسلامی کا خطاب، قومی ترانہ، قرآن کریم اور سپریم کمانڈر کے سامنے گراؤنڈ میں موجود دستوں کی پاسنگ آؤٹ پریڈ۔