انقلاب کے نعرے آج بھی وہی ابتدائی دنوں کے نعرے ہیں اور یہ اس بات کی علامت ہے کہ انقلاب صحیح راہوں پر گامزن ہے، نعرے انگلی کے اشاروں کی طرح اہداف کی طرف اشارہ کرتے ہیں، اہداف کو مشخص کرتے ہیں، جب ایک نظام اور انقلاب میں باقی اور جاری رہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اس نظام کے اہداف پہلی شکل میں باقی ہیں، اہداف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ مملکت کے ذمہ دار افراد اور عوام دونوں صراط مستقیم اور بنیادی مقاصد سے منحرف نہیں ہوئے ہیں، آج بھی ایرانی قوم کے نعرے وہی انقلاب کے ابتدائی دنوں کے نعرے ہیں۔ ہماری زندگی اُن ہی بنیادی خطوط پر قائم و برقرار ہے، ہم نے ترقیاں کی ہیں، (البتہ) کمزوریاں اور نقائص بھی رہے ہیں، ہمیں اپنی ترقیوں کو سمجھنا چاہئے، ہمیں اپنی کمزوریوں کا بھی علم ہونا چاہیے، اگر ہم نے اپنی کمزوریوں کو چھپایا، نہیں جان سکے یا نہیں جاننے کا مظاہر کیا تو یہ کمزوریاں باقی رہ جائیں گی، نظام کا حصہ بن جائیں گی ، برطرف نہیں ہوسکیں گی، لہذا تمام قوی و ضعیف نقطوں سے واقف ہونا چاہئے۔

امام خامنہ ای

2/ جنوری /1998