آج ہم علاقوں میں امریکی پالیسیوں کی شکست کی نمایاں علامتیں اور نشانیاں دیکھ سکتے ہیں، ایک ملت ہماری ملت کی طرح جس کے پاس نہ ایٹم بم ہیں نہ علمی لحاظ سے اس کو موقع دیا گیا ہے کہ وہ سو سال کی تاریخ میں علمی قافلوں کی طرح اگلی صفوں میں چلنے والوں کے قدم سے قدم ملاکر چل سکے اور بہت سے مواقع پر پسماندگی کا شکار رہی ہے، دولت و ثروت کے لحاظ سے بھی سرمایہ دار ملکوں تک نہیں پہنچتی لیکن ان سب باتوں کے باوجود یہ ملک؛ یہ قوم بڑی طاقتوں پر مشتمل ان ملکوں کی مجموعی سازشوں کو جو اسلحوں ٹکنالوجیوں، مادی دولت و ثروت اور ذرائع ابلاغ کے مالک ہیں اہم ترین میدانوں میں پسپائی پر مجبور کرنے اور ناکام بنانے میں کامیاب رہی ہے۔ اس کا سبب کیا ہے؟ یہ نکتہ غور و فکر اور توجہ کا طالب ہے، اس مسئلے کا سیاسی اور معاشرتی علوم کے دانشوروں کو جائزہ لینا اور تجزیہ کرنا چاہئے؛ دیکھیں ان معنویتوں کے کردار کس طرح جلوہ گر ہوتے ہیں۔ یہ چیز آج ایمان میں نمایاں ہے، لہذا اس پر اٹھنے والی نگاہ عبرت انگیز و سبق آموز ہے، یہ منظر امریکہ کی استکباری قوت کی شکست و ریخت کا منظر ہے۔

امام خامنہ ای 

14/ ستمبر /2007