#قرآن کی روشنی میں

روحانیت پر توجہ، الہی اخلاقیات پر توجہ اور ساتھ ہی انسانی ضروریات کو بھی مدنظر رکھنا، وہ چیز ہے جو اسلام میں ہے، اسلام کا راستہ اعتدال کا راستہ ہے، انصاف کا راستہ ہے۔ انصاف کا ایک ہمہ گير معنی ہے، تمام میدانوں میں انصاف - یعنی ہر چیز کو اس کی جگہ پر رکھنا - یہ چیز مد نظر ہونی چاہیے، درمیانی انسانی راستہ "وَكَذَٰلِكَ جَعَلْنَاكُمْ اُمَّۃً وَسَطًا لِّتَكُونُوا شُھَدَاءَ عَلَى النَّاسِ (اسی طرح ہم نے تم کو ایک درمیانی امت بنایا ہے تاکہ تم عام لوگوں پر گواہ رہو۔ سورۂ بقرہ، آيت 143)


اسلامی جمہوریہ مذاکرات کرنے والی ہے لیکن ڈکٹیشن برداشت نہیں

رہبر انقلاب نے 23 ستمبر 2025 کو ٹی وی پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا: "جب ہم کہتے ہیں کہ (امریکا سے مذاکرات) ہمارے فائدے میں نہیں ہیں، ہمارے لیے سود مند نہیں ہیں، تو اس کی وجہ یہ ہے کہ امریکی فریق پہلے ہی سے مذاکرات کے نتائج طے کر چکا ہے، یعنی اس نے واضح کر دیا ہے کہ وہ صرف ان مذاکرات کو قبول کرتا ہے اور وہ ایسے مذاکرات چاہتا ہے جن کا نتیجہ ایران میں جوہری سرگرمیوں اور یورینیم کی افزودگی کا خاتمہ ہو۔ یعنی ہم امریکا کے ساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھیں اور اس سے ہونے والی گفتگو کا نتیجہ وہی بات ہو جو اس نے کہی ہے کہ "یہ ہونا چاہیے!" یہ پھر مذاکرات نہیں رہے، یہ ڈکٹیشن ہے، یہ زبردستی ہے۔"

اسی مناسبت سے KHAMENEI.IR نے ایران کی خارجہ تعلقات کی اسٹریٹیجک کونسل کے سربراہ اور سابق وزیر خارجہ ڈاکٹر کمال خرازی سے ان کے ماضی کے تجربات کے پیش نظر اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کے اصولوں اور اسی طرح بارہ روزہ جنگ سے ملنے والے سبق اور عبرتوں کے بارے میں گفتگو کی ہے۔

"ساری یرغمال عورتیں مار دی گئیں؟!!!" پروپیگنڈا اور سچ

"حماس نے جن بیس زندہ قیدیوں کو اسرائيلی حکومت کے حوالے کیا ہے وہ سبھی مرد ہیں اور حماس نے تمام خواتین قیدیوں کو مار دیا ہے!"

یہ الفاظ پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران سوشل میڈیا پر صیہونی حکومت کے حامی پیجز کی طرف سے لگاتار دوہرائے جا رہے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ کمزور یادداشت والے یا معلومات نہ رکھنے والے بعض افراد پر ان الفاظ کا کچھ اثر ہو جائے لیکن یقینی طور پر جو لوگ پچھلے دو سال سے غزہ میں جنگ اور نسل کشی کے واقعات پر نظریں رکھے ہوئے تھے، ان کے لیے یہ بات انتہائی مضحکہ خیز اور افسوسناک ہے۔