انصاف۔ ہمارے شخصی فیصلوں سے شروع ہوتا ہے، انصاف ہمارے شخصی عمل ، ہمارے بات کرنے، لوگوں کے کاموں اور شخصیتوں سے متعلق ہماری رائے سے شروع ہوتا ہے،’’۔۔۔ وَلَا يَجْرِمَنَّكُمْ شَنَآَنُ قَوْمٍ عَلَى اَلَّا تَعْدِلُوا اعْدِلُوا۔۔۔‘‘ ((خبردار) کسی قوم سے دشمنی تمہیں اس بات پر آمادہ نہ کرے کہ تم انصاف نہ کرو)  (سورہ مائدہ، آیت نمبر ۸) اگر کسی کے ساتھ ہماری مخالفت ہے، ہم کسی سے دشمنی بھی رکھتے ہیں، فکر ونظریات الگ الگ ہیں، تب بھی اس کے بارے میں ہم کو ظلم نہیں کرنا چاہئے، بہت بڑی مصیبت یہ ہوگی کہ ایک وقت کوئی کافر قیامت کے دن کسی بندے کا گریبان پکڑلے کہ جناب! آپ نے مجھ پر فلاں جگہ ظلم کیا ہے، یعنی حقیقت میں اس سے زیادہ سخت بات کچھ اور نہیں ہے یا یہ کہ دشمن خدا کا ہماری گردن پر کوئی حق ہو، ہمارا گریبان پکڑ لے اور کہے تم نے ہم پر ظلم کیا ہے، یعنی انصاف، کچھ اس طرح کا مفہوم رکھتا ہے۔

امام خامنہ ای

18 / اپریل / 2023