اسکول اور کالج کے جوانوں اور ان کے گروہوں اور یونینوں کو مضبوط و مستحکم فکری بنیادوں کی ضرورت ہے، یہ ان کی ایک قطعی ضرورت ہے، میں نے ان کو ہمیشہ یہ نصیحت کی ہے ... اگر ایک نوجوان کے، خصوصاً کالج کے نوجوانوں کی معرفت کے سرچشمے مستحکم ہوں تو اس کا دل قوی اور اس سے قدم ثابت و استوار ہوجاتے ہیں اس کے اقدامات کا سلسلہ جاری رہتا ہے پھر تھکن کا کوئی وجود نہیں ہوتا، دل کے اطمینان کا سبب بنتا ہے، اس کے ایمان میں اضافہ ہوتا جاتا ہے۔ خود ایمان، سکون و اطمینان پیدا کرتا ہے اور دلی اطمینان اور قلبی سکون بھی ایمان میں اضافےکا باعث بنتا ہے، ’’ھُوَ الَّذِي اَنْزَلَ السَّكِينَۃ فِي قُلُوبِ الْمُؤْمِنِينَ لِيَزْدَادُوالاِيمَانًا مَعَ الاِيمَانِھمْ ...‘‘ (سورۂ فتح، آيت 4) (وہ (اللہ) وہی ہے جس نے اہلِ ایمان کے دلوں میں سکون و اطمینان اتارا تاکہ وہ اپنے (پہلے) ایمان کے ساتھ ایمان میں اور بڑھ جائیں۔) پہلے مومن تھے، لیکن جب خداوند متعال نے یہ قلبی سکون اور آرام ان کو عطا کیا، تو الہی اور معنوی حقیقتوں پر اعتماد اور بھروسے کی بنیاد پر اس ایمان میں اور اضافہ ہوجاتا ہے۔ 

امام خامنہ ای

18 / اپریل / 2023