ہمارا اخلاق، اس چیز کے مطابق ہونا چاہیے جو ہم کہتے ہیں اور جس کی دوسروں کو دعوت دیتے ہیں: "کونوا دعاۃ النّاس بغیر السنتکم" یعنی "باعمالکم" عملی تبلیغ کرنا چاہیے۔ اگر ہم دنیا کے زرق برق پر فریفتہ نہ ہوئے اور اگر ہم اس راہ پر چلے کہ جس پر اعتقاد رکھتے ہیں اور جس کے داعی اور مبلغ ہیں تو ہم نے ٹھوس قدم اٹھایا ہے۔ اگر ہم دینی و اسلامی اصولوں اور امام (خمینی) رحمت اللہ علیہ نے جو کچھ کہا ہے اور اسلامی جمہوریہ کے قوانین میں جو کچھ بیان ہوا ہے ان سب کی پابندی عملی طور پر ظاہر کریں تو ہماری باتیں جہاں پہنچیں گي وہاں موثر واقع ہوں گی۔ تب بہت زیادہ اصرار، دباؤ اور طاقت کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ ہمارے عمل کی کشش ہی دوسروں کو ہماہنگی، تعاون، ہم قدمی اور ہم صدائی کے لئے ترغیب دلائے گي۔

امام خامنہ ای

22 جنوری 1992  

 

shrh-hdyth-rdw.png