"میں نے حال ہی میں ایک کتاب پڑھی ہے جسے ایک امریکی نے لکھا ہے۔ بلکہ درحقیقت اس نے اس کی تالیف کی ہے کیونکہ مختلف افراد اس کتاب کی تصنیف میں دخیل ہیں۔ یہ کتاب دنیا کے اہم اخبارات و جرائد پر جاسوسی تنظیم سی آئي اے کے تسلط کے بارے میں ہے۔ یہ کتاب ہے ہی اس بارے میں۔ کتاب میں تشریح کی گئي ہے کہ کس طرح سی آئي اے نے معروف مصنفوں یا جریدوں کے مقالوں میں، تجزیوں میں، تحریروں میں اور گفتگو میں مداخلت کی اور حقیقی تشریح کی جگہ اپنی تشریح رائے عامہ کے سامنے پیش کی اور اسے کنٹرول کیا۔ یہ کام صرف امریکی اخبارات و جرائد میں نہیں بلکہ دیگر ملکوں اور یورپ تک میں کیا گيا۔ کتاب میں ایک معروف فرانسیسی جریدے کا نام لیا گيا ہے اور کہا گيا ہے کہ وہاں یہ کام کیے گئے، اس طرح سے کہا گیا، اس طرح سے لکھا گيا۔ مطلب یہ کہ اس وقت دنیا میں یہ کام رائج اور موجود ہے۔ در حقیقت سی آئی اے کا ادارہ اس کام کے ذریعے مسائل و واقعات کے بارے میں اپنے انحرافی اور غلط تجزیے منتقل کرتا ہے اور رائے عامہ کو گمراہ کرتا ہے۔ یہ وہ خطرہ ہے جو ہمیشہ موجود ہے۔"

امام خامنہ ای

8 جنوری