مغرب میں آزادی تھی لیکن ظلم و بے راہ روی کے ساتھ اور بے لگام آزادی تھی۔ مغرب میں اخبارات آزاد ہیں اور ہر چیز لکھتے ہیں لیکن مغرب میں اخبار کن لوگوں کے اختیار میں ہیں؟ کیا وہ عوام کے اختیار میں ہیں؟ یہ بہت واضح سی بات ہے، جا کر دیکھیں۔ آپ پورے یورپ اور امریکا میں ایک بھی ایسا اخبار دکھا دیجیے جو سرمایہ داروں سے وابستہ نہ ہو! تو اخبار آزاد ہے، یعنی سرمایہ دار کی آزادی کہ وہ جو چاہے کہہ سکے، جس کی بھی چاہے امیج خراب کر سکے، جسے بھی چاہے بڑا بنا کر پیش کر سکے، جس سمت میں بھی چاہے، رائے عامہ کو کھینچ کر لے جا سکے! یہ تو آزادی نہیں ہوئي۔ ہاں سرمایہ دار آزاد ہیں کہ اپنے اخبارات، ویڈیو اور ٹی وی چینلوں کے ذریعے جو چاہے کہیں! یہ آزادی، اقدار میں نہیں ہے، اقدار مخالف ہے۔ یہ لوگ عوام کو بے راہ روی اور بے اعتقادی کی طرف کھینچ رہے ہیں، جہاں چاہتے ہیں، وہاں جنگ شروع کروا دیتے ہیں، جہاں چاہتے ہیں وہاں صلح تھوپ دیتے ہیں، جہاں چاہتے ہیں، وہاں ہتھیار بیچتے ہیں۔ کیا آزادی کا مطلب یہی ہے؟!

امام خامنہ ای

12/5/2000