#قرآن کی روشنی میں

روحانیت پر توجہ، الہی اخلاقیات پر توجہ اور ساتھ ہی انسانی ضروریات کو بھی مدنظر رکھنا، وہ چیز ہے جو اسلام میں ہے، اسلام کا راستہ اعتدال کا راستہ ہے، انصاف کا راستہ ہے۔ انصاف کا ایک ہمہ گير معنی ہے، تمام میدانوں میں انصاف - یعنی ہر چیز کو اس کی جگہ پر رکھنا - یہ چیز مد نظر ہونی چاہیے، درمیانی انسانی راستہ "وَكَذَٰلِكَ جَعَلْنَاكُمْ اُمَّۃً وَسَطًا لِّتَكُونُوا شُھَدَاءَ عَلَى النَّاسِ (اسی طرح ہم نے تم کو ایک درمیانی امت بنایا ہے تاکہ تم عام لوگوں پر گواہ رہو۔ سورۂ بقرہ، آيت 143)


جنگ جیت کر ایران نے امریکی و صیہونی توسیع پسندی کا سد باب کر دیا

رہبر انقلاب اسلامی نے 16 جولائی 2025 کو عدلیہ کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات میں کہا: حالیہ مسلط کردہ جنگ میں ایرانی قوم نے ایک عظیم کارنامہ انجام دیا؛ یہ بڑا کام فوجی آپریشن نہیں تھا، بلکہ ارادہ تھا، عزم تھا اور خود اعتمادی تھی۔ انقلاب سے پہلے تو امریکا کا نام ہی لوگوں کو خوفزدہ کر دیتا تھا چہ جائیکہ کوئی اس کا سامنا اور مقابلہ کرے۔ اب وہی قوم یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ امریکا کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر کھڑی ہو جاتی ہے۔ ایران کی معاصر تاریخ کے محقق ڈاکٹر علی رضا زادبر نے ویب سائٹ Khamenei.ir سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم کا عظیم کارنامہ، ایک سامراجی عمل کو پیدا ہونے سے روک دینا ہے۔ انھوں نے ایک سامراج مخالف مضبوط سسٹم کی تشکیل میں اسلامی انقلاب کے کردار کی تشریح کی اور اس جنگ میں ایرانی قوم میں پائی جانے والی خود اعتمادی کی وجہ پر بھی روشنی ڈالی۔ ان کے انٹرویو کے کچھ حصے ذیل میں پیش کیے جا رہے ہیں۔

غزہ، پوری دنیا کے حریت پسندوں کی توجہ کا مرکز

  • وہ تصویریں جو غزہ سے آ رہی ہیں انھوں نے اسرائيل کو واقعی پوری دنیا میں نفرت انگیز بنا دیا ہے۔
  • ہمیں لگتا ہے کہ ہم سے ہر جگہ نفرت کی جاتی ہے۔
  • پوری دنیا ہمارے خلاف ایک ہو گئی ہے۔

ان جملوں کو بولنے والے بالترتیب ایک صیہونی رپورٹر، ایک صیہونی ٹور لیڈر اور صیہونی وزیر اعظم ہیں۔ اگرچہ بہت سے لوگوں کا ماننا ہے کہ میڈیا میں یہ جملے اپنے آپ کو مظلوم ظاہر کرنے اور غیر ملکی امداد حاصل کرنے کے لیے کہے گئے ہیں لیکن یہ علامت ہے، اس میدان میں شکست کی علامت جس میں صیہونی حکومت ہمیشہ فاتح رہی ہے۔