اسماعیل ہنیہ سے ملاقات میں مزاحمتی فورسز اور غزہ کے عوام کی ثابت قدمی کی قدردانی کے ساتھ آیت اللہ خامنہ ای:

ایران غزہ کے مظلوم و مجاہد عوام کی حمایت و پشت پناہی میں کوئی شک و تردد اپنے قریب نہیں آنے دے گا

#قرآن کی روشنی میں

روحانیت پر توجہ، الہی اخلاقیات پر توجہ اور ساتھ ہی انسانی ضروریات کو بھی مدنظر رکھنا، وہ چیز ہے جو اسلام میں ہے، اسلام کا راستہ اعتدال کا راستہ ہے، انصاف کا راستہ ہے۔ انصاف کا ایک ہمہ گير معنی ہے، تمام میدانوں میں انصاف - یعنی ہر چیز کو اس کی جگہ پر رکھنا - یہ چیز مد نظر ہونی چاہیے، درمیانی انسانی راستہ "وَكَذَٰلِكَ جَعَلْنَاكُمْ اُمَّۃً وَسَطًا لِّتَكُونُوا شُھَدَاءَ عَلَى النَّاسِ (اسی طرح ہم نے تم کو ایک درمیانی امت بنایا ہے تاکہ تم عام لوگوں پر گواہ رہو۔ سورۂ بقرہ، آيت 143)


ایران میں بولیویا کی سفیر محترمہ رومینا پیرز کا انٹرویو

یاد رہے کہ 8 فروری 2024 کو میٹا کمپنی نے آيت اللہ خامنہ ای کے فارسی انسٹاگرام اور اسی طرح انگریزی انسٹاگرام اور فیس بک پیجز کو بند کر دیا۔ ان پیجز کے پچاس لاکھ سے زیادہ فالوورز تھے۔ ویب سائٹ KHAMENEI.IR نے اسی مناسبت سے ایران میں بولیویا کی سفیر محترمہ رومینا پیرز سے ایک انٹرویو میں میٹا کمپنی کے اس اقدام کی وجوہات کا جائزہ لیا ہے۔

غزہ کے اسپتالوں پر حملہ صیہونیوں کی غیر انسانی فطرت کا حصہ

گرفتاریاں، ایذائیں، تفتیش، اسپتال کے اندر لوگوں کا قتل، لاشوں کو باہر لے جانے پر پابندی، اسپتالوں میں امداد آنے پر روک، میڈیکل اسٹاف پر براہ راست فائرنگ، اسپتالوں کے در و دیوار کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دینا، قبروں سے لاشوں کو باہر گھیسٹنا اور پھر انہیں بلڈوزروں سے کچل دینا، صیہونیوں کے موجودہ وحشی پن کے نمونے ہیں۔


شہید قاسم سلیمانی کی مذاکراتی صلاحیت جو جنرل حجازی نے بیان کی

جنرل حجازی کی دسمبر 2020 کی ایک گفتگو سے اقتباس

سردار قاسم سلیمانی کی شخصیت کا ایک خاص پہلو جو عام طور پر نظر انداز کر دیا جاتا ہے وہ ان کی مذاکراتی صلاحیت تھی۔ رہبر انقلاب اسلامی بھی فرما چکے ہیں کہ شہید قاسم سلیمانی کی گفتگو موثر اور قائل کر دینے والی ہوتی تھی۔

اسلامی بیداری اور انقلابی عوام کے لئے ہدایات

اسلامی بیداری کی لہر مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ کے متعدد ملکوں میں پھیل گئی۔ رہبر انقلاب اسلامی کے زاویہ نگاہ سے اس کے خاص علل و اسباب ہیں۔

سوال: کیا افراد خانوادہ کو نماز صبح کے لئے جگانا جائز ہے؟ ‏

جواب: اگر بیدار نہ کرنا اس بات کا سبب بنے کہ افراد خانوادہ نماز کے سلسلے میں تساہلی برتنے لگیں اور اسے ہلکا سمجھنے ‏لگیں تو انھیں جگانا چاہئے۔