ہم سب چوکنا رہیں کہ اسلامی جمہوری نظام - جو اسلامی نظام ہے، دینی نظام ہے، اس بات پر مفتخر ہے کہ دینی، اسلامی اور قرآنی احکام کے پیرائے میں آگے بڑھنا چاہتا ہے - کبھی ایسے نظام میں تبدیل نہ ہو جائے جس کا دین پر کوئی عقیدہ نہ ہو، بعض حضرات کے بقول سیکولر(دین مخالف) نظام اور ایسا نظام نہ بن جائے جس کا باطن سیکولر (دین مخالف) اور ظاہر دینی ہو، جس کا باطن مغربی ثقافت اور اس ثقافت کی علمبردار طاقتوں پر فریفتہ ہو اور اس کا ظاہر معمولی دینی نعروں اور مذہبی مسائل پر مبنی ہو۔ ایسا نہ ہونے پائے۔ اسلامی نظام حقیقی معنی میں اسلامی ہونا چاہیے اور اسے روز بروز اسلامی اصولوں سے زیادہ قریب اور ہماہنگ ہونا چاہیے۔ یہی چیز عقدہ کشا ہے، یہی چیز مشکلات کو حل کرتی ہے، یہی معاشرے کو عزت و وقار عطا کرتی، یہی پوری دنیا میں اسلامی جمہوری نظام کے حامیوں کی تعداد میں اضافہ کرے گی۔
امام خامنہ ای
11/9/2009
سوال: میں نے نذر کی تھی کہ اگر یونیورسٹی میں داخلہ مل گيا تو امام حسین علیہ السلام کے اربعین کے دن تبرک میں کھانا بانٹوں گا۔ کیا میں کھانے کی جگہ اس کی رقم سے محتاجوں کی مدد کر سکتا ہوں؟
جواب: اگر آپ نے نذر کے مخصوص الفاظ، جو شرعی احکام کی کتابوں میں درج ہیں، ادا نہیں کیے ہیں تو نذر پر عمل کرنا ضروری نہیں ہے اور آپ اسے تبدیل کر سکتے ہیں لیکن اگر آپ نے نذر کے مخصوص الفاظ ادا کیے ہیں تو پھر آپ کو نذر کے مطابق ہی عمل کرنا ہوگا۔
امریکہ طاقتور ایران کا مخالف ہے، خود مختار ایران کا مخالف ہے۔ وہ اسلامی جمہوریہ سے بڑی گہری دشمنی رکھتے ہیں، اس میں کوئی شک ہی نہیں، لیکن اسلامی جمہوریہ کے علاوہ وہ خود طاقتور ایران کے بھی مخالف ہیں۔ اس ایران کے مخالف ہیں جو خود مختار ہو۔ انھیں پہلوی حکومت کے دور کا ایران پسند ہے، جو دودھ دینے والی گائے ہو، ان کے احکامات کا تابع ہو۔ ملک کا بادشاہ ہر فیصلے کے لئے برطانیہ اور امریکہ کے سفیر کی رضامندی لینے کا پابند ہو۔
امام خامنہ ای
3 اکتوبر 2022
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 12 اکتوبر 2022 کو تشخیص مصلحت نظام کونسل (ایکسپیڈیئنسی ڈیسرنمنٹ کونسل) کے ارکان سے خطاب میں ملکی و عالمی حالات، اسلامی جمہوریہ کی پیشرفت اور دیگر کلیدی امور پر گفتگو کی۔ تقریر کے کچھ اقتباسات یہاں پیش کئے جا رہے ہیں۔
ایران کے حالیہ ہنگاموں میں دشمنوں کے ملوث ہونے کی تصدیق اب سبھی کر رہے ہیں۔ یہاں تک کہ غیر جانبدار غیر ایرانی اہل نظر بھی واشگاف لفظوں میں یہ بات کہہ رہے ہیں۔
امام خامنہ ای
12 اکتوبر 2022
حالیہ ہنگامہ آرائی خود بخود اندر سے شروع ہونے والی چیز نہیں ہے۔ تشہیراتی بمباری، افکار کو متاثر کرنے کی کوششیں، پیٹرول بم بنانے کی ٹریننگ دینے جیسی ہیجان پیدا کرنے کی کوششیں، یہ سارے کام دشمن بالکل کھل کر انجام دے رہا ہے۔
امام خامنہ ای
12 اکتوبر 2022
رسول ختمی مرتبت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور امام جعفر صادق علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کے موقع پر ایران کے اعلی سول اور فوجی حکام اور چھتیسویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کے شرکاء نے جمعے کے روز رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے پیغمبر ختمی مرتبت اور امام جعفر صادق علیہما السلام کے یوم ولادت اور ہفتۂ وحدت اسلامی کی مناسبت سے 14 اکتوبر 2022 کو اسلامی نظام کے سول و فوجی عہدیداران اور وحدت اسلامی کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کیا۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں پیغمبر اکرم، حضور کی بعثت، آپ کی تعلیمات، عالم اسلام اور مسلمانوں کے مسائل اور توانائیوں پر گفتگو کی۔(1)
خطاب حسب ذیل ہے؛
حضرت امام صادق علیہ السلام کے زمانے میں، وقت نے انھیں ایک موقع دیا اور حضرت ایک ایسا کام کرنے میں کامیاب رہے کہ معاشرے میں صحیح اسلامی معرفت کی بنیادیں اتنی مضبوط ہو جائيں کہ پھر تحریفوں کے ذریعے ان بنیادوں کو نہ ہلایا جا سکے۔ یہ #حضرت_امام_جعفر_صادق علیہ السلام کا کارنامہ ہے۔
امام خامنہ ای
8 نومبر 2005
اسلام میں امام زمانہ علیہ السلام سے متعلق عقیدہ مسلمہ عقائد میں ہے، یعنی یہ صرف شیعوں سے مختص نہیں ہے۔ تمام اسلامی مکاتب فکر یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ سرانجام دنیا میں حضرت مہدی (علیہ الصلاۃ و السلام و عجل اللہ فرجہ) کے ہاتھوں عدل و انصاف کی حکمرانی قائم ہوگی۔ مختلف حوالوں سے پیغمبر اسلام اور دیگر عظیم ہستیوں کی روایات اس سلسلے میں نقل کی گئی ہیں۔ بنابریں اس میں کسی شک و شبہے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اس درمیان شیعوں کا ایک خاصہ یہ ہے کہ مہدویت کا عقیدہ ان کے یہاں ذرہ برابر ابہام سے دوچار نہیں ہے، ان کے نزدیک ایسا پیچیدہ عقیدہ نہیں ہے جو لوگوں کے لئے قابل فہم نہ ہو۔ یہ بالکل واضح اور عیاں مسئلہ ہے جس کا بالکل واضح مصداق ہے۔ ہم اس مصداق کو جانتے ہیں، اس کی خصوصیات سے ہم واقف ہیں، اس ہستی کے آباء و اجداد سے ہم واقف ہیں، ان کے خاندان کو ہم جانتے ہیں، ان کی تاریخ ولادت ہمیں معلوم ہے، اس کی تفصیلات سے ہم آگاہ ہیں۔ اس تعارف میں بھی صرف شیعہ علماء کی روایات نہیں ہیں، غیر شیعہ راویوں کی روایات بھی ہیں جو ان علامات کو واضح کرتی ہیں۔ دیگر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کو چاہئے کہ ان روایات پر توجہ دیں تاکہ حقیقت ذہن نشین ہو جائے۔ تو اس عقیدے کی اہمیت کا اندازہ اس طرح لگایا جا سکتا ہے اور اس سلسلے میں دوسروں سے پہلے خود ہمیں گہرا مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں محکم اور مدلل علمی تحقیق کرنے کی ضرورت ہے۔
امام خامنہ ای
2011/07/09
ماہ ربیع الاول کی آمد اور پیغمبر ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور فرزند رسول حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کی مناسبت سے رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اٹھارہ سو سے زیادہ سزا یافتہ لوگوں کی سزائيں معاف یا کم کرنے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔
ان افراد کو عمومی عدالتوں اور انقلابی عدالتوں اور مسلح افواج کے عدالتی ادارے سے اور اسی طرح محکمہ جاتی کارروائی کے تحت سزا ملی تھی۔
عدلیہ کے سربراہ حجۃ الاسلام و المسلمین محسنی اژہ ای نے رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور امام جعفر صادق علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کی مناسبت سے رہبر انقلاب اسلامی آيۃ اللہ العظمی خامنہ ای کو ایک خط لکھ کر 1862 افراد کی سزائيں معاف کرنے یا ان کی سزاؤں میں کمی یا تبدیلی کرنے کی تجویز پیش کی تھی، جس سے رہبر انقلاب اسلامی نے اتفاق کیا ہے۔
سزا پانے والے مذکورہ افراد کی فائلوں کا معافی کے مخصوص کمیشن میں جائزہ لیا گيا تھا اور انھیں معافی یا سزا میں کمی کا مستحق پایا گیا۔
آج جب دشمن گوناگوں طریقوں سے دنیا کے کھلے اذہان سے پیغمبر کی شخصیت کی تصویر ہٹانے کے در پے ہے، بڑی تعداد میں ایسے افراد ہیں جو پیغمبر اسلام سے اگر اس مقدار میں آشنا ہو جائیں جس مقدار میں مسلمان آشنائی رکھتے ہیں، بلکہ اس سے کم آشنائی بھی مل جائے تو اسلام اور اسلامی روحانیت کے سلسلے میں ان کا رجحان اور عقیدہ یقینی ہے۔
امام خامنہ ای
14 اکتوبر 1989
یہ چیز اس مادی دنیا میں بڑی اہم اور حیرت انگیز ہے: ایک مسلمان خاتون کھلاڑی غیر مرد کے سامنے چیمپیئن کے پوڈیم پر کھڑی ہوتی ہے اور وہ مصافحے کے لئے ہاتھ بڑھاتا ہے تو مصافحہ نہیں کرتی یا وہ دسیوں لاکھ لوگوں کی نگاہوں کے سامنے حجاب کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے۔
امام خامنہ ای
11 ستمبر 2022
مدینے میں اسلام کی حکمرانی کا دور اسلامی نظام کا نچوڑ پیش کرنے اور انسانی تاریخ کے ہر دور اور ہر جگہ کے لئے اسلام کی حکمرانی کا نمونہ اور نظیر تیار کرنے کا زمانہ ہے۔ پیغمبر اکرم کا ہدف صرف مکہ کے مشرکوں سے جہاد کرنا نہیں تھا، یہ معاملہ ایک عالمی مشن کا معاملہ تھا۔ مقصد یہ تھا کہ انسان کی آزادی، بیداری اور خوش بختی کا پیغام ہر دل میں اتر جائے۔ یہ مقصد ایک مثالی اور آئیڈیل نظام کی تشکیل کے بغیر پورا نہیں ہو سکتا تھا۔
امام خامنہ ای
18 مئی 2001
اسپورٹس کے میدان میں ملنے والی جیت اور دیگر کامیابیوں میں ایک بنیادی فرق ہے۔ فتح ایک لمحے میں ملتی ہے اور فورا سب کی اطلاع میں آ جاتی ہے۔ جس لمحہ آپ جیت حاصل کرتے ہیں دسیوں لاکھ اور بسا اوقات تو کروڑوں لوگ اس فتح کو اپنی آنکھ سے دیکھتے ہیں۔ ظاہر ہے کہ یہ بہت اہم کامیابی ہے۔ بہت اہم ہے اور دیگر کامیابیوں کے برخلاف اسے چھپانا ناممکن ہے۔
امام خامنہ ای
11 ستمبر 2022
جو لوگ امام خمینی سے ٹکرائے، انھوں نے اپنے آپ کو رو سیاہ کر لیا۔ بدبخت ہیں وہ لوگ جنھوں نے صیہونیوں کا دل خوش کرنے، امریکا کو خوش کرنے اور رجعت پسندوں کے پیٹرو ڈالرز سے جیب بھرنے کے لیے حقیقت کو چھپایا اور ہمارے امام خمینی سے ٹکرا گئے۔ روسیاہ ہیں وہ لوگ جو اس مہربان باپ، استاد اور معلم کی مہربان آغوش میں آ سکتے تھے اور ان سے استفادہ کر سکتے تھے لیکن انھوں نے اپنی قسمت کو لات مار دی اور ان کے دشمنوں کی آغوش میں چلے گئے۔ یورپ، امریکا، لاطینی امریکا، عراق اور بعض دیگر ملکوں میں بھٹکنے والے اور دربدر پھرنے والے یہ بے چارے، سیہ بخت اور سرگرداں لوگ اور اسی طرح ملک کے اندر موجود بعض لوگ، ایک سمندر کے مقابلے میں قطرہ تھے لیکن وہ سمجھ نہیں پاتے تھے کہ وہ کتنے حقیر ہیں، کتنے چھوٹے ہیں ... مستقبل ان لوگوں کا ہے جو امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے نقش قدم پر چلے۔
امام خامنہ ای
14/7/1989
سوال: اس مال (کمیشن) کا، جو بعض فروخت کنندگان، آفسوں یا کمپنیوں کے خریداری ایجنٹ کو، طے شدہ قیمت میں بڑھائے بغیر، رابطہ قائم کرنے کی وجہ سے دیتے ہیں، فروخت کرنے والے اور خریداری ایجنٹ کے لیے کیا حکم ہے؟
جواب: فروخت کنندہ کی جانب سے خریداری ایجنٹ کو یہ مال دینا جائز نہیں ہے اور ایجنٹ کے لیے بھی انھیں لینا جائز نہیں ہے اور جو کچھ اس نے لیا ہے اسے اس آفس یا کمپنی کے حوالے کر دینا چاہیے جن کی خریداری کا وہ ایجنٹ ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے 11 ستمبر 2022 کو اسپورٹس کے شعبے کے شہداء پر دوسرے قومی سیمینار کے منتظمین سے ملاقات کی تھی اور اس ملاقات میں انھوں نے جو تقریر کی تھی وہ آج پیر 10 اکتوبر 2022 کو اس سیمینار میں نشر کی گئي۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اس تقریر میں کھیل اور کھلاڑیوں کے اخلاقیات اور سماج میں ان کے اثرات کے بارے میں اہم گفتگو کی۔(1)
رہبر انقلاب اسلامی نے 11 ستمبر 2022 کو اسپورٹس کے شعبے کے شہداء پر دوسری قومی کانفرنس کے منتظمین سے ملاقات کی اور اس ملاقات میں انھوں نے جو تقریر کی وہ آج پیر 10 اکتوبر 2022 کو اس کانفرنس میں نشر کی گئي۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایک پیغام جاری کر کے بااخلاص مذہبی شاعر جناب سید رضا مؤید کے انتقال پر تعزیت پیش کی۔
رہبر انقلاب اسلامی کا تعزیتی پیغام حسب ذیل ہے:
ان گزشتہ صدیوں میں انسانی قافلہ مختلف راستوں، دشوار گزار اور سخت وادیوں سے گزرا ہے، مختلف رکاوٹوں اور مشکلوں سے دوچار ہوا ہے، زخمی بدن اور لہولہان قدموں کے ساتھ ان راستوں پر چلا ہے کہ کسی صورت خود کو شاہراہ پر پہنچا دے۔ یہ شاہراہ وہی امام زمانہ علیہ السلام کے زمانہ ظہور کی شاہراہ ہے۔ ظہور کا زمانہ ہی در حقیقت بشر کے ایک نئے سفر کا نقطہ آغاز ہے۔ اگر مہدویت کا عقیدہ نہ ہو تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ انبیائے الہی کی تمام تر سعی و کوشش، یہ دعوت حق، یہ بعثت رسل، یہ طاقت فرسا جفاکشی، سب کا سب سعی لاحاصل تھا، بے سود تھا۔ بنابریں مہدویت کا عقیدہ ایک بنیادی معاملہ ہے۔ بنیادی ترین الہی معارف کا جز ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تمام ادیان الہی میں جہاں تک ہمیں اطلاع ہے ماحصل اور نصب العین کا درجہ رکھنے والے اس عقیدے کا وجود ہے اور وہی حقیقت میں عقیدہ مہدویت ہے۔ البتہ اس عقیدے کی شکلیں الگ الگ اور تحریف شدہ ہیں، اس میں واضح طور پر اس عقیدے کو بیان نہیں کیا گيا ہے۔
امام خامنہ ای
2011/07/09
ایک نوجوان لڑکی کی موت بڑا تلخ واقعہ تھا۔ ہمیں دلی تکلیف ہوئی۔ لیکن اس واقعے پر مناسب رد عمل یہ نہیں کہ کچھ لوگ عوام کا امن و امان چھین لیں، قرآن، مسجد، امام بارگاہ، بینک اور گاڑیوں کو آگ لگائیں، پردہ دار خاتون کے سر سے چادر چھینیں، یہ حرکتیں عام نہیں منصوبے کے ساتھ تھیں۔
امام خامنہ ای
3 اکتوبر 2022
یہ تین امام یعنی امام محمد تقی الجواد، امام علی نقی الہادی اور امام حسن عسکری علیہم السلام مدینہ سے عراق لائے گئے، تینوں عراق میں ہی رہے اور عراق میں ہی شہید اور دفن کر دئے گئے، تینوں کو ایام جوانی میں قتل کیا گيا، اس کی وجہ یہی تھی کہ ان تینوں اماموں کے زمانے میں شیعوں کا نیٹ ورک طاقت کے اوج پر پہنچ گیا تھا۔
امام خامنہ ای
کتاب ہمرزمان حسین علیہ السلام صفحہ 349
اسلامی خود آگہی نے، عالم اسلام کے قلب میں ایک متحیر کن اور معجزہ نما قوت پیدا کر دی ہے جس کے مقابلے میں سامراجی طاقتیں بری طرح پریشان ہیں۔ اس چیز کا نام 'استقامت' اور اس کی حقیقت، ایمان، جہاد اور توکل کی طاقت کا اظہار ہے۔ یہ وہی چیز ہے جس کے ایک نمونے کے بارے میں اسلام کے ابتدائي دور میں یہ آیت نازل ہوئي تھی: "الَّذِينَ قَالَ لَھُمُ النَّاسُ اِنَّ النَّاسَ قَدْ جَمَعُوا لَكُمْ فَاخْشَوْھُمْ فَزَادَھُمْ اِيمَانًا وَقَالُوا حَسْبُنَا اللَّہُ وَنِعْمَ الْوَكِيلُ. فَانقَلَبُوا بِنِعْمَۃٍ مِّنَ اللَّہِ وَفَضْلٍ لَّمْ يَمْسَسْہُمْ سُوءٌ وَاتَّبَعُوا رِضْوَانَ اللَّہِ وَاللَّہُ ذُو فَضْلٍ عَظِيمٍ." (وہ کہ جن سے لوگوں نے کہا کہ لوگوں نے تمھارے خلاف بڑا لشکر اکٹھا کر لیا ہے تو ان سے ڈرو۔ تو اس بات نے ان کے ایمان میں اور اضافہ کر دیا اور انھوں نے کہا کہ ہمارے لیے اللہ کافی ہے اور وہ بڑا اچھا کارساز ہے۔ تو یہ لوگ اللہ کی عنایت اور اس کے فضل و کرم سے اس طرح (اپنے گھروں کی طرف) لوٹے کہ انھیں کسی قسم کی تکلیف نے چھوا بھی نہیں تھا۔ اور وہ رضائے الہی کے تابع رہے اور اللہ بڑے فضل و کرم والا ہے۔سورۂ آل عمران، آیت، 173 اور 174) فلسطین کے میدان میں اس حیرت انگیز چیز کی ایک جھلک نظر آتی ہے جس نے سرکش صیہونی حکومت کو جارحانہ اور رجزخوانی کی پوزیشن سے نکال کر دفاعی اور پسپائي کی حالت میں پہنچا دیا ہے اور اس پر موجودہ بڑی سیاسی، سیکورٹی اور معاشی مشکلات مسلط کر دی ہیں۔
امام خامنہ ای
5/7/2022
ہم نے روایتوں میں دیکھا اور پڑھا ہے کہ ائمہ معصومین علیہم السلام کی زندگی راہ خدا میں جہاد کی تصویر ہے۔ #امام_سجاد علیہ السلام سے لیکر گیارہویں امام، #امام_حسن_عسکری علیہ السلام تک جہاد کا انداز ایک ہے، یہ ایک سلسلہ ہے جو شروع سے آخر تک سعی مسلسل، پیکار اور جدوجہد کا سلسلہ ہے۔ یہ حکومت وقت کے خلاف اور حکومت وقت سے وابستہ عناصر کے خلاف محاذ آرائی و پیکار ہے۔
امام خامنہ ای
کتاب ھمرزمان حسین علیہ السلام صفحہ 349
خودمختاری کا مطلب یہ ہے کہ ایرانی قوم اور حکومت اب باہری طاقتوں کی مسلط کردہ باتوں کو ماننے کے لیے مجبور نہیں ہے۔ باہری طاقتیں جو بھی چاہیں، ان کی خواہش کے مطابق انجام پانا چاہیے، اگر انھوں نے آپ کے ملکی مفادات کو بھی قربان کر دیا تو حکومت، خاموش رہے، اگر ملک کے قومی ذخائر پر حملہ کیا اور لوٹ مار کی تب بھی کوئي کچھ نہ کہے، اگر قوم نے مخالفت کی تو حکومت اسے زد و کوب کرے! پہلوی دور حکومت میں یہی صورتحال تھی جسے ہم نے اپنے پورے وجود اور اپنی روح سے محسوس کیا ہے۔ انقلاب آيا اور اس نے ملک و قوم کو خودمختار بنا دیا۔ آج دنیا کی کوئی بھی طاقت ہمارے ملک کے مسائل میں دخل نہیں دے سکتی اور ہمیں کسی کام کے لیے مجبور نہیں کر سکتی۔ ملکی حکام دیکھتے ہیں اور جس چیز میں مصلحت سمجھتے ہیں، اسی کو انجام دیتے ہیں۔ قوم، حکام اور عہدیداروں کے کاموں کو دیکھتی ہے اور ان کے بارے میں فیصلہ کرتی ہے، اگر انھیں پسند کرتی ہے تو ان کی پشت پناہی کرتی ہے اور اگر پسند نہیں کرتی تو انھیں بدل دیتی ہے، اختیار قوم کے ہاتھ میں ہے۔
امام خامنہ ای
13/2/2004
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 3 اکتوبر 2022 کو اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح فورسز کی آفیسرز اکادمیوں کے کیڈٹس کے مشترکہ پاسنگ آؤٹ پروگرام میں شرکت کی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں رہبر انقلاب اسلامی نے امن و سلامتی کی اہمیت اور اس میں مسلح فورسز کے کلیدی کردار پر روشنی ڈالی۔ آپ نے ایک نوجوان لڑکی کی موت کے بعد ایران میں ہونے والے فسادات کے تمام اہم پہلوؤں کا جائزہ پیش کیا۔ آپ نے امریکہ و اسرائیل کی سازش کا پردہ فاش کرتے ہوئے عدلیہ اور اداروں کو اہم ہدایات دیں۔ (1)
رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب حسب ذیل ہے؛
مسلح فورسز کے سپریم کمانڈر اور رہبر انقلاب اسلامی آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی موجودگي میں ڈیفنس یونیورسٹیوں کی مشترکہ پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب پیر کے روز تہران کی امام حسن مجتبی علیہ السلام آفیسرز اینڈ پولیس ٹریننگ اکیڈمی میں منعقد ہوئي۔
سوال: آبی جانوروں کی کون سی قسمیں حلال گوشت ہیں؟
جواب: آبی جانوروں میں سے صرف چھلکے والی مچھلی، جھینگا اور بعض آبی پرندے حلال ہیں اور بقیہ دیگر حلال نہیں ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح فورسز کی آفیسرز اکادمیوں کے کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ تقریب کا امام حسن مجتبی علیہ السلام آفیسرز اینڈ پولیس ٹریننگ اکیڈمی میں انعقاد، مسلح فورسز کے سپریم کمانڈر آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی شرکت۔
سابق صدر شہید رجائی اور سابق وزیر اعظم شہید باہنر کے یوم شہادت اور ہفتہ حکومت کی مناسبت سے صدر سید ابراہیم رئیسی نے اپنی کابینہ کے ارکان کے ساتھ رہبر انقلاب اسلامی سے 30 اگست 2022 کو ملاقات کی۔ حسینیہ امام خمینی میں ہونے والی اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے خطاب کرتے ہوئے صدر رئیسی کی حکومت کی ایک سال کی کارکردگی کے بارے میں کچھ نکات بیان کئے اور چند اہم سفارشات کیں۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے؛